[آج کا دن] ایک اننگز، دو ڈبل سنچریاں

بیرون ملک بھارت کی ناکامیوں کی حالیہ داستان طول پکڑتی جا رہی ہے اور اسی کا ایک باب گزشتہ سال دورۂ آسٹریلیا تھا جہاں بھارت کو کلین سویپ کی ہزیمت سے دوچار ہونا پڑا۔ یہ 2011ء میں دورۂ انگلستان کے تمام چار ٹیسٹ ہارنے کے بعد مسلسل دوسرا کلین سویپ تھا اور کم از کم ٹیسٹ کرکٹ میں بھارت کی حالیہ کارکردگی کے انتہائی زوال کی علامت بھی۔

بہرحال، آسٹریلیا کے اسی تاریخی کلین سویپ کے دوران گزشتہ سال آج ہی کے روز، یعنی 25 جنوری کو، آسٹریلیا کے موجودہ و سابق کپتانوں نے ایک انوکھا کارنامہ انجام دیا۔ مائیکل کلارک اور رکی پونٹنگ نے ڈبل سنچریاں داغ ڈالیں اور یوں ایک ہی اننگز میں ڈبل سنچریاں بنانے والی چوتھی آسٹریلوی جوڑی بن گئی بلکہ 47 سال بعد پہلی۔
ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے اس ٹیسٹ مقابلے کے دوران 37 سالہ رکی پونٹنگ نے کیریئر کی چھٹی ڈبل سنچری بنائی جبکہ بھارت کے خلاف ان کی یہ تیسری ڈبل سنچری تھی۔ انہوں نے 404 گیندیں کھیلیں اور 221 رنز بنائے۔ اس اننگز میں 21 چوکے شامل تھے۔ دوسرے اینڈ سے مائیکل کلارک کا بحیثیت کپتان 'ڈریم رن' جاری رہا جنہوں نے 21 چوکوں کی مدد سے 210 رنز بنائے ۔
دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ پر 386 رنز کی شراکت داری قائم کی اور بلاشبہ یہ رکی پونٹنگ کے کیریئر کی آخری جاندار اننگز تھی کیونکہ اس کے بعد فارم میں بدترین زوال کا شکار ہوئے اور بالآخر ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ گئے۔
بہرحال، یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 16 واں موقع تھا کہ ایک ہی اننگز میں دو بلے باز ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے ہوں۔
یہ سیریز بھارت کے لیے کیسی رہی؟ ذرا چاروں ٹیسٹ میچز کے نتائج سے اندازہ لگا لیں: پہلا ٹیسٹ 122 رنز سے شکست، دوسرا ٹیسٹ اننگز اور 68 رنز سے، تیسرا ٹیسٹ اننگز اور 37 رنز سے اور چوتھے و حتمی معرکے میں 298 رنز کی ذلت آمیز ہار۔ اگر چوتھے مقابلے میں فالو آن کا شکار ہونے کے بعد آسٹریلیا بھارت کو دوبارہ کھیلنے کے لیے مدعو کرتا تو عین ممکن تھا چوتھا مقابلہ بھی وہ اننگز ہی سے ہارتا۔
اب واپس آتے ہیں اس انوکھے ریکارڈکی جانب، جسے پہلی مرتبہ 1934ء میں آسٹریلیا ہی کے عظیم بلے بازوں ڈان بریڈمین اور بل پونسفرڈ نے اوول ٹیسٹ میں قائم کیا تھا۔ 1946ء میں عظیم ڈان بریڈمین نے سڈ بارنیس کے ساتھ ایک مرتبہ پھر یہ کارنامہ انجام دے ڈالا۔
پاکستان کی جانب سے مدثر نذر اور جاوید میانداد نے 1983ء میں بھارت کے خلاف حیدرآباد ٹیسٹ میں ڈبل سنچری اننگز کھیل کر تاریخ میں اپنا نام امر کیا۔ یہ وہی ٹیسٹ تھا جس میں جاوید میانداد 280 رنز تک پہنچے تھے کہ عمران خان نے اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کر دیا اور پھر جاوید کو پوری زندگی ٹرپل سنچری بنانے کا موقع نہ مل سکا۔
جاوید میانداد 1985ء میں قاسم عمر کے ساتھ ایک مرتبہ پھر یہ ریکارڈ اپنے نام کر چکے ہیں جبکہ ان کے بعد اعجازاحمد اور انضمام الحق کی جوڑی بھی 1999ء میں سری لنکا کے خلاف یہ کارنامہ انجام دے چکی ہے۔
ذیل میں ہم ایک اننگز میں دو ڈبل سنچریاں بنانے والے بلے بازوں کی فہرست اور مذکورہ مقابلوں کے اعدادوشمار پیش کر رہے ہیں۔ امید ہے معلومات میں اضافے کا باعث ہوں گے۔
ایک ہی اننگز میں دو بلے بازوں کی ڈبل سنچری
ملک | بلے باز 1 | رنز | بلے باز 2 | رنز | مجموعی اسکور | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
بل پونسفرڈ | 266 | ڈان بریڈمین | 244 | 701 | ![]() |
اوول، لندن | اگست 1934ء |
![]() |
سڈ بارنیس | 234 | ڈان بریڈمین | 234 | 659 | ![]() |
سڈنی، آسٹریلیا | دسمبر 1946ء |
![]() |
سر کونراڈ ہنٹ | 260 | گیری سوبرز | 365 | 790 | ![]() |
کنگسٹن، جمیکا | فروری 1958ء |
![]() |
بل لاری | 210 | بابی سمپسن | 201 | 650 | ![]() |
برج ٹاؤن، بارباڈوس | مئی 1965ء |
![]() |
مدثر نذر | 231 | جاوید میانداد | 280* | 581 | ![]() |
حیدرآباد، پاکستان | جنوری 1983ء |
![]() |
گریم فاؤلر | 201 | مائیک گیٹنگ | 207 | 652 | ![]() |
چنئی، بھارت | جنوری 1985ہ |
![]() |
قاسم عمر | 206 | جاوید میانداد | 203* | 555 | ![]() |
فیصل آباد، پاکستان | اکتوبر 1985ء |
![]() |
سنتھ جے سوریا | 340 | روشن مہانامہ | 225 | 952 | ![]() |
کولمبو، سری لنکا | اگست 1997ء |
![]() |
اعجاز احمد | 211 | انضمام الحق | 200* | 594 | ![]() |
ڈھاکہ، بنگلہ دیش | مارچ 1999ء |
![]() |
مارون اتاپتو | 249 | کمار سنگاکارا | 270 | 713 | ![]() |
بلاوایو، زمبابوے | مئی 2004ء |
![]() |
ویول ہائنڈز | 213 | شیونرائن چندرپال | 203* | 543 | ![]() |
جارج ٹاؤن، گیانا | مارچ 2005ء |
![]() |
کمار سنگاکارا | 287 | مہیلا جے وردھنے | 374 | 756 | ![]() |
کولمبو، سری لنکا | جولائی 2006ء |
![]() |
نیل میک کینزی | 226 | گریم اسمتھ | 232 | 583 | ![]() |
چٹاگانگ، بنگلہ دیش | فروری 2008ء |
![]() |
گوتم گمبھیر | 206 | وی وی ایس لکشمن | 200* | 613 | ![]() |
دہلی، بھارت | اکتوبر 2008ء |
![]() |
مہیلا جے وردھنے | 240 | تھیلان سماراویرا | 231 | 644 | ![]() |
کراچی، پاکستان | فروری 2009ء |
![]() |
رکی پونٹنگ | 221 | مائیکل کلارک | 210 | 604 | ![]() |
ایڈیلیڈ، آسٹریلیا | جنوری 2012ء |