نواز چھا گئے، پاکستان سیریز جیت گیا

بابر اعظم مسلسل چار ون ڈے سنچریوں کا عالمی ریکارڈ تو برابر نہیں کر پائے لیکن محمد نواز نے کیریئر کی بہترین باؤلنگ ضرور کی، اور پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 120 رنز کی بڑی کامیابی کے ساتھ سیریز میں فیصلہ کُن برتری حاصل کر لی۔
یہ ملتان میں ایک اور گرم دن تھا، جس میں ٹاس پاکستان نے جیتا اور پہلے خود بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ فخر زمان ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے، 'ملتانی بوائے' امام الحق اور بابر اعظم نے ایک مرتبہ پھر شراکت داری میں 100 سے زیادہ رنز بنائے، یہاں تک تو پرانی داستان ہی چلتی رہی لیکن اس کے بعد ایسا لگا پاکستان نے اسکور بورڈ پر اتنے رنز جمع نہیں کیے، جتنے کرنے چاہیے تھے۔
ویسٹ انڈیز کا دورۂ پاکستان 2022ء - دوسرا ون ڈے
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز
نتیجہ: پاکستان 120 رنز سے جیت گیا
پاکستان 🏆 | 275-8 | |
بابر اعظم | 77 | 93 |
امام الحق | 72 | 72 |
ویسٹ انڈیز باؤلنگ | ا | م | ر | و |
عقیل حسین | 10 | 0 | 52 | 3 |
الزاری جوزف | 10 | 1 | 33 | 2 |
ویسٹ انڈیز | 155 | |
شیمار بروکس | 42 | 56 |
کائل میئرس | 33 | 25 |
پاکستان باؤلنگ | ا | م | ر | و |
محمد نواز | 10 | 0 | 19 | 4 |
محمد وسیم | 4.2 | 0 | 34 | 3 |
امام الحق 72 گیندوں پر اتنے ہی رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو سب کی نظریں بابر اعظم پر تھیں کہ وہ ایک بار پھر سنچری کریں۔ گزشتہ مقابلے میں مسلسل تیسری سنچری بنانے کا اعزاز دوسری بار حاصل کیا اور ایسا کرنے والے پہلے بلے باز بنے، لیکن اب ان کے قدم مسلسل چار ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں سنچریاں بنانے کے ریکارڈ کی جانب بڑھ رہے تھے، جو عظیم کمار سنگاکارا کے پاس ہے۔ وہ کافی قریب پہنچے بھی، لیکن 77 رنز بنا نے کے بعد اچانک آؤٹ ہو گئے۔ عقیل حسین نے اپنی ہی گیند پر بابر کا کیچ لیا اور کچھ ہی دیر میں محمد حارث، محمد رضوان اور محمد نواز بھی اُن کے ساتھ پویلین میں بیٹھے تھے۔ ان میں سے دو کو عقیل حسین نے آؤٹ کیا۔
آخر میں خوشدل شاہ کے 22 اور پھر شاہین شاہ آفریدی کے تین چوکوں کی بدولت پاکستان بمشکل 275 رنز تک پہنچا۔ ایسا لگتا تھا کہ پاکستان نے کم رنز بنائے ہیں۔ آخر گزشتہ مقابلے میں اسی میدان پر خود پاکستان بھی تو 306 رنز کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ لیکن امید کی ایک کرن ضرور تھی، وہ تھی عقیل حسین کی باؤلنگ میں۔ ان کو وکٹ سے ملنے والی مدد دیکھ کر پاکستان کا بھی حوصلہ بڑھا ہوگا کہ آج شاداب خان اور محمد نواز چلیں گے۔
پھر 276 رنز کے تعاقب میں پہلا ہی اوور کمال کا ہو گیا۔ شاہین آفریدی نے اس سیریز کا سب سے بہترین اوور پھینکا، جس میں انہوں نے ویسٹ انڈیز کے بہترین بلے باز شے ہوپ کو پورے اوور تنگ کیا اور آخری گیند پر آؤٹ کر کے دم لیا۔
ویسٹ انڈیز کو ایک بڑا دھچکا لگ چکا تھا، پھر بھی کائل میئرس اور شیمار بروکس کی پیش قدمی خوب رہی۔ انہوں نے 10 اوورز تک نہ صرف 71 رنز بنائے، بلکہ وکٹ بھی نہیں دی، یہاں تک کہ پاور پلے کی آخری گیند پر میئرس کا بلاوا آ گيا، جنہیں محمد وسیم نے کلین بولڈ کیا۔ وہ آج حسن علی کی جگہ کھیل رہے تھے اور واقعی اپنی اہلیت، اہمیت اور صلاحیت ثابت کی۔
اگلے اوور نے گویا میچ کا رخ ہی بدل دیا۔ نواز کی ایک گیند برینڈن کنگ کو حیران کرتی ہوئی وکٹوں کو چھو گئی۔ خطرے کی گھنٹی بج چکی تھی۔ جس طرح پہلی اننگز میں عقیل حسین کی باؤلنگ کمالات دکھا رہی تھی، اب محمد نواز کی باری تھی۔ کچھ ہی دیر میں انہوں نے شیمار بروکس کو ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
دن کی سب سے خوبصورت گیند وہ تھی جس پر نواز نے ویسٹ انڈین کپتان نکولس پورن کو آؤٹ کیا۔ بہرحال، ویسٹ انڈیز ہدف کے تعاقب میں صرف 155 رنز ہی بنا پایا۔
محمد نواز نے 10 اوورز میں صرف 19 رنز دے کر چار وکٹوں کی کارکردگی دکھائی، جو انہیں انہیں مردِ میدان بنانے کے لیے کافی تھی۔
اب سیریز میں صرف ایک میچ باقی بچا ہے، یعنی پاکستان کے پاس کلین سویپ کا موقع ہے۔ دیکھتے ہیں اتوار کو کیا ہوتا ہے۔