[ریکارڈز] دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے والے پاکستانی

پاکستان کے اوپنر امام الحق نے آسٹریلیا کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنا کر تاریخ میں اپنا نام محفوظ کروا لیا ہے۔ وہ پاکستانی کرکٹ تاریخ کے دسویں بلے باز بنے ہیں، جنہوں نے کسی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنائی ہوں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ٹیسٹ سے قبل امام کے ریکارڈ پر ایک ٹیسٹ سنچری بھی نہیں تھی لیکن بلے بازی کے لیے انتہائی سازگار وکٹ "شاہراہِ پنڈی" پر انہوں نے قسمت کے بل بوتے پر دونوں اننگز میں تہرے ہندسے میں پہنچے۔ دونوں اننگز میں وہ سنچری تک پہنچنے سے پہلے آؤٹ ہو گئے تھے لیکن آسٹریلیا کے ریویو نہ لینے کی وجہ سے بچ گئے۔
بہرحال، پاکستان کے لیے سب سے پہلے یہ کارنامہ عظیم بلے باز اور اصل 'لٹل ماسٹر' حنیف محمد نے انجام دیا تھا۔ 1962ء میں انگلینڈ کے خلاف ڈھاکا ٹیسٹ میں حنیف نے پہلی اننگز میں 111 اور دوسری میں 104 رنز بنائے تھے۔
1984ء میں جاوید میانداد اس فہرست میں اگلا اضافہ بنے اور وقت کے ساتھ ساتھ وجاہت اللہ واسطی، یاسر حمید، انضمام الحق اور محمد یوسف کے بعد یونس خان، اظہر علی اور مصباح الحق بھی اس میں شامل ہو گئے۔ آخری تینوں بلے بازوں نے تو ایک ہی سیریز میں ایسا کر دکھایا تھا۔ یہ 2014ء میں آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی سیریز تھی۔ مصباح نے تو اُس وقت کی تیز ترین ٹیسٹ سنچری کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے دونوں اننگز میں سنچریاں کی تھیں۔ یہ ایک بڑا یادگار ٹیسٹ میچ تھا۔
یاسر حمید کو یہ انفرادیت حاصل ہے کہ انہوں نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں داغ دی تھی۔ بنگلہ دیش کے خلاف 2003ء کے کراچی ٹیسٹ میں انہوں نے 170 اور 105 رنز کی اننگز کھیلی تھیں۔ وہ ویسٹ انڈیز کے لارنس رو کے بعد ایسا کر دکھانے والے دوسرے بلے باز تھے۔
کسی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے والے پاکستانی بلے باز
بلے باز | پہلی اننگز | دوسری اننگز | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|
حنیف محمد | 111 | 104 | انگلینڈ | ڈھاکا | جنوری 1962ء |
جاوید میانداد | 104 | 103* | نیوزی لینڈ | حیدر آباد | نومبر 1984ء |
وجاہت اللہ واسطی | 133 | 121* | سری لنکا | لاہور | مارچ 1999ء |
یاسر حمید | 170 | 105 | بنگلہ دیش | کراچی | اگست 2003ء |
انضمام الحق | 109 | 100* | انگلینڈ | فیصل آباد | نومبر 2005ء |
محمد یوسف | 102 | 124 | ویسٹ انڈیز | کراچی | نومبر 2006ء |
یونس خان | 106 | 103* | آسٹریلیا | دبئی | اکتوبر 2014ء |
اظہر علی | 109 | 100* | آسٹریلیا | ابو ظبی | اکتوبر 2014ء |
مصباح الحق | 101 | 101* | آسٹریلیا | ابو ظبی | اکتوبر 2014ء |
امام الحق | 157 | 105* | آسٹریلیا | راولپنڈی | مارچ 2022ء |
ویسے کرکٹ تاریخ میں یہ کارنامہ انجام دینے والے بلے بازوں کی تعداد کم نہیں ہے۔ امام الحق سے پہلے 1909ء سے لے کر 2022ء تک 87 بلے باز ایسا کر چکے ہیں۔ امام سے پہلے آخری بلے آسٹریلیا کے عثمان خواجہ تھے کہ جنہوں نے رواں سال کے آغاز پر انگلینڈ کے خلاف ایشیز ٹیسٹ 137 اور 101 رنز کی اننگز کھیلی تھیں۔