ٹام لیتھم 'بیٹ کیری' کرنے والے نیوزی لینڈ کے پہلے بلے باز

دھرم شالا کے خوبصورت میدان پر بھارت کے خلاف پہلے ایک روزہ میں نیوزی لینڈ کی تو ایک نہ چلی، پوری ٹیم صرف 190 رنز پر ڈھیر ہوگئی لیکن اس مایوس کن کارکردگی کے دوران اوپنر ٹام لیتھم ایک کنارے سے جمے رہے، یہاں تک کہ نئی تاریخ رقم کرگئے۔ ٹام 'بیٹ کیری' کرنے والے تاریخ کے چند بلے بازوں میں شامل ہوگئے ہیں۔
بھارت کے ہردیک پانڈيا اور امیش یادو نے ٹاپ آرڈر پر قہر برسا کر کپتان مہندر سنگھ دھونی کا فیصلہ درست ثابت کیا۔ نیوزی لینڈ کے 7 بلے باز صرف 65 رنز میدان سے واپس آ چکے تھے جن میں سے تین روس ٹیلر، لیوک رونکی اور مچل سینٹنر صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔ اس کے بعد لیتھم نے آخری تین وکٹوں کے ساتھ قابل ذکر مزاحمت کی۔ انہوں نےڈوگ بریسویل کے ساتھ مل کر 41 رنز جوڑے اور پھر ٹم ساؤتھی کے ساتھ 71 رنز کی قیمتی شراکت قائم کی۔ یہاں تک کہ 44 ویں اوور میں ایش سودھی کے آؤٹ ہوتے ہی اننگز 190 رنز پر مکمل ہوگئی۔ یوں پوری ٹیم لیتھم کی نظروں کے سامنے آؤٹ ہوئے اور وہ ٹام لیتھم نیوزی لینڈ کی تاریخ کے پہلے اور مجموعی طور پر دسویں بیٹسمین بنے کہ جنہیں کسی ایک روزہ مقابلے میں بیٹ کیری کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ کرکٹ میں بیٹ کیری کرنے کی اصطلاح تب استعمال ہوتی ہے جب کوئی بلے باز اوپنر کی حثیت سے آئے اور پوری اننگز مکمل ہو جانے کے بعد بھی ناقابل شکست میدان سے واپس آئے۔ لیتھم نے 98 گیندوں پر 7 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ 79 رنز بنائے۔
ایک روزہ کرکٹ میں پہلی بار زمبابوے کے گرانٹ فلاور نے بیٹ کیری کیا تھا۔ دسمبر 1994ء میں ورلڈ سیریز کے ایک مقابلے میں انہوں نے انگلستان کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ زمبابوے کی پوری ٹیم 205 رنز پر آؤٹ ہوئی جبکہ گرانٹ فلاور 84 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کے سعید انور نے فروری 1995ء میں ہرارے میں زمبابوے کے خلاف ناٹ آؤٹ 103 رنز بنا کر بیٹ کیری کیا تھا اور یوں پہلے پاکستانی بنے۔ پاکستان کی طرف سے دوسری بار یہ کارنامہ کس بلے باز نے ادا کیا؟ نیچے فہرست میں دیکھیں:
ایک روزہ میں بیٹ کیری کرنے والے بلے باز
بلے باز | رنز | ٹیم ٹوٹل | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|
![]() |
84* | 205 | انگلستان | سڈنی | 15 دسمبر 1994ء |
![]() |
103* | 219 | زمبابوے | ہرارے | 22 فروری 1995ء |
![]() |
125* | 246 | پاکستان | ناٹنگھم | یکم ستمبر 1996ء |
![]() |
49* | 110 | آسٹریلیا | مانچسٹر | 30 مئی 1999ء |
![]() |
116* | 191 | نیوزی لینڈ | آکلینڈ | 3 مارچ 2000ء |
![]() |
59* | 101 | پاکستان | شارجہ | مارچ 2000ء |
![]() |
100* | 192 | ویسٹ انڈیز | ناٹنگھم | 20 جولائی 2000ء |
![]() |
33* | 103 | زمبابوے | ہرارے | 8 اپریل 2001ء |
![]() |
81* | 199 | سری لنکا | کولمبو | 16 جون 2012ء |
![]() |
79* | 190 | بھارت | دھرم شالا | 16 اکتوبر 2016ء |