[ریکارڈز] یاسر شاہ کی تیز ترین ’ففٹی‘

پاکستان کے نئے لیکن انتہائی موثر لیگ اسپن گیندباز یاسر شاہ نے اپنے پرستاروں کو زیادہ انتظار نہیں کروایا، اور کولمبو میں سری لنکا کی پہلی اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرکے قومی تاریخ میں سب سے کم مقابلوں میں وکٹوں کی نصف سنچری مکمل کرنے والےگیندباز بن گئے ہیں۔
گال میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں 9 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرنے والے یاسر شاہ کو محض اپنے نویں ٹیسٹ میں 50 وکٹیں حاصل کرنے کے لیے 4 وکٹوں کی ضرورت تھی۔ دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ہی انہوں نے 95 رنز دےکر 5 وکٹیں حاصل کیں اور یوں 'تیز ترین ففٹی' کا سنگ میل حاصل کرلیا۔ انہوں نے پہلے لاہیرو تھریمانے کو آؤٹ کیا اور پھر دنیش چندیمال اور کیتھوروون وتھاناگے کو آؤٹ کرکے سری لنکا کے مڈل آرڈر پر گھاؤ لگایا۔ اینجلو میتھیوز اور دھمیکا پرساد کی شراکت داری کے خاتمے کے فوراً بعد انہوں نے میتھیوز کی قیمتی وکٹ ہتھیائی اور اس کے ساتھ ہی اپنی 50 ٹیسٹ وکٹیں بھی مکمل کرلیں۔ بارش کی وجہ سے چند اوورز قبل کھیل کا خاتمہ ہوا، لیکن اس سے پہلے ہی یاسر ایک اور وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور یوں اننگز میں اپنے شکاروں کی تعداد پانچ کرلی۔
یاسر شاہ سے قبل سب سے کم مقابلوں میں 50 وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستانی گیندباز وقار یونس تھے۔ انہوں نے نومبر 1990ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف فیصل آباد ٹیسٹ کے دوران 50 وکٹیں مکمل کی تھیں۔ یہ وقار کا 10 واں ٹیسٹ تھا۔ ان کے بعد 2003ء میں شبیر احمد اور 2005ء میں محمد آصف نے بھی اپنے دسویں ٹیسٹ میں 50 وکٹوں کے سنگ ہائے میل عبور کیے۔ لیکن اس ریکارڈ کو توڑنے کا اعزاز 2015ء میں یاسر شاہ کو ملا ہے۔
سب سے کم مقابلوں میں 50 وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستانی گیندباز
گیندباز | ملک | مقابلے | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|
یاسر شاہ | ![]() |
9 | ![]() |
کولمبو | جون 2015ء |
وقار یونس | ![]() |
10 | ![]() |
فیصل آباد | نومبر 1990ء |
شبیر احمد | ![]() |
10 | ![]() |
ملتان | نومبر 2005ء |
محمد آصف | ![]() |
10 | ![]() |
کراچی | اکتوبر 2007ء |
خان محمد | ![]() |
11 | ![]() |
کراچی | اکتوبر 1956ء |
سعید اجمل | ![]() |
11 | ![]() |
باسیتیرے | مئی 2011ء |
یاسر شاہ ویسٹ انڈیز کے آلف ویلنٹائن کے بعد سب سے کم مقابلوں میں 50 وکٹیں مکمل کرنے والے دوسرے اسپن گیندباز بھی بن گئے ہیں۔ ویلنٹائن نے 1951ء میں اپنے آٹھویں ٹیسٹ میں 50 واں شکار کیا تھا۔ لیکن اس سے بڑھ کر اہم بات یہ ہے کہ ان پانچ وکٹوں کے ساتھ یاسر شاہ رواں سال یعنی 2015ء میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیندباز بن گئے ہیں۔ وہ رواں سال محض اپنا چوتھا ٹیسٹ کھیل رہے ہیں اور 24 وکٹیں سمیٹ چکے ہیں جبکہ انگلستان کے جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ نے پانچ مقابلے کھیلے ہیں اور 23، 23 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اتنے ہی مقابلوں ویسٹ انڈیز کےجیروم ٹیلر نے 20 بلے بازوں کو شکار بنایا ہے۔ ابھی کولمبو ٹیسٹ باقی ہے، اور اگر سری لنکا کو دوسری اننگزکھیلنے کو ملی تو یاسر شاہ اپنی وکٹوں کی تعداد مزید بڑھا بھی سکیں گے۔
سال 2015ء میں سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں لینے والے گیندباز
گیندباز | ملک | مقابلے | وکٹیں | اوسط | بہترین گیندبازی | اننگز میں 5 وکٹیں |
---|---|---|---|---|---|---|
یاسر شاہ | ![]() |
4 | 24 | 24.58 | 7/76 | 2 |
جیمز اینڈرسن | ![]() |
5 | 23 | 24.52 | 6/42 | 1 |
اسٹورٹ براڈ | ![]() |
5 | 23 | 28.26 | 5/109 | 1 |
جیروم ٹیلر | ![]() |
5 | 20 | 23.30 | 6/47 | 1 |
ٹرینٹ بولٹ | ![]() |
3 | 17 | 26.64 | 5/85 | 1 |