بتول فاطمہ نے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا

پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کی وکٹ کیپر بتول فاطمہ نے بین الاقوامی کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا۔ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں سری لنکا کے خلاف فاتحانہ مقابلہ ان کے بین الاقوامی کیریئر کا نقطہ اختتام ثابت ہوا۔
بتول فاطمہ نے گزشتہ سال کرک نامہ سے گفتگو میں بتایا تھا کہ وہ اب نئی زندگی کی شروعات کرنے والی ہیں اور اس کے ساتھ ہی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیں گی۔
13 سالہ تک پاکستان کی نمائندگی کرنے والی بتول کا کہنا ہے کہ اس سفر کے دوران بہت سے نشیب و فراز آئے لیکن ساتھی کھلاڑیوں کی بدولت ہر مشکل گھڑی سے نکلے اور اس کیریئر کا ہر لمحہ اور قومی ٹیم کے ساتھ گزارا گیا وقت انہیں ہمیشہ یاد رہے گا۔ انہوں نے ٹیم کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا بھی شکریہ ادا کیا اور ساتھ ساتھ آخری مقابلے کو یادگار بنانے پر تمام کھلاڑیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
بتول فاطمہ نے مارچ 2001ء میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا تھا اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے علاوہ عالمی کپ اور ایشیا کپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔ مجموعی طور پر ایک ٹیسٹ، 83 ون ڈے اور 45 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی بتول نے وکٹوں کے پیچھے ایک روزہ کرکٹ میں 100 اور ٹی ٹوئنٹی میں 50 شکار کیے۔
شادی کے بعد ملائیشیا روانگی کے باوجود بتول فاطمہ کی خواہش ہے کہ وہ کوچنگ کے ذریعے کرکٹ سے وابستہ رہیں۔