[ریکارڈز] سال میں سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز

پاکستان کے مرد درویش محمد یوسف، جن کے بعد پاکستان کے پاس اب کوئی اسٹائلش بلے باز نہیں ہے، اک ایسے عالمی ریکارڈ کے حامل ہیں جس کو اب آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک کے ”ڈریم رن“ سے خطرہ لاحق ہے۔ محمد یوسف نے آج ہی کے دن ویوین رچرڈز کا 30 سال سے قائم سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا عالمی ریکارڈ توڑا تھا۔ انہوں نے 30 نومبر 2006ء کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کراچی ٹیسٹ کے دوران سنچری اننگز کے دوران یہ ریکارڈ اپنے نام کیا۔

محمد یوسف نے 2005ء میں اسلام قبول کیا تھا اور اس کے ساتھ ہی ان کا بلندیوں کی جانب سفر شروع ہوا۔ پہلے ہوم گراؤنڈ پر اور پھر انگلستان کی سرزمین پر انہوں نے یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ خصوصاً ’کرکٹ کے گھر‘ لارڈز میں کھیلی گئی ڈبل سنچری اننگز اس میدان سے وابستہ پاکستان کی آخری اچھی یاد ہے کیونکہ اس کے بعد جب اگلی مرتبہ دونوں ٹیمیں ”کرکٹ کے گھر“ میں مدمقابل ہوئیں تو تاریخ کے سب سے بڑے تنازع ”اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل“ نے جنم لیا تھا۔محمد یوسف نے انگلستان کے 528 رنز کے جواب میں مشکلات سے دوچار پاکستانی اننگز کو سنبھالا اور بعد ازاں 202 رنز کی یہی اننگز پاکستان کے میچ بچانے میں کلیدی حیثیت کی حامل قرار پائی۔ محمد یوسف محسن خان کے بعد لارڈز میں ڈبل سنچری بنانے والے دوسرے قومی بلےباز قرار پائے۔
پھر لیڈز میں 192 اور اوول میں 128 رنز کی اننگز کے ساتھ یہ دورۂ انگلستان انفرادی لحاظ سے یوسف کے لیے یادگار رہا کیونکہ اس میں وہ 90.31 کے ’بریڈمینک‘ اوسط سے 631 رنز کے ساتھ سب سے کامیاب بلے باز رہے لیکن پاکستان کے لیے یہ سیریز ایک بھیانک خواب تھی۔ 3-0 کی بدترین شکست اور اختتام اوول میں تاریخی تنازع کے ساتھ ہوا۔
انگلستا ن کا مایوس کن دورہ اختتام پذیر ہوا لیکن یوسف کی پرواز جاری رہی۔ انہوں نے سال کی آخری مہم یعنی ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز میں ملتان اور کراچی ٹیسٹ میں 191، 102 اور 124 رنز بنا کر ’کلینڈر ایئر‘ میں سب سے زیادہ رنز کا تین دہائی پرانا ریکارڈاپنے نام کر لیااور یہ ریکارڈ آج تک قائم و دائم ہے۔
2006ء یوں تو ایک کامیاب و یادگار سال رہا، لیکن اس میں محمد یوسف تین مرتبہ 190 رنز بنانے کے بعد ڈبل سنچری سے قبل آؤٹ ہوئے جبکہ وہ کیریئر میں مجموعی طور پر چار مرتبہ 200 کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اگر وہ تین مرتبہ بدقسمتی کا شکار نہ ہوتے تو آج ان کی ڈبل سنچریوں کی تعداد 7 ہوتی اور وہ جاوید میانداد کا سب سے زیادہ یعنی 6 ڈبل سنچریوں کا قومی ریکارڈ توڑ دیتے۔
انہوں نے سال میں 9 سنچریوں کی مدد سے 1788 رنز بنا کر عظیم ویوین رچرڈز کا 30 سال پرانا ریکارڈ توڑا۔ سال میں اتنی زیادہ سنچریاں بنانا بھی بذات خود ایک ریکارڈ ہے۔
اسی کارکردگی کی بنیاد پر وزڈن نے 2006ء میں سال کے یوسف کو اپنے پانچ بہترین کرکٹرز میں سے ایک قرار دیا اور بعد ازاں بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے انہیں سال کے بہترین ٹیسٹ کھلاڑی کے اعزاز سے بھی نوازا۔ علاوہ ازیں وہ اسی سال نومبر میں ٹیسٹ بلے بازوں کی عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر تک پہنچے۔ گزشتہ سال یعنی 2011ء میں حکومت پاکستان نے انہیں تمغۂ حسن کارکردگی سے بھی نوازا۔
سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز
نام | ملک | سال | مقابلے | اننگز | رنز | بہترین اسکور | اوسط | سنچریاں | نصف سنچریاں | چوکے | چھکے |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
محمد یوسف | ![]() |
2006 | 11 | 19 | 1788 | 202 | 99.33 | 9 | 3 | 222 | 12 |
ویوین رچرڈز | ![]() |
1976 | 11 | 19 | 1710 | 291 | 90.00 | 7 | 5 | 179+ | 7 |
گریم اسمتھ | ![]() |
2008 | 15 | 25 | 1656 | 232 | 72.00 | 6 | 6 | 215 | 4 |
سچن تنڈولکر | ![]() |
2010 | 14 | 23 | 1562 | 214 | 78.10 | 7 | 5 | 181 | 10 |
رکی پونٹنگ | ![]() |
2005 | 15 | 28 | 1544 | 207 | 67.13 | 6 | 6 | 178 | 11 |
رکی پونٹنگ | ![]() |
2003 | 11 | 18 | 1503 | 257 | 100.20 | 6 | 4 | 180 | 7 |
مائیکل وان | ![]() |
2002 | 14 | 26 | 1481 | 197 | 61.70 | 6 | 2 | 186 | 11 |
جسٹن لینگر | ![]() |
2004 | 14 | 27 | 1481 | 215 | 54.85 | 5 | 4 | 172 | 10 |
وریندر سہواگ | ![]() |
2008 | 14 | 27 | 1462 | 319 | 56.23 | 3 | 6 | 181 | 22 |
وریندر سہواگ | ![]() |
2010 | 14 | 25 | 1422 | 173 | 61.82 | 5 | 8 | 215 | 10 |