مصباح کے ناقدین میں واٹمور بھی شامل، حفیظ ممکنہ نئے کپتان

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق محدود طرز کی کرکٹ میں اپنی دفاعی حکمت عملی کے باعث گزشتہ کئی ماہ سے کرکٹ حلقوں کی تنقید کی زد میں ہیں اور اب کوچ ڈیو واٹمور بھی ان ناقدین کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔

کرکٹ ٹیم کے انتہائی قریبی حلقے نے بتایا ہے کہ ایشیا کپ 2012ء کے اہم ترین معرکے میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد مصباح بہت پریشان ہیں کیونکہ ٹیم انتظامیہ اور چند سینئر کھلاڑیوں نے انتہائی مہذب انداز میں ان پر تنقید کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ امر حقیقت ہے کہ ایشیا کپ کا فائنل مصباح الحق کے لیے خود کو بچانے کا آخری موقع ہے۔ کیونکہ ٹیم انتظامیہ کے ساتھ ایک اجلاس کے دوران واٹمور نے مصباح کی حکمت عملی پر تنقید کی اور انتظامیہ کے دیگر اراکین نے بھی واٹمور کی بات سے اتفاق کیا۔
پاکستانی کرکٹ کے کرتا دھرتا پہلے ہی اس امر کا فیصلہ کر چکے ہیں کہ مصباح پاکستان کے اگلے بڑے ہدف یعنی ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں پاکستان کی قیادت نہیں کریں گے جو رواں سال ستمبر میں سری لنکا میں منعقد ہوگا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ محمد حفیظ اس وقت نئے قائد کے لیے واٹمور کے پسندیدہ ترین امیدوار ہیں اور بھارت کے خلاف گزشتہ مقابلے میں ان سے پہلا اوور کرانے کی حکمت عملی بھی نئے کوچ نے خود تیار کی تھی جس کا فائدہ یہ ہوا کہ پاکستان کو اسی وقت گوتم گمبھیر کی صورت میں پہلی وکٹ مل گئی لیکن مصباح الحق نے اگلے ہی اوور سے انہیں باؤلنگ سے ہٹا دیا جس پر واٹمور نے اپنے بعد ازاں اپنی خفگی کا اظہار بھی کیا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اگلے ماہ یعنی اپریل میں بنگلہ دیش کے مجوزہ دورۂ پاکستان کے لیے کم از کم محدود اوورز کے دستے میں کیا تبدیلی لائی جاتی ہے۔ ویسے تو بنگلہ دیش کی پاکستان آمد کے امکانات بہت کم ہیں لیکن اگر یہ دورۂ منسوخ ہو جاتا ہے تو مصباح کو قیادت سے ہٹائے جانے کا امکان مزید بڑھ جائے گا۔