آسٹریلیا کی فتوحات کا سلسلہ دراز، مسلسل تیسری جیت

ڈیوڈ ہسی نے انگلستان کے خلاف تیسرے ایک روزہ مقابلے میں ناقابل شکست نصف سنچری بنا کر آسٹریلیا کو سیریز میں 3-0 کی حوصلہ افزاء برتری دلا دی اور ساتھ ساتھ عالمی کپ 2011ء کے لیے ٹیم میں اپنے انتخاب کو بھی درست ثابت کر دکھایا۔ اہم کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کے باعث مشکلات کی شکار آسٹریلیا کو اس فتح سے بہت اعتماد ملا جس کے بعد وہ سیریز جیتنے کے لیے پوزیشن میں نظر آتا ہے۔
جوناتھن ٹراٹ کے ناقابل شکست 84 رنز کے باوجود انگلستان ایک اچھا مجموعہ اکٹھا کرنے میں ناکام رہا اور محض 215 رنز کا ہدف ہی دے پایا۔
قبل ازیں انگلستان نے گزشتہ میچز جیسی غیر ذمہ دارانہ بلے بازی کا ہی مظاہرہ کیا اور سوائے جوناتھن ٹراٹ کے کوئی انگلش بلے باز آسٹریلوی باؤلنگ کا جم کر مقابلہ نہ کر سکا۔ انگلش بیٹسمینوں نے اپنے ہاتھوں سے وکٹیں گنوائیں حتی کہ کپتان اینڈریو اسٹراس اس طرح رن آؤٹ ہوئے کہ دونوں بیٹسمین ایک ہی اینڈ پر موجود تھے۔ انگلستان نے زحمی کیون پیٹرسن کی جگہ آؤٹ آف فارم پال کالنگ ووڈ کو ایک اور موقع دیا لیکن ان کی خراب بلے بازی کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔ وہ ایک مرتبہ پھر اپنی اننگ کو ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ کر پائے۔ لوئر آرڈر میں لیوک رائٹ نے 32 رنز بنا کر ٹراٹ کا بھرپور ساتھ دیا جبکہ ایون مورگن نے بھی 30 رنز بنا کر اہم حصہ ڈالا۔ آسٹریلیا کی جانب سے بریٹ لی نے 3، ژاویئر ڈوہرٹی نے 2 اور جان ہیسٹنگز، شین واٹسن اور ڈیوڈ ہسی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
بریٹ لی کو تین وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ جنہوں نے موجودہ سیریز میں دوسری بار اپنے پہلے ہی اوور میں میٹ پرائیر کو صفر پر ٹھکانے لگایا۔ 7 ایک روزہ میچز کی سیریز میں آسٹریلیا کو 3-0 کی برتری حاصل ہو گئی ہے اور اب انگلستان کے سامنے اگلے چاروں میچز جیتنے کا مشکل ہدف ہے جبکہ آسٹریلیا کو سیریز جیتنے کے لیے محض ایک مقابلہ میں فتح درکار ہے۔
دونوں ٹیموں کے مابین سیریز کا چوتھا اور انگلستان کے نقطہ نگاہ سے اہم ترین ایک روزہ میچ بدھ 26 جنوری کو ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔