نیوزی لینڈ کا آئرلینڈ کے خلاف کلین سوئپ

آئرلینڈ تمام تر کوشش اور غیر معمولی کارکردگی کے باوجود نیوزی لینڈ کے خلاف ناکام و نامراد ہی رہا۔ سیریز کے آخری ٹی ٹوئنٹی میں اسے چھ وکٹوں سے شکست ہوئی ہے۔ یوں نیوزی لینڈ نے ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی 3-0 سے جیت لی۔
بیلفاسٹ میں کھیلے گئے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ نے پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور 174 رنز بنائے۔ یہ بظاہر کافی اسکور تھا لیکن باؤلرز نیوزی لینڈ کے قدم روکنے میں ناکام رہے، جس نے آخری اوور سے پہلے ہی ہدف حاصل کر لیا۔
نیوزی لینڈ کا دورۂ آئرلینڈ 2022ء - تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل
آئرلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ
22 جولائی 2022ء
نیوزی لینڈ سیریز میں 3-0 سے کامیاب
پہلے کھیلتے ہوئے آئرلینڈ اننگز کے نصف حصے تک اپنی وکٹیں بھی بچانے میں کامیاب رہا اور 79 رنز بھی بنائے۔ دسویں اوور کی آخری گیند پر اس کی دوسری وکٹ گری، جب پال اسٹرلنگ 29 گیندوں پر 40 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ لیکن آئرلینڈ کو 174 تک پہنچانے میں اہم کردار تھا مارک اڈیئر اور کرٹس کیمفر کا۔ اڈیئر کے 15 گیندوں پر 37 رنز اور کیمفر کے آٹھ گیندوں پر 19 کی بدولت آئرلینڈ نے آخر میں خوب رنز لوٹے۔ دونوں کی 23 گیندوں پر 58 رنز کی شراکت داری کی بدولت آخری پانچ اوورز میں آئرلینڈ 70 رنز بنانے میں کامیاب ہو گیا اور نیوزی لینڈ کو 175 کا ہدف دیا۔
اب نیوزی لینڈ کی باری تھی، جس نے ابتدائی 4 اوورز ہی میں 41 رنز بنا ڈالے۔ گو کہ اسے دو وکٹوں سے محروم ہونا پڑا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مقابلہ ایک بار بھی اس کے ہاتھ سے نہیں نکلا۔ گلین فلپس اور ڈیرل مچل نے چوتھی وکٹ پر 53 گیندوں پر 82 رنز کا اضافہ کیا۔ انہوں نے تب میدان سنبھالا جب 65 رنز پر تین کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے اور پھر اسکور کو 147 تک پہنچا دیا۔
مچل 32 گیندوں پر 48 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کی اننگز میں ایک چھکا اور پانچ چوکے شامل تھے جبکہ فلپس 44 گیندوں پر 56 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے، صرف ایک چوکے اور ایک چھکے کے ساتھ۔ یہ ان کی مسلسل دوسری فاتحانہ اننگز تھی۔
ویسے جب مچل آؤٹ ہوئے تھے تو 20 گیندوں پر 28 رنز کی ضرورت تھی۔ یہاں پر جیمز نیشم آئے اور آتے ہی فیصلہ کن وار کر دیے۔ انہوں نے صرف چھ گیندیں کھیلی اور دو چھکوں اور دو چوکوں کے ساتھ 23 رنز بنا ڈالے۔ انہوں نے یہ باؤنڈریز مسلسل چار گیندوں پر لگائیں۔ یعنی ہدف چاہے آسان نہ ہو، لیکن نیوزی لینڈ نے اسے آسان بنا دیا۔
گلین فلپس کو میچ کے ساتھ ساتھ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بھی ملا۔
رواں سیزن میں اب تک آئرلینڈ نے چند میچز میں غیر معمولی کارکردگی دکھائی ہے اور کئی میں تو فتح کے بہت نزدیک پہنچا، لیکن بد قسمتی دیکھیں کہ جیت سے محروم ہی رہا۔