گال ٹیسٹ، ریکارڈز کی نظر سے

سری لنکا نے آسٹریلیا کو اننگز اور 39 رنز سے شکست دے کر سب کو حیران اور پاکستان کو پریشان کر دیا ہے۔ دنیش چندیمل کی تاریخی ڈبل سنچری اور پہلی اننگز میں 554 رنز کے ریکارڈز اس فتح میں سب سے نمایاں رہے۔ یعنی اس میچ میں جہاں انفرادی طور پر بھی کسی بھی سری لنکن بلے باز نے آسٹریلیا کے خلاف طویل ترین اننگز کھیلی، وہیں سب سے بڑا ٹوٹل بھی بنا۔
چندیمل نے 326 گیندوں پر 206 رنز بنائے اور میدان سے ناٹ آؤٹ واپس آئے۔ یہ آسٹریلیا کے خلاف کسی بھی سری لنکن بلے باز کی سب سے بڑی اننگز ہے۔ جی ہاں! آج سے پہلے تاریخ میں کبھی کوئی لنکن بیٹسمین ڈبل سنچری نہیں بنا پایا تھا۔ 2007ء کے ہوبارٹ ٹیسٹ میں کمار سنگارا کے 192 رنز آج تک آسٹریلیا کے خلاف سب سے بڑی اننگز تھے۔
آسٹریلیا کے خلاف سری لنکن بلے بازوں کی طویل ترین ٹیسٹ اننگز
رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() | 206* | 326 | 16 | 5 | ![]() | گال | جولائی 2022ء |
![]() | 192 | 282 | 27 | 1 | ![]() | ہوبارٹ | نومبر 2007ء |
![]() | 176 | 254 | 21 | 1 | ![]() | پالی کیلے | جولائی 2016ء |
![]() | 167 | 361 | 17 | 1 | ![]() | برسبین | دسمبر 1989ء |
![]() | 147 | 273 | 21 | 0 | ![]() | ہوبارٹ | دسمبر 2012ء |
گال میں کپتان دیموتھ کرونارتنے کے 86، کوسال مینڈس کے 85، کمنڈو مینڈس کے 61 اور اینجلو میتھیوز کے 52 رنز نے بھی 554 رنز کے ریکارڈ ٹوٹل میں اپنا حصہ ڈالا اور سری لنکا کو پہلی اننگز میں 190 رنز کی واضح برتری دلائی۔
اس برتری نے سری لنکا کو میچ پر ایسا غلبہ عطا کیا کہ آسٹریلیا کو ہارتے ہی بنی۔ دوسری اننگز میں وہ صرف 151 رنز پر ڈھیر ہو گیا اور یوں ایک اننگز اور 39 رنز کی بھاری شکست کھائی۔ بلکہ سیریز بھی 1-1 سے برابر ہو گئی۔ یعنی وہ کام جو کچھ عرصہ پہلے پاکستان نہیں کر پایا تھا، سری لنکا نے کر دکھایا۔
آسٹریلیا کے خلاف سری لنکا کے سب سے بڑے ٹیسٹ ٹوٹلز
اسکور | اوورز | نتیجہ | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|---|
![]() | 554 | 181.0 | فتح | ![]() | گال | جولائی 2022ء |
![]() | 547/8 ڈ | 170.0 | شکست | ![]() | کولمبو | اگست 1992ء |
![]() | 473 | 174.0 | بے نتیجہ | ![]() | کولمبو | ستمبر 2011ء |
![]() | 455 | 144.4 | بے نتیجہ | ![]() | کیرنز | جولائی 2004ء |
![]() | 418 | 166.3 | بے نتیجہ | ![]() | برسبین | دسمبر 1989ء |
اس میچ سے پہلے آسٹریلیا کے خلاف سری لنکا کا سب سے بڑا ٹوٹل تھا 547 رنز۔ یہ آج سے تقریباً 30 سال پہلے اگست 1992ء میں کھیلا گیا کولمبو ٹیسٹ تھا۔ پہلی اننگز میں آسٹریلیا کے 256 رنز کے جواب میں سری لنکا نے اسانکا گروسنہا، کپتان ارجنا راناتنگا اور آخر میں رمیش کالووِتھارنا کی شاندار سنچریوں کی مدد سے 547 رنز بنا ڈالے۔ حیرت بلکہ افسوس کی بات یہ ہے کہ پہلی اننگز میں تقریباً 300 رنز کی برتری حاصل کرنے کے باوجود سری لنکا یہ میچ ہار گیا تھا۔ لیکن کیسے؟
دراصل آسٹریلیا کے تقریباً سارے ہی بلے بازوں نے دوسری اننگز میں خوب بیٹنگ کی۔ ڈیوڈ بون، ڈین جونز، مارک وا اور گریگ میتھیوز سب نے نصف سنچریاں بنائیں۔ پھر مارک ٹیلر اور کریگ میکڈرمٹ کی 40 پلس اننگز بھی شامل ہوئیں اور آسٹریلیا 471 رنز بنانے میں کامیاب ہو گیا۔ سری لنکا کو پہلی اننگز کی بڑی برتری کی وجہ سے ہدف ملا صرف 181 کا۔ تعاقب میں 127 رنز تک اُس کے صرف دو ہی کھلاڑی آؤٹ تھے۔ بس جیتنے ہی والا تھا کہ آسٹریلیا کی باؤلنگ کے ہتھے چڑھ گیا۔ سری لنکا کا مڈل اور لوئر آرڈر تو مکمل طور پر ڈھیر ہو گیا اور صرف 14 رنز سے یہ ٹیسٹ ہار گیا۔ اسے لنکن تاریخ کی سب سے مایوس کن شکست کہیں تو غلط نہیں ہوگا۔
آسٹریلیا کا دورۂ سری لنکا 1992ء
پہلا ٹیسٹ
سنہالیز اسپورٹس کمپلیکس، کولمبو، سری لنکا
17 تا 22 اگست 1992ء
![]() | 256 | ||||
این ہیلی | 66 | 141 | چندیکا ہتھوراسنگھا | 4-66 | 22 |
مارک ٹیلر | 39 | 71 | چمپاکا رامانائیکے | 3-51 | 20 |
![]() | 547-8ڈ | ||||
اسانکا گروسنہا | 137 | 399 | گریگ میتھیوز | 3-93 | 38 |
رمیش کالووتھارنا | 132* | 158 | مارک واہ | 2-77 | 17 |
![]() | 471 | ||||
ڈیوڈ بون | 68 | 149 | ڈون انوراسری | 4-127 | 35 |
گریگ میتھیوز | 64 | 129 | چمپاکا رامانائیکے | 3-113 | 37 |
![]() | 164 | ||||
روشن مہاناما | 39 | 73 | گریگ میتھیوز | 4-76 | 20 |
چندیکا ہتھوراسنگھا | 36 | 63 | شین وارن | 3-11 | 5.1 |
اب چلتے ہیں سری لنکا کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹوٹلز کی طرف۔ ٹیسٹ میں سری لنکا کا سب سے زیادہ اسکور 952 رنز ہے۔ جی بالکل! یہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔
اگست 1997ء میں کولمبو کے راناسنگھے پریماداسا اسٹیڈیم پر سری لنکا نے بھارت کے خلاف صرف چھ وکٹوں پر یہ 952 رنز بنائے تھے۔ ان میں سنتھ جے سوریا کی ٹرپل سنچری، روشن مہاناما کی ڈبل سنچری اور ارونڈا ڈی سلوا کی سنچری بھی شامل تھی۔ اس میچ نے کئی ریکارڈز توڑے، کئی بنائے، جن پر پھر کبھی بات کریں گے۔
ویسے پانچ ایسے مواقع بھی ہیں، جن میں سری لنکا 700 سے زیادہ رنز بنا چکا ہے۔ خود بھارت کے خلاف 2009ء میں احمد آباد ٹیسٹ میں 760 رنز بھی بنائے۔
ٹیسٹ میں سری لنکا کے سب سے زیادہ ٹوٹلز
رنز | اوورز | نتیجہ | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|---|
![]() | 952-6ڈ | 271.0 | بے نتیجہ | ![]() | کولمبو | اگست 1997ء |
![]() | 760-7ڈ | 202.4 | بے نتیجہ | ![]() | احمد آباد | نومبر 2009ء |
![]() | 756-5ڈ | 185.1 | جیت | ![]() | کولمبو | جولائی 2006ء |
![]() | 730-6ڈ | 187.5 | جیت | ![]() | میرپور | جنوری 2014ء |
![]() | 713-3ڈ | 165.3 | جیت | ![]() | بلاوایو | مئی 2004ء |
![]() | 713-9ڈ | 199.3 | بے نتیجہ | ![]() | چٹوگرام | جنوری 2018ء |
پاکستان کے خلاف سری لنکا کا سب سے بڑا ٹوٹل 2009ء کے کراچی ٹیسٹ میں بنایا تھا۔ مہیلا جے وردنے اور تھیلان سماراویرا نے ڈبل سنچریاں بنائیں اور سری لنکا پہنچا 644 رنز پر۔ البتہ یونس خان کی ٹرپل سنچری نے پاکستان میچ بچانے میں کامیاب ضرور ہو گیا۔
اسی سیریز میں سری لنکا نے لاہور میں بھی 600 سے زیادہ رنز بنائے تھے۔ لیکن یہ "منحوس" ٹیسٹ پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ ہی کو لے ڈوبا۔ سری لنکن اسکواڈ اسی لاہور ٹیسٹ میں تیسرے دن کا کھیل کھیلنے کے لیے جا رہا تھا کہ راستے میں دہشت گردوں نے اُن پر حملہ کر دیا۔ سکیورٹی پر مامور کئی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے لیکن ان کا خون بھی پاکستان میں کرکٹ کو بچا نہیں پایا۔ تقریباً 10 سال تک ملک کے کسی میدان پر ٹیسٹ کرکٹ نہیں ہو پائی۔