[ریکارڈز] 24 رنز پانچ آؤٹ کے بعد مشفق اور لٹن کا کمال

چٹوگرام میں ہائی اسکورنگ ڈرا کے بعد سب کی نظریں میرپور پر ہیں جہاں بنگلہ دیش اور سری لنکا کے مابین دوسرا و آخری ٹیسٹ جاری ہے۔ پہلے دن کا آغاز ہوا بنگلہ دیش کے ٹاس جیتنے کے ساتھ اور کچھ ہی دیر میں اسے "لگ پتہ گیا"۔
اسیتھا فرنینڈو اور کاسن راجیتھا کے 7 ابتدائی اوورز نے بنگلہ دیش کو ہلا کر رکھ دیا۔ پہلے اوور میں وکٹ گری اور پھر گرتی ہی چلی گئیں۔ ساتویں اوور میں صرف 24 رنز پر بنگلہ دیش کی پانچ وکٹیں گر چکی تھیں، یعنی آدھی ٹیم پویلین میں تھی۔ ان میں محمود الحسن، نجم الحسن، شکیب الحسن، تمیم اقبال اور مومن الحق جیسی قیمتی وکٹیں شامل تھیں۔
لگ رہا تھا کہ بنگلہ دیش کی اننگز بس جلد ہی ختم ہو جائے گی اور سری لنکا غالب آ جائے گا، لیکن یہاں مشفق الرحیم اور لٹن داس نے کمال کر دکھایا۔
کہاں 7 اوورز میں پانچ وکٹیں اور کہاں اگلے 78 اوورز میں لنکن باؤلرز کو ایک شکار بھی نہیں ملا۔ دونوں بلے بازوں نے چھٹی وکٹ پر ایسی کارکردگی دکھائی ہے، جو عرصے تک یاد رکھی جائے گی۔ 469 گیندوں پر 253 رنز کی یہ رفاقت ناقابلِ شکست ہے یعنی اب بھی جاری ہے اور نجانے کہاں جا کر ٹھیرے گی۔ دونوں کی سنچریوں کی بدولت بنگلہ دیش دن کے اختتام تک 5 وکٹوں پر 277 رنز بنانے میں کامیاب ہو چکا ہے۔
سری لنکا کا دورۂ بنگلہ دیش 2022ء - دوسرا ٹیسٹ
23 تا 27 مئی 2022ء
شیرِ بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم، میرپور، بنگلہ دیش
پہلے دن کا کھیل مکمل
![]() | 277-5 | ||||
لٹن داس | 135* | 221 | کاسن راجیتھا | 3-43 | 19 |
مشفق الرحیم | 115* | 252 | اسیتھا فرنینڈو | 2-80 | 17 |
مشفق نے اپنی مسلسل دوسری اور مجموعی طور پر نویں ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔ وہ 252 گیندوں پر 115 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ ہیں۔ دوسری جانب لٹن داس 221 گیندوں پر 135 رنز بنا چکے ہیں جس میں 16 چوکوں کے علاوہ ایک چھکا بھی شامل ہے۔ یہ اُن کی تیسری ٹیسٹ سنچری ہے۔ ویسے انہیں 47 رنز پر ایک زندگی بھی ملی تھی۔
ویسے یہ ٹیسٹ کرکٹ میں چھٹی وکٹ پر بنگلہ دیشی بلے بازوں کی پہلی 200+ پارٹنرشپ ہے۔ یہ ریکارڈ اس سے پہلے مشفق الرحیم اور محمد اشرفل کے پاس تھا جنہوں نے 2007ء میں سری لنکا ہی کے خلاف چھٹی وکٹ پر 191 رنز جوڑے تھے۔ یعنی 253 رنز کی شراکت داری بنگلہ دیش کے لیے چھٹی وکٹ کی سب سے بڑی پارٹنرشپ ہے۔
کرکٹ تاریخ میں چھٹی وکٹ پر سب سے بڑی شراکت داری کا ریکارڈ 399 رنز کا ہے، جو 2016ء میں انگلینڈ کے بین اسٹوکس اور جونی بیئرسٹو نے جنوبی افریقہ کے خلاف بنایا تھا۔ اس کے علاوہ 2015ء اور 2014ء میں نیوزی لینڈ کے وکٹ کیپر بی جے واٹلنگ دو ناقابلِ یقین شراکت داریوں کا حصہ رہے۔ انہوں نے پہلی پارٹنرشپ بھارت کے خلاف ویلنگٹن ٹیسٹ میں بنائی، جہاں برینڈن میک کولم ان کے ساتھی تھے، جنہوں نے چھٹی وکٹ پر 352 رنز جوڑے۔ اگلے ہی سال یہی بی جے واٹلنگ تھے، یہی ویلنگٹن کا میدان تھا لیکن ساتھ تھا کین ولیم سن کا اور حریف تھا سری لنکا، جہاں دونوں نے ناقابلِ شکست 365 رنز جوڑے۔
ٹیسٹ میں چھٹی وکٹ پر سب سے بڑی شراکت داریاں
رنز | بلے باز | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|
399 | ![]() | جنوبی افریقہ | کیپ ٹاؤن | 2 جنوری 2016ء |
365* | ![]() | سری لنکا | ویلنگٹن | 3 جنوری 2015ء |
352 | ![]() | بھارت | ویلنگٹن | 14 فروری 2014ء |
اب دیکھنا یہ ہے کہ مشفق اور لٹن داس کی یہ شراکت داری کہاں تک پہنچتی ہے؟ ان کی نظریں بلاشبہ 300 رنز پر ہوں گی۔ 2015ء میں تمیم اقبال اور امر القیس نے پاکستان کے خلاف پہلی وکٹ پر 312 رنز بنائے تھے اور پھر 2017ء میں شکیب الحسن اور مشفق الرحیم نے پانچویں وکٹ پر 359 رنز جوڑ کر ایک نیا قومی ریکارڈ قائم کیا تھا۔
ٹیسٹ میں ہر وکٹ پر بنگلہ دیش کی طویل ترین شراکت داری
وکٹ | رنز | بلے باز | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|
پہلی | 312 | ![]() | پاکستان | کھلنا | 28 اپریل 2015ء |
دوسری | 232 | ![]() | سری لنکا | چٹوگرام | 4 فروری 2014ء |
تیسری | 242 | ![]() | سری لنکا | پالی کیلے | 21 اپریل 2021ء |
چوتھی | 266 | ![]() | زمبابوے | میرپور | 11 نومبر 2018ء |
پانچویں | 359 | ![]() | نیوزی لینڈ | ویلنگٹن | 12 جنوری 2017ء |
چھٹی | 253* | ![]() | سری لنکا | میرپور | 23 مئی 2022ء |
ساتویں | 145 | ![]() | نیوزی لینڈ | ہملٹن | 15 فروری 2010ء |
آٹھویں | 144* | ![]() | زمبابوے | میرپور | 11 نومبر 2018ء |
نویں | 191 | ![]() | زمبابوے | ہرارے | 7 جولائی 2021ء |
دسویں | 69 | ![]() | آسٹریلیا | چٹوگرام | 16 اپریل 2006ء |