[ریکارڈز] اینجلو میتھیوز 199 پر آؤٹ

کوئی بیٹسمین اگر 90 رنز بنانے کے بعد سنچری سے پہلے پہلے آؤٹ ہو جائے تو کرکٹ میں کہتے ہیں یہ 'نروس نائنٹیز' کا شکار ہو گیا۔ لیکن کرکٹ تاریخ میں کچھ ایسے بد قسمت بیٹسمین بھی ہیں جو 190 رنز بنانے کے بعد ڈبل سنچری سے صرف ایک رن پہلے دھر لیے گئے۔ آج اسی فہرست میں ایک نیا اضافہ ہوا ہے سری لنکا کے اینجلو میتھیوز کی صورت میں، جو بنگلہ دیش کے خلاف جاری ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 199 رنز پر آؤٹ ہو گئے ہیں۔
یہ بنگلہ دیش-سری لنکا سیریز کا پہلا ٹیسٹ ہے کہ جس کے دوسرے دن کے کھیل کا آغاز ہوا تو میتھیوز 114 رنز کے ساتھ میدان میں اترے۔ پانچویں وکٹ پر انہوں نے دنیش چندیمل کے ساتھ 136 رنز کی شراکت داری کی اور پھر وکٹیں گرتی چلی گئیں، یہاں تک کہ میتھیوز تنہا رہ گئے۔
اب معاملہ آخری وکٹ کا تھا اور میتھیوز کو کیا، سبھی کو انتظار تھا ڈبل سنچری کا۔ لیکن اوور کی آخری گیند پر لازمی رن لینے کا دباؤ انہیں لے ڈوبا اور ایک غلط شاٹ مڈ وکٹ پر کیچ بن گیا اور یوں وہ 199 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔
سری لنکا کا دورۂ بنگلہ دیش 2022ء - پہلا ٹیسٹ
بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا
دو دنوں کا کھیل مکمل
سری لنکا (پہلی اننگز) | 397 | |
اینجلو میتھیوز | 199 | 397 |
دنیش چندیمل | 66 | 148 |
بنگلہ دیش باؤلنگ | ا | م | ر | و |
نعیم حسن | 30 | 4 | 105 | 6 |
شکیب الحسن | 39 | 12 | 60 | 3 |
بنگلہ دیش (پہلی اننگز) | 76-0 | |
تمیم اقبال | 35 | 52 |
محمود الحسن جوئے | 35 | 52 |
سری لنکا باؤلنگ | ا | م | ر | و |
رمیش مینڈس | 7 | 1 | 19 | 0 |
اسیتھا فرنانڈو | 4 | 1 | 15 | 0 |
میتھیوز نے اپنی اننگز میں 397 گیندیں کھیلیں اور 19 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے یہ 199 رنز بنائے۔ اس اننگز کی بدولت سری لنکا پہلی اننگز میں 397 رنز بنانے میں کامیاب ہوا اور ساتھ ہی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 199 رنز پر آؤٹ ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھتے ہوئے 12 ہو گئی ہے۔
ٹیسٹ میں 199 رنز پر آؤٹ ہونے والے بیٹسمین
بلے باز | رنز | بمقابلہ | بتاریخ | بمقام | کیریئر میں کُل ڈبل سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|
![]() | 199 | بھارت | اکتوبر 1984ء | فیصل آباد | 1 |
![]() | 199 | سری لنکا | دسمبر 1986ء | کانپور | 0 |
![]() | 199 | انگلینڈ | جولائی 1997ء | لیڈز | 0 |
![]() | 199 | بھارت | اگست 1997ء | کولمبو | 3 |
![]() | 199 | ویسٹ انڈیز | مارچ 1999ء | برج ٹاؤن | 1 |
![]() | 199 | بھارت | جنوری 2006ء | لاہور | 6 |
![]() | 199 | جنوبی افریقہ | جولائی 2008ء | لارڈز | 1 |
![]() | 199 | ویسٹ انڈیز | جون 2015ء | کنگسٹن | 3 |
![]() | 199 | انگلینڈ | دسمبر 2016ء | چنئی | 0 |
![]() | 199 | بنگلہ دیش | ستمبر 2017ء | پوچفیسٹروم | 0 |
![]() | 199 | سری لنکا | دسمبر 2020ء | سنچورین | 0 |
![]() | 199 | بنگلہ دیش | مئی 2022ء | چٹوگرام | 1 |
میتھیوز سے پہلے ایسے 11 ایسے بیٹسمین گزرے تھے، جو یوں 'نروس وَن نائنٹیز' کا شکار ہوئے کہ صرف ایک رن کے فرق سے ڈبل سنچری نہیں بنا سکے۔ ان میں پہلے بلے باز تھے پاکستان کے مدثر نذر۔
'نروس وَن نائنٹیز' کا پہلا شکار: مدثر نذر
اکتوبر 1984ء میں بھارت کے دورۂ پاکستان کا دوسرا ٹیسٹ فیصل آباد میں کھیلا گیا تھا۔ بھارت کے 500 رنز کے جواب میں پاکستان کے اوپنرز محسن حسن خان اور مدثر نذر نے 141 رنز کا شاندار آغاز لیا۔ مدثر اور قاسم عمر نے دوسری وکٹ پر مزید 250 رنز کا اضافہ کر کے پاکستان کو 391 رنز پر پہنچا دیا۔ مدثر اپنے کیریئر کی دوسری ڈبل سنچری کے بہت قریب پہنچے اور پھر صرف ایک رن کے فاصلے پر تھے کہ شیو لعل یادَو کی گیند کیچ بن کر وکٹ کیپر سید کرمانی کے پاس چلی گئی۔
بیچارہ اظہر الدین اور ۔۔۔
مدثر نذر سے پہلے پوری کرکٹ تاریخ میں کبھی کوئی بیٹسمین 199 رنز پر آؤٹ نہیں ہوا تھا لیکن اس کے بعد تو گویا سلسلہ ہی چل پڑا۔ صرف دو سال بعد 1986ء میں بھارت کے محمد اظہر الدین سری لنکا کے خلاف 199 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اظہر کو پھر کبھی ڈبل سنچری بنانے کا موقع نہیں ملا اور آج بھی ان کے کیریئر کی سب سے بڑی اننگز یہی ہے، 199 رنز کی۔
اس فہرست میں سری لنکا کے سنتھ جے سوریا، آسٹریلیا کے اسٹیو واہ اور اسٹیو اسمتھ، انگلینڈ کے این بیل اور پاکستان کے یونس خان بھی شامل ہیں۔ لیکن ان تمام بلے بازوں نے دوسرے مواقع پر ڈبل بلکہ کچھ نے تو ٹرپل سنچریاں بھی داغیں۔ یعنی اظہر الدین کی طرح محروم نہیں رہے۔ ویسے آجکل کے بلے بازوں میں جنوبی افریقہ کے فف ڈو پلیسی اور ڈین ایلگر اور بھارت کے کے ایل راہُل ایسے کھلاڑی ہیں جن کی سب سے بڑی اننگز 199 رنز کی ہے لیکن انہیں موقع تو مل سکتا ہے نا؟ اظہر الدین کو تو کبھی نہیں ملا۔
ویسے اینجلو میتھیوز 2020ء میں زمبابوے کے خلاف ڈبل سنچری بنا چکے ہیں یعنی ان کا دُکھ اتنا گہرا نہیں ہوگا۔
199 پر ناٹ آؤٹ رہ جانے والے
اس فہرست سے ہٹ کر دیکھیں تو سری لنکا کے کمار سنگاکارا اور زمبابوے کے اینڈی فلاور کو یہ "اعزاز" حاصل ہے کہ وہ 199 رنز پر ناقابل شکست میدان سے واپس آئے کیونکہ دوسرے اینڈ سے تمام کھلاڑی آؤٹ ہو گئے تھے۔ سنگاکارا 2012ء میں پاکستان کے خلاف اور اینڈی فلاور 2001ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف 199 رنز پر ہی میدان سے لوٹ آئے تھے۔
299 پر آؤٹ ہونے والا واحد بیٹسمین
تاریخ میں ایک بیٹسمین ایسے بھی گزرے ہیں جو 99 یا 199 پر نہیں بلکہ 299 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ یہ انتہائی بد قسمت کھلاڑی نیوزی لینڈ کے مارٹن کرو تھے۔ سری لنکا کے خلاف ویلنگٹن ٹیسٹ 1991ء میں وہ حنیف محمد کے بعد کسی میچ کی دوسری اننگز میں ٹرپل سنچری بنانے والے پہلے بیٹسمین بن جاتے لیکن اتنے خوش نصیب ثابت نہیں ہوئے اور 299 رنز پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔