مہاراج کا راج، جنوبی افریقہ نے بنگلہ دیش کو چت کر دیا

دورۂ جنوبی افریقہ میں ون ڈے سیریز میں تاریخی کامیابی کے بعد امید تھی کہ بنگلہ دیش ٹیسٹ میں بھی کوئی معجزہ دکھائے گا۔ خاص طور پر جب میزبان جنوبی افریقہ کے کئی اہم کھلاڑی ٹیم میں موجود نہیں تھے۔ لیکن جتنی توقعات، اتنی مایوسی۔ بنگلہ دیش کی کارکردگی میں اس سے زیادہ کیا عدم تسلسل ہوگا کہ وہ نہ صرف دونوں ٹیسٹ میچز ہارا، بلکہ بہت بُری طرح ہارا۔
گبیرا (سابق پورٹ ایلزبتھ) میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ نے بنگلہ دیش کو 332 رنز کی بھاری شکست دے کر سیریز 2-0 سے جیت لی ہے۔
بنگلہ دیش کا دورۂ جنوبی افریقہ 2022ء - دوسرا ٹیسٹ
جنوبی افریقہ 332 رنز سے جیت گیا
![]() | 453 | ||||
کیشَو مہاراج | 84 | 95 | تیج الاسلام | 6-135 | 50 |
![]() | 217 | ||||
مشفق الرحیم | 51 | 136 | ویان مولڈر | 3-25 | 13 |
![]() | 176-6 ڈ | ||||
سیرل اروی | 41 | 66 | تیج الاسلام | 3-67 | 15 |
![]() | 80 | ||||
لٹن داس | 27 | 33 | کیشَو مہاراج | 7-40 | 12 |
وہ بنگلہ دیش جو پہلے ٹیسٹ کی آخری اننگز میں صرف 53 رنز پر ڈھیر ہوا تھا، آج دوسرے ٹیسٹ میں بھی 80 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا۔ وہی کیشَو مہاراج جنہوں نے پہلے ٹیسٹ کی آخری اننگز میں صرف 32 رنز پر 7 وکٹیں لی تھیں، آج بھی محض 40 رنز دے کر 7 ہی شکار کیے اور نہ صرف میچ بلکہ سیریز کے بھی بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
یہ مقابلہ تو خاص طور پر مہاراج کا تھا، کیونکہ انہوں نے پہلی اننگز میں 84 رنز کی باری بھی کھیلی تھی جو کسی بھی جنوبی افریقی بلے باز کی بہترین اننگز تھی۔ سیریز میں 16 وکٹوں کا کارنامہ اس پر مستزاد!
بنگلہ دیش کو دوسرے ٹیسٹ میں 413 رنز کا ہدف ملا تھا، جس کے تعاقب میں اس نے چوتھے روز 3 وکٹوں پر 27 رنز کے ساتھ کھیل کا آغاز کیا۔ معجزہ تو خیر کیا رونما ہوتا؟ تقریباً پہلے ٹیسٹ کا ہی ری پلے چل گیا۔
تمیم اقبال کی آمد کے بعد بیٹنگ لائن میں جس تقویت کا اندازہ لگایا گیا تھا، وہ غلط ثابت ہوا اور بنگلہ دیش پہلے صرف 80 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔ وکٹ کیپر لٹن داس نے سب سے زیادہ 27 رنز بنائے۔ چار بلے باز صفر کی ہزیمت کا شکار ہوئے۔
جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے خود بلے بازی کی تھی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کیشو مہاراج ہی پہلی اننگز کے نمایاں ترین بلے باز بھی تھے۔ انہوں نے صرف 95 گیندوں پر 84 رنز بنائے تھے۔ جب 300 رنز پر چھ آؤٹ ہو چکے تھے، تو مہاراج کی یہ اننگز ہی تھی جو جنوبی افریقہ کو 453 رنز تک پہنچانے میں کامیاب ہوگئی۔ ان کے علاوہ کپتان ڈین ایلگر 70، تمبا باووما 67 اور کیگن پیٹرسن 64 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے تیج الاسلام نے 6 اور خالد احمد نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جواب میں بنگلہ دیش کی پہلی اننگز مایوس کن تھی۔ پہلے ہی اوور میں محمود الحسن کے آؤٹ ہونے سے لے کر 217 رنز پر اننگز ڈھیر ہونے تک کوئی قابل ذکر مزاحمت نہیں ہو سکی۔ مشفق الرحیم نے 51 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ تمیم اقبال نے 47 اور یاسر علی نے 46 رنز بنائے۔
پہلی اننگز میں 236 رنز کے خسارے کے بعد بنگلہ دیش کی واپسی مشکل تھی۔ اگر کوئی امکان رہ بھی گیا تھا تو جنوبی افریقہ کی دوسری اننگز سے ختم ہو گیا کیونکہ وکٹ اب بلے بازی کے لیے بہت مشکل ہو گئی تھی۔
جنوبی افریقہ دوسری اننگز میں صرف 176 رنز پر چھ وکٹیں گنوا بیٹھا اور یہی وجہ ہے کہ ڈکلیئر کر کے بنگلہ دیش کو 413 رنز کا ہدف دے دیا۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش پہلے ٹیسٹ میں اپنی تاریخ کے کم ترین اسکور 53 رنز پر آل آؤٹ ہوا تھا اور اس کے بعد یوں 80 رنز پر ڈھیر ہو جانا، وہ بھی جنوبی افریقہ کے دوسرے درجے کے باؤلنگ اٹیک کے سامنے؟ یہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔