بنگلہ دیش کے 53 رنز آل آؤٹ، ریکارڈز کی نظر سے

جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں یادگار کامیابی کے بعد بڑی امیدیں تھیں کہ بنگلہ دیش ٹیسٹ سیریز میں بھی کمالات دکھائے گا۔ خاص طور پر اس لیے کیونکہ جنوبی افریقہ اپنے تمام اہم باؤلرز کے بغیر کھیل رہا ہے لیکن یہ کیا؟ ڈربن ٹیسٹ میں بنگلہ دیش تو جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی تاریخ کے کم ترین اسکور پر آل آؤٹ ہو گیا!
کنگزمیڈ میں 274 رنز کے تعاقب میں بنگلہ دیش صرف 19 اوورز میں محض 53 رنز پر ڈھیر ہوا۔ یہ بنگلہ دیش کی ٹیسٹ تاریخ میں دوسرا سب سے چھوٹا ٹوٹل ہے۔
بنگلہ دیش کا کسی ٹیسٹ اننگز میں سب سے کم اسکور
اسکور | اوورز | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|
![]() | 43 | 18.4 | ![]() | نارتھ ساؤنڈ | جولائی 2018ء |
![]() | 53 | 19.0 | ![]() | ڈربن | مارچ 2022ء |
![]() | 62 | 25.2 | ![]() | کولمبو | جولائی 2007ء |
بنگلہ دیش جولائی 2018ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف نارتھ ساؤنڈ، اینٹیگا میں صرف 43 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا تھا اور زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ایسا پہلی اننگز میں ہوا تھا۔ پچ میں کوئی بارودی سرنگیں نہیں تھی جیسا کہ ویسٹ انڈین اننگز میں ثابت بھی ہوا کہ جس نے 406 رنز بنائے اور پھر بنگلہ دیش کو دوسری اننگز میں بھی 144 رنز پر آل آؤٹ کر کے میچ اننگز سے جیت لیا۔
ٹیسٹ تاریخ میں کُل 12 مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ بنگلہ دیش کسی ٹیسٹ میں 100 سے بھی کم پر آل آؤٹ ہوا ہو۔ اس کا نتیجہ کیا نکلا ہوگا؟ آپ خود ہی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ان تمام میچز میں بنگلہ دیش کو شکست ہوئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بنگلہ دیش اپنی تاریخ کے اوّلین ٹیسٹ میں ہی 100 سے کم رنز پر ڈھیر ہوا تھا۔ نومبر 2000ء میں ڈھاکا میں بھارت کے خلاف اپنے پہلے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں بنگلہ دیش 91 رنز پر آل آؤٹ ہوا تھا اور بعد ازاں 9 وکٹوں سے میچ ہار گیا تھا۔
بھارت کا دورۂ بنگلہ دیش 2000ء - واحد ٹیسٹ
بھارت 9 وکٹوں سے جیتا
![]() | 400 | ||||
امین الاسلام | 145 | 380 | سنیل جوشی | 5-142 | 45.3 |
![]() | 429 | ||||
سارو گانگلی | 84 | 153 | نعیم الرحمٰن | 6-132 | 44.3 |
![]() | 91 | ||||
حبیب البشر | 30 | 63 | جواگل سری ناتھ | 3-19 | 11 |
![]() | 64-1 | ||||
راہول ڈریوڈ | 41 | 49 | حسیب الحسین | 1-31 | 6 |
ابھی حال ہی میں، دسمبر 2021ء میں پاکستان کے خلاف میرپور، ڈھاکا میں بنگلہ دیش صرف 87 رنز پر آؤٹ ہو کر فالو آن کا شکار ہو گیا تھا اور پھر اننگز اور 8 رنز سے میچ ہارا۔
اگر ہم ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم اسکور کا ریکارڈ دیکھیں تو یہ 26 رنز ہے، جو نیوزی لینڈ نے بنائے تھے۔ مارچ 1955ء میں انگلینڈ کے خلاف آکلینڈ ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ اپنی دوسری اننگز میں 26 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا تھا۔ یہ ریکارڈ پچھلے 67 سال سے قائم ہے اور کسی بھی ٹیم کی اور بُری سے بُری کارکردگی اس ریکارڈ کو نہیں توڑ پائی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے قریب قریب کے تمام اسکور اس میچ سے پہلے کے ہی ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اننگز میں سب سے کم اسکور
اسکور | اوورز | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|
![]() | 26 | 27.0 | ![]() | آکلینڈ | مارچ 1955ء |
![]() | 30 | 18.4 | ![]() | پورٹ ایلزبتھ | فروری 1896ء |
![]() | 30 | 12.3 | ![]() | برمنگھم | جون 1924ء |
![]() | 35 | 22.4 | ![]() | کیپ ٹاؤن | اپریل 1899ء |
![]() | 36 | 23.2 | ![]() | میلبرن | فروری 1932ء |
![]() | 36 | 23.0 | ![]() | برمنگھم | مئی 1902ء |
ویسے ٹیسٹ کرکٹ میں آج تک 29 بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی ٹیم بنگلہ دیش کے اس اسکور 53 رنز یا اس سے کم پر آل آؤٹ ہوئی ہو۔ خود پاکستان 2013ء کے جوہانسبرگ ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ ہی کے خلاف 49 رنز پر آل آؤٹ ہو چکا ہے۔ جو اس کی ٹیسٹ تاریخ کا کم ترین ٹوٹل ہے۔