کیا کوہلی 100 ویں ٹیسٹ میں سنچری بنا پائیں گے؟

بھارت کے مشہور بلے باز ویراٹ کوہلی اپنا 100 واں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں، جس کی پہلی اننگز میں وہ 45 رنز پر ہی آؤٹ ہو گئے یعنی اُن کا ٹیسٹ سنچری کا انتظار مزید طویل ہو گیا ہے۔
اب کوہلی کی آخری ٹیسٹ سنچری کو تقریباً ڈھائی سال گزر چکے ہیں۔ انہوں نے تقریباً ڈھائی سال پہلے بنگلہ دیش کے خلاف کلکتہ ٹیسٹ میں 136 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ جس کے بعد اب تک 28 اننگز میں وہ ایک بار بھی تہرے ہندسے میں داخل نہیں ہوئے۔ اس لیے ان پر ایک بڑی اننگز اُدھار ہے اور اس کو اتارنے کا 100 ویں ٹیسٹ سے بہتر کوئی موقع نہیں ہو سکتا۔
اگر کوہلی موہالی ٹیسٹ کی دوسری اننگز یہ کارنامہ انجام دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اُن کا نام ایسے بلے بازوں کی فہرست میں آ جائے گا جنہوں نے اپنے 100 ویں ٹیسٹ میں 100 بنائے۔
100th Test for Virat Kohli 🤩
How many will he score?#WTC23 | #INDvSL pic.twitter.com/186YjJzNAe
— ICC (@ICC) March 4, 2022
کرکٹ کی تاریخ میں صرف 9 کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے یہ انوکھا کارنامہ انجام دیا ہے۔ جن میں پہلا نام انگلینڈ کے کولن کاؤڈری کا ہے۔ انگلش کپتان نے جولائی 1968ء میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا 100 واں ٹیسٹ کھیلا تھا، جس کی پہلی ہی اننگز میں انہوں نے 104 رنز بنا کر نئی تاریخ رقم کی تھی۔
کاؤڈری کے بعد 21 سال تک کوئی دوسرا بلے باز اس ریکارڈ میں اُن کا شریک نہیں بن سکا۔ یہاں تک کہ 1989ء میں بھارت کے خلاف لاہور ٹیسٹ میں جاوید میانداد نے ایسا کر دکھایا۔ سنجے مانجریکر کی ڈبل سنچری کی بدولت بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 509 رنز بنائے تھے، جس کے جواب میں پاکستان نے جاوید میانداد کے 145 اور شعیب محمد کی یادگار ڈبل سنچری کی مدد سے 699 رنز بنا ڈالے تھے۔ یہ ٹیسٹ بھی کسی نتیجے تک نہیں پہنچا تھا، بالکل ویسے ہی جیسے سیریز کے تمام ٹیسٹ بے نتیجہ رہے تھے۔
بہرحال، ان کے بعد بھی یہ سنگِ میل چند ہی کھلاڑی عبور کر سکے۔ ویسٹ انڈیز کے عظیم گورڈن گرینج، انگلینڈ کے ایلک اسٹیورٹ، پاکستان ہی کے انضمام الحق اور جنوبی افریقہ کے گریم اسمتھ اور ہاشم آملہ نے بھی یہی کارنامہ دہرایا۔ لیکن جنہوں نے ان سے بھی منفرد کارنامہ انجام دیا، وہ رکی پونٹنگ اور جو روٹ ہیں۔
پہلا نام آسٹریلیا کے کپتان رکی پونٹنگ کا ہے۔ انہوں نے جنوری 2006ء میں اپنے 100 واں ٹیسٹ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا تھا۔ سڈنی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پونٹنگ نے 120 اور دوسری اننگز میں 143 رنز کی فاتحانہ باری کھیلی تھی، یعنی دونوں اننگز میں سنچریاں بنا گئے۔ وہ تاریخ کے واحد بیٹسمین ہیں کہ جنہوں نے اپنے 100 ویں ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنائیں۔
انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے پچھلے سال فروری میں اپنا 100 واں ٹیسٹ کھیلا تھا۔ بھارت کے خلاف چنئی میں انہوں نے پہلی اننگز میں 218 رنز کی باری کھیلی اور یوں 100 ویں ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے پہلے بیٹسمین بن گئے۔
100 ویں ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے بلے باز
بمقابلہ | رنز | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|
![]() |
انگلینڈ | 104 | برمنگھم | جولائی 1968ء |
![]() |
پاکستان | 145 | لاہور | دسمبر 1989ء |
![]() |
ویسٹ انڈیز | 149 | سینٹ جانز | اپریل 1990ء |
![]() |
انگلینڈ | 105 | مانچسٹر | اگست 2000ء |
![]() |
پاکستان | 184 | بنگلور | مارچ 2005ء |
![]() |
آسٹریلیا | 120 | سڈنی | جنوری 2006ء |
![]() |
آسٹریلیا | 143* | سڈنی | جنوری 2006ء |
![]() |
جنوبی افریقہ | 131 | اوول، لندن | جولائی 2012ء |
![]() |
جنوبی افریقہ | 134 | جوہانسبرگ | جنوری 2017ء |
![]() |
انگلینڈ | 218 | چنئی | فروری 2021ء |