پی ٹی ٹی رپورٹ پر پی سی بی کا ردعمل بہت تاخیر سے آیا، خالد محمود

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی پاکستان ٹاسک ٹیم کی رپورٹ پر بہت دیر سے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

کرک نامہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خالد محمود کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ہارون لورگاٹ کا بیان اس ضمن میں بہت اہم ہے جنہوں نے کہا ہے کہ پی سی بی حکام نے پی ٹی ٹی کی رپورٹ آئی سی سی اجلاس سے قبل ہی ملاحظہ کر لی تھی۔ اس لیے اگر پی سی بی کو رپورٹ پر تحفظات تھے تو انہیں اس کا اظہار آئی سی سی کی میٹنگ میں کر دینا چاہیے تھا۔
البتہ خالد محمود نے پی سی بی کی جانب سے اٹھائے گئے اکثر تحفظات کو درست قرار دیا اور پی ٹی ٹی کی رپورٹ کو 'ہوائی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئے بغیر پاکستان ٹاسک رپورٹ بنانا مضحکہ خیز لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گو کہ آئی سی سی کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ میں سیاسی مداخلت ختم کرنے کا مطالبہ درست ہے تاہم انہیں پاکستان میں کرکٹ کے نظام کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ خالد محمود نے ایک نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا سربراہ صدر مملکت ہوتا ہے اور ماضی میں انہی سربراہان مملکت نے عبد الحفیظ کاردار اور ایئر چیف مارشل نور خان جیسے قابل چیئرمینوں کا تقرر کیا ہے۔ اور اسی نظام کے تحت پاکستان نے ورلڈ کپ بھی جیتا۔ اس لیے اگر آئی سی سی یا کسی کو اعجاز بٹ کی پالیسیوں سے اختلاف ہے تو وہ اعجاز بٹ کو تبدیل کروائے بجائے اس کے کہ پاکستان کرکٹ کے چلتے پھرتے نظام کو الٹ دیا جائے۔
خالد محمود 1998ء سے 1999ء تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ رہے اور اس سے قبل مختلف عہدوں پر پاکستان کرکٹ کے لیے خدمات انجام دے چکے ہیں۔