تمام ملکوں کے خلاف سنچریاں، ولیم سن عظیم بلے بازوں کی فہرست میں

بلاوایو میں نیوزی لینڈ و زمبابوے کے درمیان جاری دوسرے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ چھایا ہوا ہے، نہ صرف کپتان کین ولیم سن نے ایک ریکارڈ ساز اننگز کھیلی بلکہ ٹام لیتھم اور روس ٹیلر نے بھی سنچریاں بنائیں اور یوں پہلی اننگز میں مجموعہ 582 رنز تک پہنچا۔ جو زمبابوے کے خلاف نیوزی لینڈ کا سب سے بڑا اسکور ہے۔ لیکن جس دلچسپ ریکارڈ نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی ہے وہ کین ولیم سن کی سنچری سے بنا ہے جو ان بلے بازوں میں شامل ہو چکے ہیں جنہوں نے تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے خلاف سنچریاں بنائی ہیں۔ ولیم سن کی خاص بات یہ ہے کہ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے کم عمر ترین بلے باز بھی بن گئے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن وہ پہلے باز تھے جنہوں نے 2002ء میں 34 سال کی عمر میں ٹیسٹ کھیلنے والے دیگر تمام 9 ممالک کے خلاف اپنی سنچریاں مکمل کیں۔ جس کے بعد آسٹریلیا کے اسٹیو واہ، بھارت کے سچن تنڈولکر اور راہول ڈریوڈ، سری لنکا کے مارون اتاپتو، ویسٹ انڈیز کے برائن لارا، آسٹریلیا کے ایڈم کلکرسٹ اور رکی پونٹنگ، سری لنکا کے کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے، جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس اور آخر میں پاکستان کے یونس خان نے یہ مقام حاصل کیا۔
ان تمام عظیم بلے بازوں میں سب سے کم عمری میں یہ مقام کمار سنگاکارا نے حاصل کیا تھا۔ انہوں نے 30 سال کی عمر میں اپنے 69 ویں ٹیسٹ میں اس ہدف کو عبور کیا لیکن ولیم سن نے صرف 25 سال اور 365 دن کی عمر میں اسے توڑ دیا۔ جی ہاں! کل 8 اگست کو ولیم سن کی 26 ویں سالگرہ ہے اور اپنی ہی سالگرہ پر اس سے بہتر تحفہ نہیں ہو سکا۔ یہ ولیم سن کا محض 50 واں ٹیسٹ اور 91 ویں اننگز تھی، یعنی وہ میچز اور اننگز کی تعداد کے لحاظ سے بھی سب سے پہلے اس ریکارڈ تک پہنچے ہیں۔
کین ولیم سن نے اب تک سب سے زیادہ سنچریاں سری لنکا کے خلاف بنائی ہیں جن کے خلاف 6 میچز میں انہوں نے تین سنچریاں اسکور کی ہیں۔ دو، دو سنچریاں انہوں نے آسٹریلیا، بھارت اور ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی بنائی ہیں۔ باقی ممالک یعنی بنگلہ دیش، انگلستان، بھارت، پاکستان، جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف ولیم سن نے ایک، ایک سنچری بنائی ہے۔
151 گیندوں پر 113 رنز کی اننگز کین ولیم سن کی 14 ویں ٹیسٹ سنچری تھی۔ وہ نیوزی لینڈ کے بلے بازوں میں مارٹن کرو اور روس ٹیلر کے بعد سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ کرو نے 17 اور ٹیلر نے 15 سنچریاں بنا رکھی ہیں۔
تمام ممالک کے خلاف ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے بلے باز
بلے باز | سال | عمر | ٹیسٹ | اننگز | سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|
![]() |
2002ء | 34 سال 229دن | 84 | 149 | 15 |
![]() |
2003ء | 38 سال 47 دن | 161 | 250 | 31 |
![]() |
2004ء | 31 سال 232 دن | 119 | 192 | 34 |
![]() |
2004ء | 31 سال 341 دن | 86 | 146 | 18 |
![]() |
2005ء | 34 سال 135 دن | 80 | 138 | 16 |
![]() |
2005ء | 36 سال 24 دن | 116 | 203 | 29 |
![]() |
2006ء | 34 سال 148 دن | 84 | 122 | 16 |
![]() |
2006ء | 31 سال 115 دن | 104 | 174 | 31 |
![]() |
2007ء | 30 سال 38 دن | 69 | 114 | 24 |
![]() |
2009ء | 31 سال 270 دن | 101 | 165 | 25 |
![]() |
2012ء | 36 سال 79 دن | 150 | 254 | 41 |
![]() |
2014ء | 36 سال 327 دن | 92 | 163 | 25 |
![]() |
2016ء | 25 سال 365 دن | 50 | 91 | 14 |