نوعمر کوسال مینڈس کی آسٹریلیا کے خلاف یادگار اننگز

ایک ایسے مقابلے میں جہاں سری لنکا کی پہلی اننگز صرف 117 رنز پر تمام ہوئی ہو اور آسٹریلیا بھی 203 رنز سے آگے نہ بڑھ پایا ہو، وہ نصف سنچری ہی بہت بڑی بات سمجھی جا رہی تھی کہ نوجون کوسال مینڈس نے ایک جادوئی اننگز کھیل ڈالی جو ہو سکتا ہے کہ فیصلہ کن ثابت ہو۔
کوسال مینڈس چوتھے دن کا کھیل تاخیر سے شروع ہونے کے کچھ دیر بعد 176 رنز پر مچل اسٹارک کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے اور یوں 254 گیندوں پر مشتمل ایک شاندار اننگز اپنے اختتام کو پہنچی۔ مشکل وکٹ اور حالات میں انہوں نے لگ بھگ 70 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے اور ڈبل سنچری تک بھی پہنچ جاتے لیکن قسمت نے یاوری نہ کی۔
اس شاندار اننگز کے دوران کوسال نے آسٹریلیا کے خلاف 150 سے زیادہ رنز بنانے والے کم عمر ترین کھلاڑیوں میں اپنا مقام حاصل کیا ہے۔ یہ ریکارڈ جنوبی افریقہ کے گراہم پولاک کے پاس ہے جنہوں نے جنوری 1964ء میں صرف 19 سال اور 331 دن کی عمر میں ایڈیلیڈ اوول میں 175 رنز بنائے تھے۔ کوسال نے 21 سال اور 177 دن کی عمر میں یہ سنگ میل عبور کیا ہے اور یوں دوسرے نمبر پر ہیں۔ لیکن وہ آسٹریلیا کے خلاف سب سے کم عمر میں سنچری بنانے والے سری لنکا کے بیٹسمین ضرور بن گئے ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف 150 رنز سے زیادہ کی اننگز کھیلنے والے (بلحاظ عمر)
بلے باز | رنز | عمر | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|
![]() |
175 | 19 سال 331 دن | ![]() |
ایڈیلیڈ | جنوری 1964ء |
![]() |
176 | 21 سال 175 دن | ![]() |
پالی کیلے | جولائی 2016ء |
![]() |
166 | 22 سال 51 دن | ![]() |
لاہور | نومبر 1959ء |
![]() |
364 | 22 سال 58 دن | ![]() |
اوول | اگست 1938ء |
![]() |
154 | 22 سال 86 دن | ![]() |
سینٹ جانز | اپریل 1984ء |
سری لنکا کی جانب سے آسٹریلیا کے خلاف سب سے کم عمر میں سنچری بنانے کا اعزاز وکٹ کیپر بیٹسمین رمیش کالووتھارنا کے پاس تھا کہ جنہوں نے 1992ء میں کولمبو ٹیسٹ میں ناقابل شکست 132 رنز بنائے تھے۔ تب ان کی عمر 22 سال اور 267 دن تھی۔
مینڈس کی اننگز آسٹریلیا کے خلاف ہوم گراؤنڈ بھی کسی بھی سری لنکن بلے باز کی طویل ترین باری بھی ہے۔ انہوں نے اگست 1992ء میں اسانکا گروسنہا کے 137 رنز کا ریکارڈ توڑا ہے۔
وہ آسٹریلیا کے خلاف کسی بھی مقام پر سری لنکا کے بلے باز کی طویل ترین اننگز کے ریکارڈ کے کافی قریب پہنچے لیکن توڑ نہ سکے۔ یہ ریکارڈ کمار سنگاکارا کے پاس ہے جو نومبر 2007ء میں ہوبارٹ ٹیسٹ میں 192 رنز تک پہنچے تھے اور امپائر کے ایک ناقص فیصلے کی وجہ سے ڈبل سنچری سے محروم رہ گئے۔
آسٹریلیا کے خلاف طویل ترین اننگز کھیلنے والے سری لنکن بلے باز
بلے باز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
192 | 282 | 27 | 1 | ![]() |
ہوبارٹ | نومبر 2007ء |
![]() |
176 | 254 | 21 | 1 | ![]() |
پالی کیلے | جولائی 2016ء |
![]() |
167 | 361 | 17 | 1 | ![]() |
برسبین | دسمبر 1989ء |
![]() |
147 | 273 | 21 | 0 | ![]() |
ہوبارٹ | دسمبر 2012ء |
![]() |
143 | 274 | 15 | 1 | ![]() |
ملبورن | دسمبر 1995ء |
ایک ایسے مقابلے میں کہ جو لو-اسکورنگ ہے اور پہلی اننگز میں آسٹریلیا کی 86 رنز کی برتری کو بہت بڑا سمجھا جا رہا تھا، مینڈس کی 176 رنز کی اننگز بلاشبہ شاہکار سمجھی جانی چاہیے۔