جو روٹ بہترین اوسط رکھنے والے بلے بازوں میں

انگلستان کے نوجوان، اور مہان، جو روٹ نے سری لنکا کے خلاف جاری دوسرے ٹیسٹ میں 80 رنز کی شاندار اننگز کے ذریعے انگلستان کو مستحکم مقام تک پہنچایا اور یوں خود ایک ایسی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں، جس میں آنا بڑے بڑے بلے بازوں کی خواہش رہا ہے۔ کیونکہ یہاں نہ سچن تنڈولکر ہیں، نہ جاوید میانداد، نہ برائن لارا اور نہ ہی یونس خان، نہ راہول ڈریوڈ، نہ رکی پونٹنگ، نہ محمد یوسف اور نہ ہی سنیل گاوسکر۔ جو روٹ تاریخ میں سب سے زیادہ بیٹنگ اوسط رکھنے والے 20 بلے بازوں میں شامل ہوگئے ہیں۔
چیسٹر-لی-اسٹریٹ میں کھیلے جا رہے مقابلے میں صرف 64 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد روٹ نے ایلکس ہیلز کے ساتھ مل کر میدان سنبھالا۔ دونوں نے تیسری وکٹ پر 96 رنز کا اضافہ کیا۔ جو روٹ 119 گیندوں پر 80 رنز بنانے کے بعد اس وقت آؤٹ ہوئے جب انگلستان کا اسکور 219 رنز تک پہنچ چکا تھا۔
انگلستان کو ایک مستحکم مقام تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ روٹ کی یہ اننگز انہیں دنیا کی تاریخ کے 20 بہترین بلے بازوں میں شامل کر گئی ہے۔ اگر ہم کم از کم 20 اننگز کھیلنے کو معیار بنائیں اور سب سے زیادہ اوسط رکھنے والے بلے بازوں کو ترتیب دیں تو اب جو روٹ کا شمار سرفہرست 20بلے بازوں میں ہوتا ہے۔
اس فہرست میں صرف تین بلے باز ایسے ہیں، جو اس وقت کھیل رہے ہیں۔ آسٹریلیا کے ایڈم ووجس کہ جو اب تک 21 اننگز میں 95.50 کے شاندار اوسط کے ساتھ 1337 رنز بنا چکے ہیں، دوسرے نمبر پر ہیں۔ پہلے نمبر پر کون ہے؟ یہ بتانے کی ضرورت تو نہیں لیکن پھر بھی ان کے ہم وطن، عظیم بلے باز، سر ڈان بریڈمین۔ جنہوں نے 52 مقابلوں کی 80 اننگز میں 99.94 کے اوسط سے 6996 رنز بنائے تھے، جو آج تقریباً 70 سال بعد بھی ایک ریکارڈ ہے۔ سب سے زیادہ اوسط رکھنے والے موجودہ کھلاڑیوں میں اگلا نام ووجس کے کپتان اسٹیون اسمتھ کا ہے۔ جو 75 اننگز میں 60.18کا اوسط رکھتے ہیں اور 3852 رنز بنا چکے ہیں۔ بنگلہ دیش کے نوجوان مومن الحق 30 اننگز میں 56 کے اوسط سے 1456 رنز بنا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اسٹیون اسمتھ اس وقت دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بلے باز ہیں جبکہ جو روٹ درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہیں۔
پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹیسٹ اوسط کا اعزاز یونس خان کے پاس ہے، جو سب سے زیادہ رنز سمیت کئی قومی ریکارڈز اپنے پاس رکھتے ہیں۔ یونس اب تک 104 ٹیسٹ مقابلوں کی 186 اننگز میں 53.94 کے اوسط سے 9116 رنز بنا چکے ہیں۔ 31 سنچریاں اور 30 نصف سنچریاں ان کے ریکارڈ پر موجود ہیں۔
سب سے زیادہ ٹیسٹ اوسط رکھنے والے بلے باز
(کم از کم 20 اننگز)
بلے باز | مقابلے | اننگز | رنز | بہترین اننگز | اوسط | سنچریاں | نصف سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
52 | 80 | 6996 | 334 | 99.94 | 29 | 13 |
![]() |
15 | 21 | 1337 | 269* | 95.50 | 5 | 4 |
![]() |
23 | 41 | 2256 | 274 | 60.97 | 7 | 11 |
![]() |
22 | 40 | 2190 | 270* | 60.83 | 10 | 5 |
![]() |
54 | 84 | 4555 | 194 | 60.73 | 16 | 23 |
![]() |
41 | 75 | 3852 | 215 | 60.18 | 14 | 16 |
![]() |
20 | 31 | 1540 | 243 | 59.23 | 4 | 7 |
![]() |
82 | 131 | 6806 | 256 | 58.67 | 20 | 35 |
![]() |
48 | 81 | 4455 | 207 | 58.61 | 15 | 19 |
![]() |
85 | 140 | 7249 | 336* | 58.45 | 22 | 24 |
![]() |
93 | 160 | 8032 | 365* | 57.78 | 26 | 30 |
![]() |
134 | 233 | 12400 | 319 | 57.40 | 38 | 52 |
![]() |
61 | 102 | 5410 | 211 | 56.94 | 15 | 28 |
![]() |
44 | 74 | 3798 | 220 | 56.68 | 15 | 14 |
![]() |
79 | 138 | 6971 | 364 | 56.67 | 19 | 33 |
![]() |
17 | 30 | 1456 | 181 | 56.00 | 4 | 9 |
![]() |
166 | 280 | 13289 | 224 | 55.37 | 45 | 58 |
![]() |
14 | 20 | 990 | 122 | 55.00 | 3 | 6 |
![]() |
41* | 74 | 3486 | 200 | 54.46 | 9 | 20 |
![]() |
15 | 29 | 1301 | 183 | 54.20 | 4 | 4 |