ٹھنڈے مزاج دھونی صحافی پر برس پڑے

بھارت نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد بنگلہ دیش کو ایک رنز سے شکست دے دی۔ اسے یوں کہا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا کہ بنگلہ دیش نے اپنی بیوقوفیوں سے بھارت کو شکست دینے کا موقع ضائع کردیا۔ بہرحال وجہ کچھ بھی ہو بھارت کو 2 قیمتی پوائنٹس حاصل ہوئے اور وہ اب سیمی فائنل کے قریب تر ہوچکا ہے۔
بنگلہ دیش کے خلاف ایک رنز سے فتح کے بعد ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی خوش اور مطمئن ہوتے مگر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے سے بات کرتے ہوئے ان کا لب و لہجہ خاصہ مختلف نظر آیا۔
پریس کانفرنس کے دوران جب ایک صحافی نے دھونی کو پچھلی گفتگو کا حوالہ دیا کہ جس میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے قائد نے بنگلہ دیش کے خلاف بڑے فرق سے فتح حاصل کر کے رن ریٹ بہتر بنانے کا عندیہ دیا تھا۔ صحافی نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ آپ بنگلہ دیش کے خلاف یہ ہدف حاصل نہ کرسکے اور اب سیمی فائنل کھیلنے کے لئے آسٹریلیا کو ہرانا لازم ہو گیا ہے۔
اس پر دھونی نے جواب دینے کے بجائے الٹا سوال داغ دیا کہ کیا آپ کو بھارت کی فتح سے خوش نہیں ہیں؟ اس سے پہلے کے صحافی جواب دیتا بھارتی کپتان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آپ کا انداز، آپ کے الفاظ اور لہجہ بتا رہا ہے آپ کو زیادہ خوشی نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ میں کوئی طے شدہ اسکرپٹ نہیں ہوتا سب حالات کے مطابق چلتا ہے۔
دھونی نے یہیں پر بس نہیں کیا بلکہ وہاں موجود ذرائع ابلاغ کے سب ہی نمائندوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ باہر بیٹھ کر تجزیہ کرنا یا سوال اٹھانا بہت آسان کام ہے مگر جب ٹاس آپ کی مرضی کے مطابق نہ ہو اور پچ بھی سازگار نہ ہو تو پہلے سے تیار شدہ منصوبہ بندی کے حساب سے چلنا مشکل ہو جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم بنگلہ دیش کے خلاف بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے۔
مہندر سنگھ دھونی کا یہ انداز اور غصے والا لہجہ دیکھ کر صحافیوں کو مزید تلخ سوال کرنے کی ہمت نہ ہوئی مگر انہوں نے ایک نئے انداز کے دھونی کا سامنا ضرور کر لیا جس سے پہلے ہم اور وہ دونوں ہی لاعلم تھے۔