پاکستان سپر لیگ، کھلاڑیوں کا انتخاب ہوگیا!

پے در پے تنازع اور اپنے میدانوں میں کرکٹ کھیلنے سے محرومی کے بعد اب پاکستان کرکٹ کے مستقبل کا انحصار پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) پر ہے، جس میں پانچوں ٹیموں نے کھلاڑیوں کے انتخاب کا مرحلہ بخیر و خوبی مکمل کرلیا ہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ نے 9، 9 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا تھا اور آج باقی 7 کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ 4 اضافی کھلاڑی بھی منتخب کرکے اپنے مکمل دستے حاصل کرلیے ہیں۔
کھلاڑیوں کے انتخاب کے دوسرے روز سلور زمرے سے پانچ اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے زمرے ایمرجنگ سے دو کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا۔ پشاور زلمی نے عامر یامین، عمران خان جونیئر، شاہد یوسف اور عبد الرحمٰن کے ساتھ انگلستان سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ میلن پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں میں سے پشاور نے مصدق احمد اور حسن علی کو منتخب کیا۔ آخر میں جب اضافی کھلاڑیوں کے انتخاب کا معاملہ درپیش آیا تو آسٹریلیا کے بریڈ ہوج اور پاکستان کے محمد اصغر، اسرار اللہ اور تاج ولی کا نام چنا گیا۔
کراچی کنگز نے سلور میں سے افتخار احمد، نعمان انور، اسامہ میر اور سہیل خان کے ساتھ بنگلہ دیش کے مشفق الرحیم کو منتخب کیا۔ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے زمرے میں میر حمزہ اور سیف اللہ بنگش کا نام لیا گیا جبکہ اضافی کھلاڑیوں میں سری لنکا کے تلکارتنے دلشان کے ساتھ ساتھ فواد عالم اور شاہ زیب حسن چنے گئے۔ اس کے ساتھ ہی ایک فرنچائز کے لیے مختص 1.1 ملین ڈالرز مکمل ہوگئے اور کراچی اپنا 20 واں کھلاڑی منتخب نہ کرسکا۔
لاہور قلندرز نے سلور میں ظفر گوہر، حماد اعظم، ضیاء الحق، زوہیب خان اور پاکستان کے ایک روزہ کپتان اظہر علی کو لیا۔ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں میں نوید یاسین اور 34 سالہ عدنان رسول کو چنا گیا۔ آخر میں ماضی کے عظیم آل راؤنڈر عبد الرزاق اور بعد میں مختار احمد، احسان عادل اور عمران بٹ کے انتخاب کے ساتھ اضافی کھلاڑی کی فہرست بھی تکمیل کو پہنچی۔
پہلے دن سب سے مضبوط قرار دی جانے والی اسلام آباد یونائیٹڈ نے دوسرے روز سب سے پہلے بابر اعظم پر ہاتھ رکھا اور اس کے بعد عمران خالد، کامران غلام اور عمر امین جیسے نوجوانوں کو منتخب کیا بلکہ انگلستان کے سیم بلنگز کو منتخب کرکے گویا دل ہی جیت لیا۔ ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں میں اسلام آباد نے رمان رئیس اور عماد بٹ کو منتخب کیا اور اضافی کھلاڑیوں میں سعید اجمل، اشعر زیدی، طلعت حسین اور عمر صدیق کے نام چنے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سلور زمرے میں سے بلال آصف، اسد شفیق، محمدنواز، سعد نسیم اور افغانستان کے محمد نبی کو منتخب کیا اور پھر ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں میں سے اکبر الرحمٰن اور کوئٹہ کے مقامی کھلاڑی بسم اللہ خان کا انتخاب کیا۔ اضافی کھلاڑیوں کے لیے ان کی نظریں اعزا ز چیمہ، رمیز راجہ جونیئر اور سری لنکا کے عظیم بلے باز کمار سنگاکارا پر پڑیں۔ ان کھلاڑیوں کو صرف ضرورت پڑنے پر طلب کیا جا سکتا ہے اور یہ جتنے مقابلے کھیلیں گے انہیں اتنی ہی ادائیگی کی جائے گی۔
پانچوں ٹیموں کی انتظامیہ نے گزشتہ روز اپنے لیے ایک، ایک "آئیکون کھلاڑی" کا انتخاب بھی کیا تھا جس میں پشاور زلمی نے شاہد آفریدی، کراچی کنگز نے شعیب ملک، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کیون پیٹرسن، اسلام آباد یونائیٹڈ نے شین واٹسن اور لاہور قلندرز نے کرس گیل کا انتخاب کیا تھا۔ اس کے بعد تینوں ٹیموں نے ابتدائی تین زمروں ڈائمنڈ، پلاٹینم اور گولڈ میں سے تین، تین کھلاڑیوں کو منتخب کیا۔
یہ تو دوسرے دن کے کھلاڑی ہوگئے، اب انہیں ذرا پہلے روز منتخب کیے گئے کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر دیکھیں تو بہت دلچسپ صورت حال بنتی ہے۔ پہلے روز ان کھلاڑیوں کا انتخاب عمل میں آیا تھا: اسلام آباد یونائیٹڈ کے اہم کھلاڑیوں میں واٹسن کے علاوہ پاکستان کے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق، ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل اور سیموئل بدری، آسٹریلیا کے بریڈ ہیڈن اور پاکستان کے محمد عرفان، شرجیل خان، محمد سمیع اور خالد لطیف شامل رہے۔
کراچی کنگز نے شعیب ملک اور محمد عامر کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش کے شکیب الحسن، انگلستان کے روی بوپارااور پھر سہیل تنویر، عماد وسیم اور بلاول بھٹی کا انتخاب کیا۔ ویسٹ انڈیز کے لینڈل سیمنز اور انگلستان کے جیمز ونس بھی کراچی کا انتخاب رہے۔
لاہور نے کرس گیل اور ڈیوین براوو جیسے جارح مزاج ٹی ٹوئنٹی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ عمر اکمل، محمد رضوان، صہیب مقصود اور یاسر شاہ کو منتخب کیا اور پھر کیون کوپر کا انتخاب کرکے تو گویا کمال ہی کردیا۔ رواں سال بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھتے ہی تہلکہ مچا دینے والے بنگلہ دیشی گیندباز مستفیض الرحمٰن بھی لاہور ہی کا حصہ ہوں گے اور کوچ پیڈی اپٹن کے کہنے پر لاہور نے کیمرون ڈیلپورٹ کا انتخاب بھی کیا ہے۔
شاہد آفریدی کے انتخاب کے ساتھ ہی مرکز نگاہ بن جانے والے پشاور نے وہاب ریاض، محمد حفیظ، ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی، انگلستان کے کرس جارڈن، بنگلہ دیش کے تمیم اقبال اور آسٹریلیا کے جم ایلن بی کو منتخب کیا تھا جبکہ تجربہ کار کامران اکمل وکٹ کیپر ہوں گے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کیون پیٹرسن کے بعد سرفراز احمد، انور علی اور احمد شہزاد کو منتخب کیا اور پھر ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر اور انگلستان کے لیوک رائٹ کے بعد ذوالفقار بابر اور عمر گل کو بھی چن لیا۔ زمبابوے کے کپتان ایلٹن چگمبورابھی کوئٹہ کی نمائندگی کے لیے منتخب کیے گئے۔
اگر مجموعی طور پر ٹیموں کا جائزہ لیا جائے تو ہر ٹیم دوسری سے بڑھ کر دکھائی دیتی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیلامی کے بجائے انتخاب کا طریقہ اپنا کر نہ صرف فرنچائز کے لیے آسانی پیدا کی بلکہ بہت اچھے مقابلے کی امیدیں بھی پیدا کردی ہیں۔
پاکستان سپر لیگ 2016ء - منتخب کھلاڑی
اسلام آباد یونائیٹڈ | کراچی کنگز | لاہور قلندرز | کوئٹہ گلیڈی ایٹرز | پشاور زلمی | |||
---|---|---|---|---|---|---|---|
پلاٹینم |
|||||||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
ڈائمنڈ |
|||||||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
گولڈ |
|||||||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
سلور |
|||||||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
عمران خان جونیئر![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
ایمرجنگ |
|||||||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
اضافی |
|||||||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||
![]() |
![]() |
![]() |
رمیز راجہ جونیئر![]() |
![]() |
|||
![]() |
- | ![]() |
- | ![]() |
|||
انتظامیہ |
|||||||
لیونائن گلوبل اسپورٹس (مالک) | سلمان اقبال (مالک) | فواد رانا (مالک) | ندیم عمر (مالک) | جاوید آفریدی (مالک) | |||
وسیم اکرم (ڈائریکٹر) | مکی آرتھر (ہیڈ کوچ) | پیڈی اپٹن (ہیڈ کوچ) | معین خان (ہیڈ کوچ) | محمد اکرم (ہیڈ کوچ) | |||
ڈین جونز (ہیڈ کوچ) | مشتاق احمد (باؤلنگ کوچ) | اعجاز احمد (اسسٹنٹ کوچ) | این پونٹ (باؤلنگ کوچ) | اینڈی فلاور (بیٹنگ کوچ) | |||
شعیب اختر (باؤلنگ کوچ) | جولین فاؤنٹین (فیلڈنگ کوچ) | گرانٹ لیوڈن (فیلڈنگ کوچ) |