آسٹریلیا کے بلے باز نئے ہیلمٹ کے ساتھ

ابھی چند ماہ قبل ہی باؤنسر کی ضرب لگنے سے آسٹریلیا کے فلپ ہیوز کی ناگہانی موت نے دنیا بھرکے بلے بازوں کو شک میں مبتلا کردیا تھا کہ آیا ان کے ہیلمٹ حفاظت کے لیے کافی ہیں یا نہیں۔ اسی خوف کی جھلک ہمیں عالمی کپ میں بھی دکھائی دے رہی ہے جہاں سری لنکا کے کمار سنگاکارا گردن کے پچھلے حصے کو ڈھانپنے والے ایک انوکھے ہیلمٹ کے ساتھ کھیل رہے ہیں جبکہ آئرلینڈ کے کھلاڑی جان مونی بھی خود سے تیار کردہ ہیلمٹ کا استعمال کررہے ہیں۔
لیکن اس واقعے کو سب سے قریب سے دیکھنے والے اور اس غم کا براہ راست مشاہدہ کرنے والے آسٹریلیا کے بلے بازوں کی طرف سے اب تک کوئی ایسا اقدام دیکھنے کو نہیں ملا تھا یہاں تک کہ اپنے آخری گروپ مقابلے سے قبل تربیتی سیشن میں وہ نئی طرز کے اس ہیلمٹ کے ساتھ کھیلتے نظر آئے، جو ہمیں عالمی کپ کے دوران سنگاکارا کے پاس نظر آیا ہے۔
اسکاٹ لینڈ کے خلاف مقابلے سے پہلے نیٹ پریکٹس کے دوران آسٹریلیا کے بلے باز اسٹیون اسمتھ، گلین میکس ویل اور جارج بیلی 'ماسوری اسٹیم گارڈ' نامی اس نئے ہیلمٹ کے ساتھ مشقیں کرتے دکھائی دیے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے ایگزیکٹو جنرل منیجر پیٹ ہاورڈ نے کہا ہے کہ " بہت کم وقت میں اس ہیلمٹ کو بازار میں لانے کے لیے ماسوری نے سخت محنت کی ہے اور ہم اس کی تعریف کرتے ہیں۔ کھلاڑی ابھی مشق کے دوران یہ ہیلمٹ استعمال کررہے ہیں، اس کے بعد وہ ہی فیصلہ کرپائیں گے کہ انہیں مقابلوں کے دوران پہننا چاہیے یا نہیں۔ یہ مکمل طور پر کھلاڑیوں کا انفرادی فیصلہ ہو گا، جس کا ہم احترام کریں گے۔"
فلپ ہیوز پچھلے سال ایک فرسٹ کلاس مقابلے کے دوران شاں ایبٹ کی باؤنسر گیند سر پر لگنے کے بعد میدان ہی میں بے ہوش ہو گئے تھے اور دو دن بعد 27 نومبر کو ہسپتال میں ہی اُن کی موت ہو گئی تھی۔