کمار سنگاکارا ایک تاریخی سنگ میل کے قریب

سری لنکا کی انگلینڈ کے خلاف جیت نے ثابت کیا ہے کہ اسے عالمی کپ جیتنے کے لیے اہم امیدواروں میں شامل نہ کرنے والے کتنی بڑی غلطی پر ہیں۔ جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ جیسے باؤلرز پر مشتمل اٹیک کے خلاف 310 رنز کا ہدف باآسانی صرف ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کرکے سری لنکا نے کوارٹر فائنل میں جگہ تقریباً پکی کرلی ہے۔ اعتماد کو بلند اور حوصلوں کو قوی کرنے والی اس جیت کے مرکزی کردار تھے کمار سنگاکارا۔ وہی سنگا کہ جو اپنا آخری ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں اور اگر ان کی عمر دیکھی جائے تو شاید ہی دنیا کا کوئی اور کھلاڑی ایسی کارکردگی دکھاتا ہوا نظر آئے۔
37 سالہ سنگاکارا اپنے اختتامی عہد میں بھی دورِ عروج پر دکھائی دیتے ہیں۔ بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گئے گزشتہ مقابلے میں، جو ان کا 400 واں ون ڈے بھی تھا، انہوں نے 105 رنز کی ناقابل شکست باری کھیلی اور پھر گروپ کے اہم ترین مقابلے میں جب سری لنکا کو 310 رنز کا بھاری ہدف درکا رتھا، انہوں نے اپنے کیریئر کی تیز ترین سنچری بنائی اور لاہیرو تھریمانے کے ساتھ مل کر 212 رنز کی رفاقت کے ذریعے سری لنکا کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔
صرف 86 گیندوں پر 117 رنز کی اننگز اب سنگاکارا کو 14 ہزار رنز سے صرف 39 رنز کے فاصلے پر لے آئی ہے۔ 401 مقابلوں میں سنگاکارا کے رنز کی تعداد اس وقت 13 ہزار 961 ہے اور وہ بھارت کے سچن تنڈولکر کے بعد اس سنگ میل کو حاصل کرنے والے تاریخ کے محض دوسرے بیٹسمین بنیں گے۔ حالیہ دونوں سنچریوں کی بدولت ان کی سینکڑوں کی تعداد بھی 23 تک جا پہنچی ہے۔
ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز سچن کے پاس ہے کہ جنہوں نے 463 ایک روزہ مقابلوں میں 18 ہزار 426 رنز بنائے، جس میں 49 سنچریاں اور 96 نصف سنچریاں بھی شامل تھیں۔ سنگاکارا اس مقام تک تو نہیں پہنچ سکتے لیکن کیریئر کا بڑا حصہ ایک وکٹ کیپر کی حیثیت سے گزارنے والے کھلاڑی سے آپ کیا توقع رکھ سکتے ہیں؟ اندازہ لگائیں کہ دہری ذمہ داری کو اس خوبی کے ساتھ پورا کرنے والا کھلاڑی کس سطح کا ہوگا۔
ویسے دور جدید کا کوئی دوسرا بلے باز 14 ہزاری منصب کو پاتا نہیں دکھائی دیتا۔ اس وقت کھیلنے والوں میں سنگا کے ہم وطن اور قریبی دوست مہیلا جے وردھنے ہیں جو 12 ہزار 625 رنز پر کھڑے ہیں اور تیسرے کھلاڑی بھی سری لنکا ہی کے ہیں کہ جن کے رنز کی تعداد 9630 ہے اور دونوں کے کرکٹ کیریئر اتنے طویل نہیں رہیں گے کہ وہ اس مقام تک پہنچیں۔
ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز
بلے باز | ملک | مقابلے | رنز | بہترین اننگز | اوسط | سنچریاں | نصف سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|---|---|
سچن تنڈولکر | ![]() |
463 | 18426 | 200* | 44.83 | 49 | 96 |
کمار سنگاکارا | ![]() |
401 | 13961 | 169 | 41.55 | 23 | 93 |
رکی پونٹنگ | ![]() |
375 | 13704 | 164 | 42.03 | 30 | 82 |
سنتھ جے سوریا | ![]() |
445 | 13430 | 189 | 32.36 | 28 | 68 |
مہیلا جے وردھنے | ![]() |
445 | 12625 | 144 | 33.57 | 19 | 77 |
انضمام الحق | ![]() |
378 | 11739 | 137* | 39.52 | 10 | 83 |