نیا باؤلنگ ایکشن بھی موثر ہوگا، سعید اجمل واپسی کے لیے پر تولنے لگے

پاکستان کے مایہ ناز اسپنر سعید اجمل کو یقین ہے کہ ان کا تبدیل شدہ باؤلنگ ایکشن نہ صرف قانونی حدود کے اندر ہوگا بلکہ وہ باؤلنگ بھی ویسے ہی موثر ہوں گے جیسے پہلے تھے۔

37 سالہ سعید اجمل اپنے نئے باؤلنگ ایکشن کی ابتدائی جانچ کے لیے چند روز میں برطانیہ روانہ ہوں گے، جہاں مثبت نتائج سامنے آنے کی صورت میں پاکستان بین الاقوامی کرکٹ کونسل سے باضابطہ درخواست کرے گا کہ وہ ایک مرتبہ پھر سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن کی بایومکینیکل جانچ کرے اور انہیں بین الاقوامی کرکٹ میں باؤلنگ کی اجازت دے۔
اگست میں دورۂ سری لنکا میں باؤلنگ ایکشن پر شکوک پیدا ہونے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے برسبین، آسٹریلیا میں سعید اجمل کے باؤلنگ کی جانچ کی اور پایا کہ ان کی تمام گیندوں ہی قانونی حدود سے تجاوز کرتی ہیں۔ اس لیے سعید اجمل پر فوری طور پر پابندی عائد کردی گئی۔ پاکستان نے فوری طور پر ماضی کے عظیم آف اسپنر ثقلین مشتاق کی خدمات حاصل کیں کہ وہ سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن کو قانونی حدود میں لانے کے لیے کام کریں۔ دونوں نے کئی ہفتے لاہور میں قائم نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں لگائے اور اب سعید کو یقین ہے کہ وہ نہ صرف جانچ کے مراحل سے کامیابی سے گزریں گے بلکہ میدان عمل میں بھی ویسے ہی موثر ثابت ہوں گے۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعید اجمل نے کہا کہ اگلے چند روز میں وہ برطانیہ روانہ ہوجائیں گے تاکہ آئی سی سی کے روبرو اپیل کے لیے پہلا مرحلہ طے کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے باؤلنگ ایکشن پر کافی کام کرچکا ہوں اور اب اپنے تبدیل شدہ ایکشن سے مکمل طور پر مطمئن ہوں۔
35 ٹیسٹ مقابلوں میں 178 وکٹیں لینے والے سعید اجمل اسی وجہ سے آسٹریلیا کے خلاف حالیہ سیریز نہیں کھیل پائے، جس پر انہیں کافی افسوس بھی ہے۔ کہتے ہیں کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز نہ کھیلنے کا غم اپنی جگہ لیکن مجھے پاکستان کو فتوحات حاصل کرتا دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، خاص طور پر اس کامیابی میں اسپنرز کی اچھی کارکردگی دیکھ کر بھی بہت لطف آیا۔
اگر سعید اجمل انگلستان میں نئے باؤلنگ ایکشن پر ابتدائی تجربات میں کامیاب ٹھیرے تو پاکستان عالمی کپ سے قبل آئی سی سی سے باضابطہ درخواست کرے گا کہ وہ سعید اجمل کے تبدیل شدہ باؤلنگ ایکشن کی جانچ کرے اور انہیں بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی اجازت دے۔