پاک-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز: قومی ٹیم کا اعلان موخر

ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ مرحلے کے تمام مقابلوں میں شکست کے بعد اب قومی سلیکشن کمیٹی کے ہاتھ پیر پھول چکے ہیں اور اپنے آزمائے گئے تقریباً تمام ہی کھلاڑیوں کے ناکامی کے بعد وہ ٹیسٹ سیریز سے پہلے پھونک پھونک کر قدم رکھ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاک-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستانی ٹیم کا اعلان موخر کردیا گیا ہے اور اس سے قبل واحد پریکٹس مقابلہ دیکھ کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

آسٹریلیا اور پاکستان 'اے' کے مابین واحد پریکٹس مقابلہ 15 اکتوبر سے شارجہ میں کھیلا جا رہا ہے جس میں کھلاڑیوں کی پیش کردہ کارکردگی کو بھی سلیکشن کمیٹی نظر میں رکھنا چاہتی ہے۔ تاخیر کی ایک اور وجہ متعدد کھلاڑیوں کا زخمی ہوجانا بھی ہے۔ پاکستان کے تیز گیندباز جنید خان تو گھٹنے کی تکلیف کی وجہ سے پوری سیریز سے باہر ہوچکے تھے جبکہ دوسرے ایک روزہ میں وہاب ریاض بھی انہی کی فہرست میں شامل ہوگئے۔ یہ دونوں کھلاڑی اب وطن واپسی کی تیاریاں کررہے ہیں جبکہ تیسرے زخمی محمد حفیظ کے حوالے سے ٹیم انتظامیہ پرامید ہے کہ وہ 22 اکتوبر تک فٹ ہوجائیں گے۔ حفیظ کو دورے کے پہلے میچ سے قبل مشقوں کے دوران بائیں ہاتھ پر گیند لگی تھی اور وہ ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ مرحلے سے باہر ہوگئے تھے۔
چیف سلیکٹر و ٹیم مینیجر معین خان کہتے ہیں کہ اہم کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کی وجہ سے مجبوراً اعلان میں تاخیر کرنا پڑ رہی ہے اور ہم بہترین ٹیم کے انتخاب کے لیے پاکستان 'اے' کی کارکردگی بھی دیکھنا چاہتے ہیں۔
تمام مقابلوں میں شکست کے بعد ٹیم کے حوصلے پست ہیں اور رہی سہی کسر مصباح الحق کے آخری ایک روزہ مقابلے سے دستبردار ہونے نے پوری کردی ہے جس کے بعد واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ ٹیم قیادت کے معاملے پر منقسم ہوگئی ہے۔ اس صورتحال میں آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ قومی کھلاڑیوں اور انتظامیہ کا بڑا امتحان ہوں گے۔ دیکھتے ہیں کہ اس میں سب کس طرح پورے اترتے ہیں؟