شکیب کی دھمکیاں، ایک اور تنازع کی زد میں

بنگلہ دیش کے مایہ ناز آل راؤنڈر شکیب الحسن ایک اور تنازع میں گھر گئے ہیں اور اس مرتبہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ ان کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتے گا۔

اطلاعات ہیں کہ شکیب الحسن نہ صرف کیریبیئن پریمیئر لیگ کھیلنے کے لیے بورڈ سے اجازت نامہ (این او سی) لیے بغیر ویسٹ انڈیز روانہ ہوگئے بلکہ بذریعہ ای میل دھمکی بھی دی ہے کہ اگر انہیں لیگ کھیلنے کی اجازت نہیں دی گئی تو وہ بنگلہ دیش کی جانب سے ٹیسٹ اور ون ڈے کھیلنا بند کردیں گے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسن نے بتایا ہے کہ اگر بھیجے گئے خط کے مندرجات درست ہیں تو وہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ نظم و ضبط کی کوئی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر نظم الحسن خاصے برافروختہ دکھائی دیے اور انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان تو بہت کم ہے کہ ہم شکیب کو این او سی جاری کریں، انہوں نے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے اور اس معاملے میں ہم بہت سخت ہے۔ بہرحال 7 جولائی کو بورڈ کا اجلاس ہوگا جس میں فیصلہ کیا جائے گا۔
نظم الحسن نے بتایا کہ شکیب نے یکم جولائی کو بورڈ کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر نظام الدین چودھری کو اجازت نامے کے لیے درخواست دی تھی ۔ لیکن انہیں این او سی جاری کرنے کے بجائے بنگلہ دیش ہی میں رکے رہنے کامشورہ دیا گیا تھا۔ اس کے باوجود وہ اگلے ہی دن یعنی 2 جولائی کو بارباڈوس روانہ ہوگئے۔ ہمیں حیرت ہے کہ آخر وہ این او سی کے بغیر گئے کیوں؟ حالانکہ ان کے میچز بھی 11 جولائی سے شروع ہونے ہیں تو 2جولائی کو آخر وہ کس ترنگ میں یہاں سے نکل پڑے؟ یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ شکیب کو کسی کی پروا نہیں۔ وہ ماضی میں بھی بارہا ایسی حرکتیں کرچکے ہیں جو ان میں ڈسپلن کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ بلاشبہ وہ بہترین کھلاڑی ہیں، لوگ انہیں پسند بھی کرتے ہیں لیکن جب اتنے بڑے کھلاڑی قانون کو یوں توڑیں گے تو آنے والی نسلوں کو کیا پیغام ملے گا؟
دوسری جانب شکیب بھی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اب وطن واپسی کی راہ لے رہے ہیں۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں شکیب نے کہا ہے کہ وہ بنگلہ دیش واپس آ رہے ہیں اور اس معاملے میں خود کو بے گناہ ثابت کريں گے۔
I'm on my way back to Bangladesh now. Will make myself clear once I get there in sha Allah.
— shakib al hasan (@moina2) July 5, 2014
واضح رہے کہ شکیب کافی دنوں سے مختلف تنازعات کی زد میں آ رہے ہیں جن میں رواں سال سری لنکا کے خلاف سیریز کے دوران ٹیلی وژن کیمرے کی طرف نازیبا اشارہ کرنے پر تین میچز کی پابندی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ مہینے ایک تماشائی کے ساتھ الجھنے کا معاملہ بھی ابھی زیر تفتیش ہے۔