گرانٹ لیوڈن نے پاکستان کا فیلڈنگ کوچ بننے سے انکار کردیا

پاکستان کرکٹ بورڈ میں غیر یقینی کیفیت نے اہم عہدوں کے لیے درخواست دینے والوں کو بھی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے گرانٹ لیوڈن نے فیلڈنگ کوچ کے عہدے کے لیے دی گئی پیشکش مسترد کردی ہے۔

پاکستان نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء میں مایوس کن شکست کے بعد ہیڈ کوچ اور فیلڈنگ کوچ کو عہدوں سے فارغ کردیا تھا اور ان عہدوں کے لیےازسرنو درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ وقار یونس کو ہیڈ کوچ مقرر کیے جانے کے بعد بورڈ کے معاملات عدالتوں میں چلے گئے اور ذکا اشرف اور نجم سیٹھی کے درمیان چیئرمین کے عہدے کے لیے ہونے والی کھینچاتانی نے بے یقینی کی فضا پیدا کردی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جن کی تقرریاں ہو چکی ہیں، وہ پریشان دکھائی دیتے ہیں اور جن کو عہدہ ملنے کے امکانات ہیں، وہ قبول کرنے کو تیار نہیں۔
پاکستان نے جن عہدوں کے لیے درخواستیں طلب کی تھیں، ان میں فیلڈنگ کوچ اور فزیو کے عہدے بھی تھے، جس کے لیے جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے گرانٹ ٹریفرڈ لیوڈن کے نام پر اتفاق ہوا تھا لیکن ذرائع کے مطابق وہ بورڈ کے معاملات کو دیکھتے ہوئے عہدہ سنبھالنے سے انکاری ہیں۔ لیوڈن کہتے ہیں کہ پی سی بی کے معاملات بگاڑ کی جانب گامزن ہیں اور وہ کسی ایسے ادارے سے وابستہ نہیں ہونا چاہتے جس میں انہيں ملازمت دینے والوں کا اپنا مستقبل واضح نہ ہو۔ ان سے قبل پی سی بی نے زمبابوے سے تعلق رکھنے والے رچرڈ ہلسل سے بھی رابطہ کیا تھا اور انہوں نے بھی فیلڈنگ کوچ کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا تھا۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے دوران فیلڈنگ کوچ کی ذمہ داری شعیب محمد نے سنبھالی تھی جو اس وقت سلیکشن کمیٹی کے رکن ہیں جبکہ ماضی میں اعجاز احمد بھی یہ ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔ تو کیا لیوڈن کے انکار سے ان دونوں کے لیے راستہ صاف ہوا ہے؟ یہ آنے والے چند دنوں میں ہی پتہ چلے گا۔