بورڈ سے ایک پیسہ نہیں لیتا: نجم سیٹھی کا انکشاف

کورٹ کچہری کے چکر میں خوار ہوجانے والے پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات اب گمبھیر تر ہوتے جا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ چیئرمین کے عہدے کے لیے باہم دست و گریباں نجم سیٹھی اور ذکا اشرف اپنی موجودگی کے اخلاقی جواز تراشتے نظر آتے ہیں۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ وہ بورڈ سے تنخواہ کی مد میں ایک پیسہ بھی نہیں لیتے اور نہ ہی ذاتی مفادات کے حصول کے لیے چیئرمین بنے ہوئے ہیں۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے بحال کیے جانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ ان کا واحد مقصد بورڈ کے آئینی معاملات کو درست کرکے انتخابات کروانا ہے اور اس مقصد کے حصول کے بعد وہ ایک دن بھی پی سی بی میں نہیں ٹھہریں گے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ وہ پی سی بی کی ساکھ کو متاثر نہیں ہونے دیں گے اور مطالبہ کیا کہ انہیں سکون سے کام کرنے دیا جائے۔
ایک سال کے عرصے میں تیسری بار چیئرمین کے عہدے پر بحال ہونے والے نجم سیٹھی نے اس موقع پر صحافیوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں کہا کہ جو الٹا سوال پوچھے گا میں اس کو عدالت میں گھسیٹ لوں گا۔
عدالت عظمیٰ نے آج صبح ذکا اشرف کو بحال کرنے کے عدالت عالیہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان کرکٹ کے معاملات نجم سیٹھی اور ان کی عبوری انتظامی کمیٹی کو سونپ دیے۔