آئی پی ایل کو موخر کیا جائے، سابق سربراہ بی سی سی آئی کا مطالبہ

بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق صدر شاشنک منوہر نے مطالبہ کیا ہے کہ بی سی سی آئی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے ساتویں ایڈیشن کو موخر کردے۔

بھارت کی عدالت عظمیٰ نے مطالبہ کیا تھا کہ بی سی سی آئی کے صدر این شری نواسن اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں تاکہ فکسنگ معاملے کی آزادانہ تحقیقات کی جا سکیں۔ اس پر رائے کا اظہار کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ انڈین پریمیئر لیگ پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ اسپاٹ فکسنگ، میچ فکسنگ اور سٹے بازی کے الزامات سے اس کی ساکھ کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔
شاشنک منوہر نے کہا کہ کرکٹ کے معاملات چلانے کے ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے بی سی سی آئی کا بنیادی مقصد پیسہ یا منافع کمانا نہيں بلکہ ان کا ہدف کرکٹ کے کھیل کا فروغ ہے۔
2008ء سے 2011ء تک بی سی سی آئی کی سربراہی کرنے والے منوہر نے آئی پی ایل7 کے مقابلے کے متحدہ عرب امارات میں انعقاد کے فیصلے کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھارت نے 2000ء میں فکسنگ تحقیقات کے بعد عرب امارات میں کھیلنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ ثابت ہوا تھا کہ وہاں منعقدہ مقابلے سٹے بازوں کی جانب سے فکس کیے جاتے ہیں۔ بھارت میں اگلے ماہ قومی انتخابات ہیں جس کی وجہ سے آئی پی ایل کے مقابلوں کو بیرون ملک منتقل کرنے کی ضرورت پیش آئی اور کرکٹ بورڈ نے اس کے لیے متحدہ عرب امارات کا انتخاب کیا ہے۔ شاشنک منوہر کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل7 کے مقابلے کی متحدہ عرب امارات منتقلی سے لیگ کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچے گا۔