فکسنگ معاملے پر عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے والا آئی سی سی کا نیا سربراہ ہوگا

بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے اسپاٹ فکسنگ کے معاملے پر سخت ترین رویہ اپناتے ہوئے نہ صرف پاکستان کے کھلاڑیوں پر طویل ترین پابندیاں لگائیں بلکہ 19 سالہ محمد عامر پر بھی پابندی میں نرمی کے حوالے سے تمام مطالبات کو مسترد کردیا۔ عامر تاحال خود پر عائد پانچ سالہ پابندی بھگت رہے ہیں لیکن اب فکسنگ کے تقریباً انہی الزامات کا سامنا کرنے والا شخص آئی سی سی کا سربراہ بنے گا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر نرائن سوامی شری نواسن گزشتہ سال انڈین پریمیئر لیگ میں سٹے بازی اور فکسنگ تنازع ابھرنے کے بعد سخت تنقید کی زد میں آئے تھے۔ لیکن تمام تر دباؤ کے باوجود حد درجہ ڈھٹائی کا مظاہرہ کرکے نہ صرف اپنا عہدہ چھوڑنے سے انکار کیا بلکہ خود کو دوبارہ صدر بھی منتخب کروایا لیکن عہدہ اسی وقت سنبھال سکے سپریم کورٹ نے انہیں اس شرط کے ساتھ بحال کیا کہ وہ آئی پی ایل کے معاملات نہیں دیکھیں گے۔ اس وقت بھی انڈین پریمیئر لیگ میں سٹے بازی اور بدعنوانی کا معاملہ عدالت میں زیر غور ہے اور شری نواسن سمیت ان کے اپنے داماد سے تحقیقات ہورہی ہیں۔
ممبئی پولیس نے جب آئی پی ایل کھیلنے والے چند کھلاڑیوں کو گرفتار کیا تھا تو تحقیقات کے بعد معاملہ چنئی سپر کنگز کے مالک گروناتھ مے یپن کی گرفتاری تک پہنچ گیا جو شری نواسن کے داماد ہیں یعنی فکسنگ کے تانے بانے خود ان کے گھر تک جا پہنچے، لیکن نہ صرف بھارت کے معاملات بلکہ اب موصوف دنیائے کرکٹ کو بھی چلائیں گے۔ بھارت، آسٹریلیا اور انگلستان کی آج بین الاقوامی کرکٹ کونسل میں منظوری کے بعد شری نواسن جولائی میں آئی سی سی بورڈ کی سربراہی سنبھالیں گے اور اگلے دو سال تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔ ایں چہ بوالعجبی است!