[ریکارڈز] سعید اجمل کا ایک اور سنگ میل، سال میں 100 وکٹیں

پاکستان کے اسپن 'جادوگر' سعید اجمل ہر گزرتے مقابلے کے ساتھ بین الاقوامی کرکٹ میں ایک نیا سنگ میل عبور کرتے جا رہے ہیں۔
سری لنکا کے خلاف دبئی میں کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں وہ پاکستان کی مایوس کن باؤلنگ میں امید کی واحد کرن رہے۔ جب ہر گیندباز سری لنکن بلے بازوں کے رحم و کرم پر دکھائی دیتا تھا، اور سری لنکا پاکستان کے خلاف کسی ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں 200 سے زیادہ رنز بنانے والی پہلی ٹیم بنا، سعید اجمل نے نہ صرف 4 اوورز میں 25 رنز دیے بلکہ دو وکٹیں بھی حاصل کیں۔

جب اننگز کے 14 ویں اوور میں سیکوگے پرسنا سعید اجمل کی گیند کو میدان بدر کرنے کی کوشش میں نوآموز عثمان خان کو کیچ دے گئے تو یہ سعید کی رواں سال بین الاقوامی کرکٹ میں 100 وکٹ تھی۔
سعید اجمل ایک سال میں 100 یا اس سے زیادہ بین الاقوامی وکٹیں حاصل کرنے والے محض دوسرے پاکستانی باؤلر ہیں۔ ان سے قبل صرف ثقلین مشتاق ہی واحد پاکستانی گیندباز تھے، جنہیں ایک سال میں 100 وکٹیں ملیں۔ انہوں نے 1997ء میں 42 بین الاقوامی مقابلوں میں 21.85 کے اوسط سے 101 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
سعید نے سال 2013ء میں 7 ٹیسٹ مقابلوں میں 37 اور28 ایک روزہ مقابلوں میں 53 وکٹیں حاصل کیں، جو رواں سال ون ڈے کرکٹ میں کسی بھی باؤلر کی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں۔ سعید اجمل نے رواں سال 9 ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلے جن میں انہوں نے 10 وکٹیں حاصل کیں اور یوں اپنی مجموعی بین الاقوامی وکٹوں کی تعداد تہرے ہندسے میں پہنچا دی۔
بین الاقوامی کرکٹ میں اب تک 16 باؤلرز نے 21 مرتبہ 100 یا زیادہ وکٹیں سمیٹی ہیں، جن میں سرفہرست نام سری لنکا کے عظیم آف اسپنر متیاہ مرلی دھرن کا ہے۔ انہوں نے 2001ء میں کل 45 بین الاقوامی مقابلوں میں صرف 19.98 کے اوسط سے ریکارڈ 136 وکٹیں حاصل کیں۔ اس میں ان کی بہترین باؤلنگ 87 رنز دے کر 8 وکٹیں تھی۔ انہوں نے 4 مرتبہ میچ میں 10 اور 8 مرتبہ اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔
مرلی نے کیریئر میں مجموعی طور پر 4 مرتبہ سال میں 100 یا زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ انجام دیا اور سال میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلرز میں دوسرا نام بھی انہی کا ہے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کے اختتامی ایام میں بھی یعنی 2006ء میں 40 مقابلوں میں 20.99 کے شاندار اوسط سے 128 وکٹیں حاصل کیں۔ مرلی کے ہم عصر شین وارن نے دو مرتبہ 100 یا زیادہ وکٹیں لیں جبکہ ان دونوں کے علاوہ صرف آسٹریلیا کے گلین میک گرا ہی واحد باؤلر ہیں جنہیں کیریئر میں دو مرتبہ سال میں 100 یا اس سے زیادہ وکٹیں ملیں۔
ہم قارئین کی دلچسپی کے لیے ایسے تمام باؤلرز کی فہرست ذیل میں پیش کررہے ہیں، امید ہے معلومات میں اضافے کا باعث ہوگی:
سال میں سب سے زیادہ بین الاقوامی وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلر
کھلاڑی | ملک | سال | مقابلے | وکٹیں | بہترین باؤلنگ/اننگز | بہترین باؤلنگ/میچ | اوسط |
---|---|---|---|---|---|---|---|
مرلی دھرن | ![]() |
2001ء | 45 | 136 | 8/87 | 11/170 | 19.98 |
مرلی دھرن | ![]() |
2006ء | 40 | 128 | 8/70 | 12/225 | 20.99 |
شین وارن | ![]() |
1994ء | 39 | 120 | 8/71 | 12/128 | 19.32 |
گلین میک گرا | ![]() |
1999ء | 41 | 119 | 5/14 | 10/78 | 20.23 |
مچل جانسن | ![]() |
2009ء | 47 | 113 | 5/69 | 8/137 | 28.18 |
گریم سوان | ![]() |
2010ء | 39 | 111 | 6/65 | 10/217 | 21.63 |
مرلی دھرن | ![]() |
2000ء | 31 | 109 | 7/30 | 13/171 | 19.66 |
ایلن ڈونلڈ | ![]() |
1998ء | 27 | 107 | 6/88 | 8/74 | 18.57 |
جوئیل گارنر | ![]() |
1984ء | 28 | 105 | 6/60 | 9/108 | 18.80 |
ڈینس للی | ![]() |
1981ء | 28 | 105 | 7/83 | 11/159 | 20.99 |
گلین میک گرا | ![]() |
2005ء | 37 | 104 | 6/115 | 9/82 | 20.33 |
مکھایا این تینی | ![]() |
2003ء | 35 | 104 | 5/66 | 10/220 | 22.90 |
شان پولاک | ![]() |
2000ء | 49 | 103 | 5/20 | 6/67 | 20.75 |
ہربھجن سنگھ | ![]() |
2002ء | 40 | 102 | 7/48 | 8/85 | 25.40 |
ثقلین مشتاق | ![]() |
1997ء | 42 | 101 | 5/38 | 9/80 | 21.85 |
بریٹ لی | ![]() |
2005ء | 39 | 101 | 5/30 | 7/157 | 26.33 |
مرلی دھرن | ![]() |
1998ء | 26 | 100 | 9/65 | 16/220 | 19.86 |
چمندا واس | ![]() |
2001ء | 41 | 100 | 8/19 | 14/191 | 22.53 |
کپل دیو | ![]() |
1983ء | 36 | 100 | 9/83 | 10/135 | 22.54 |
شین وارن | ![]() |
1999ء | 50 | 100 | 5/52 | 8/155 | 26.96 |
سعید اجمل | ![]() |
2013ء | 44 | 100 | 7/95 | 11/118 | 21.92 |