غیر ملکی ٹیموں کو پاکستان میں سیکورٹی کون دے گا؟ انتخاب عالم کا عجیب بیان

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ انتخاب عالم کا کرکٹ کیریئر اتنا طویل نہیں تھا جتنا کہ وہ بورڈ کے ساتھ چمٹ کر وقت گزار چکے ہیں۔ عرصہ دراز سے انتظامی عہدوں پر موجود رہنے کے باوجود انہیں یہ خیال نہیں رہتا کہ ان کے منہ سے کوئی ایسی بات نہ نکل جائے جو ملک اور قومی کرکٹ کے مفادات کے خلاف ہو۔

کچھ ایسی ہی حرکت انہوں نے پاک-سری لنکا کرکٹ سیریز کے لوگو کی تقریب رونمائی کے موقع پر لاہور میں کرڈالی جہاں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے انتخاب عالم کا کہنا تھا کہ پی سی بی ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے کوششیں کر رہا ہے اور اس ضمن میں کئی ممالک سے بات چیت بھی چل رہی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر ٹیمیں پاکستان آنے پر رضامند بھی ہوں تو انہیں فول پروف سیکورٹی کون دے گا؟
انتخاب عالم کے سوال کا رخ کس جانب ہے؟ یقیناً وہ حکومت پاکستان سے مخاطب ہوئے لیکن جب بورڈ کے اعلیٰ عہدیداران سرعام اس طرح کے سوالات کریں گے تو کون سی غیر ملکی ٹیم پاکستان آنے کو تیار ہوگی؟
اس کے باوجود موصوف کا فرمانا تھا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ پاکستان میں موجود ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے سفارت خانے اس حوالے سے اپنے ممالک کو رپورٹ دے رہے ہوں گے۔ اس طرح پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی راہ ہموار ہوگی۔
ماضی میں کوچ اور مینیجر سمیت دیگر اہم عہدوں پر فائز رہنے والی انتخاب نے محمد عرفان کی انجری کے حوالے سے بھی تفصیلات بتائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے آخری ٹی ٹوئنٹی میں عرفان کے کولہے کی ہڈی میں تکلیف شروع ہوئی جس کی وجہ سے مزید نہ کھیل پائے اور اب معلوم ہوا ہے کہ ہڈی میں فریکچر ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ کم از کم 6 ہفتے کے لیے کرکٹ نہیں کھیل پائیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ عرفان پاک-لنکا سیریز سے مکمل طور پر محروم ہوجائيں گے۔
ڈیل نیلر کی پاکستان کے فزیو اور ٹرینر کی حیثیت سے تقرری کے حوالے سے انتخاب عالم نے بتایا کہ ان کے ساتھ 4 مہینے کا معاہدہ کیا گیا ہے اور اس دوران وہ ٹیم کے ساتھ ساتھ قومی فزیو اور ٹرینر کی تربیت بھی کریں گے۔
ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ نے کہا کہ پاکستان اب انڈر-19 اور 'اے' ٹیموں کی دو طرفہ سیریز کا بھی انعقاد کرے گا اور عین ممکن ہے کہ ایسی سیریز کی میزبانی بھی پاکستان ہی کو مل جائے۔