مصباح کو باہر کا راستہ دکھایا گیا تو یہ بڑا سانحہ ہوگا: راشد لطیف

پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ ٹیم کی قیادت کے معاملے پر غیر ضروری تنازعات پیدا کرنا دراصل حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ بے باک سابق وکٹ کیپر نے اس وقت ٹیم کے کپتان کو تبدیل کرنے کے خیال کو بھی یکسر مسترد کردیا۔ "مجھے اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نجم سیٹھی نے حال ہی میں محمد حفیظ، مینیجر معین خان اور کوچ ڈیو واٹمور سے دبئی میں ملاقات کی ہے، جس میں حیران کن طور پر مصباح موجود نہیں تھے۔ اگر یہ سچ ہے تو یہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک بہت خطرناک علامت ہے۔"

سابق وکٹ کیپر کپتان راشد لطیف کا کہنا تھا کہ "پس پردہ سیاست نے ڈریسنگ روم کے ماحول کو بہت خراب کردیا ہے جو ٹیم کی کارکردگی سے ظاہر ہے۔ آج مصباح پسندیدہ شخص نہیں رہے، تو ہوسکتا ہے کہ کل یہی مسئلہ حفیظ اور آفریدی کو بھی درپیش ہو۔ پی سی بی میں 'ون مین شو' پاکستان کرکٹ کے لیے زہر قاتل ہے۔"
ٹیم کی حالیہ ناقص کارکردگی پر چند حلقوں نے مصباح الحق کو تنقید کی زد پر رکھ لیا ہے حتیٰ کہ خود چیئرمین نجم سیٹھی کے بارے میں بھی یہ خبریں سامنے آئی ہیں کہ کہ انہوں نے مصباح کو آئندہ دورۂ جنوبی افریقہ سے رخصت لے کر آرام کا مشورہ دیا ہے۔
راشد لطیف نے کہا کہ "اگر مصباح کو ان کی غیر معمولی کارکردگی کے باوجود باہر کا راستہ دکھایا جاتا ہے تو یہ بلاشبہ ایک سانحہ ہوگا۔ یہ آنے والے کھلاڑیوں کے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچائے گا۔"
ایک سوال پر راشد لطیف نے مصباح کی جگہ ایک جارح مزاج کپتان کی تقرری کی رائے کو یکسر مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ محض ایک پرکشش لفظ ہے، جس کی کوئی حقیقت نہیں۔ پاکستان عمران خان، وسیم اکرم اور شاہد آفریدی جیسے جارحانہ کپتانوں کی قیادت میں بھی ہارا ہے۔ میچز دماغ سے جیتے جاتے ہیں صرف جارح مزاجی سے نہیں۔"