[یاد ماضی] جنوبی افریقہ پر پاکستان کی پہلی فتح

1998ء کے ابتدائی ایام، قومی کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ کے پہلے مکمل دورے کے لیے جوہانس برگ پہنچی۔ اس سے قبل پاکستان نے صرف 1995ء میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تھا لیکن صرف ایک ٹیسٹ مقابلہ طے تھا جبکہ اس بار پاکستان تین ٹیسٹ میچز کی پوری سیریز کھیلنے کے لیے پہنچا تھا۔ چار ماہ قبل ہی جنوبی افریقہ پاکستان آ کر پاکستان کو ہرا چکا تھا، اسی فیصل آباد ٹیسٹ کی بدولت جس کا ذکر کل کی تحریر میں ہو چکا ہے لیکن اب پاکستان اس کا بدلہ لینے کے لیے پہنچ چکا تھا۔ پاکستان وقار یونس اور اپنے نئے ہتھیار شعیب اختر سے لیس تھا، جنہوں نے جوہانس برگ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی لیکن بارش نے مقابلے کو نتیجہ خیز نہ بننے دیا۔
فروری کے اختتامی ایام میں پاکستان کنگزمیڈ، ڈربن پہنچا۔ انضمام الحق کا زخمی ہونا، پہلی بری خبر بنا اور ان کی جگہ یوسف یوحنا کو اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملا۔ یوں وہ پاکستان کی تاریخ کے چوتھے عیسائی کھلاڑی بنے۔ واضح رہے کہ بعد ازاں یوسف نے اسلام قبول کر لیا تھا۔ بہرحال، جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بلےبازی کی دعوت دی اور جب تمام بلے باز ناکام ہوگئے تو 'جنوبی افریقہ کے دشمن' اظہر محمود کی 132 رنز کی شاندار اننگز نے پاکستان کو ایک قابل عزت مجموعے تک پہنچایا۔ انہوں نے 163 گیندوں پر 132 رنز بنائے، جس میں 24 چوکے شامل تھے یعنی 96 رنز۔ اس دوران انہوں نے شعیب اختر کے ساتھ مل کر نویں وکٹ پر 80 رنز کا اضافہ کیا، جس میں شعیب کا حصہ محض 4 رنز کا تھا۔ یہ چھ ٹیسٹ اننگز میں ان کی جنوبی افریقہ کے خلاف تیسری سنچری تھی، جس کی بدولت پاکستان 259 رنز بنانے میں کامیاب ہوا۔
جنوبی افریقہ شعیب اختر کا جوابی وار نہ سہہ پایا، ژاک کیلس، اینڈریو ہڈسن، مارک باؤچر، لانس کلوزنر اور فانی ڈی ولیئرز سب شعیب اختر کو اپنی وکٹیں تھما گئے اور جنوبی افریقہ 231 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔ لیکن پاکستان کو میچ میں بالادست پوزیشن پر پہنچایا دوسری اننگز میں سعید انور اور عامر سہیل کی سنچری شراکت داری نے۔ جنہوں نے 101 رنز جوڑے۔ لیکن عامر سہیل کے آؤٹ ہوتے ہی ایک اینڈ مکمل طور پر جنوبی افریقی باؤلرز، خصوصاً شان پولاک، کے رحم و کرم پر تھا، گو کہ سعید انور دوسرے اینڈ سے ڈٹے رہے اور 118 رنز کی شاندار اننگز کھیلی لیکن پاکستان کی اننگز226 رنز سے آگے نہ بڑھ سکی۔ صرف 67 رنز کے اضافے سے پاکستان نے اپنی آخری 9 وکٹیں گنوائیں، اور جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 255 رنز کا توقعات سے کہیں آسان ہدف دیا۔
لیکن جس طرح چار ماہ قبل شان پولاک کا عذاب فیصل آباد میں پاکستان پر اترا تھا، بالکل اسی طرح اس مرتبہ قہر بن کر ٹوٹے مشتاق احمد۔ اک ایسی وکٹ پر جہاں جنوبی افریقہ نےپیٹ سمکوکس کو نہ کھلانے کا فیصلہ کیا کہ وکٹ اسپنرز کے لیے مددگار نہیں، مشتاق احمد کا عنصر فیصلہ کن ثابت ہوا۔ انہوں نے گیری کرسٹن، کیلس، ایکرمین، ہڈسن، پولاک اور کلوزنر کی قیمتی وکٹیں حاصل کر کے جنوبی افریقی لائن اپ کو تہس نہس کر ڈالا۔ مارک باؤچر اور فانی ڈی ولیئرز کے درمیان نویں وکٹ پر 86 رنز کی رفاقت ایک لمحے پر انتہائی خطرناک روپ اختیار کر چکی تھی، جنوبی افریقہ کو جیت کے لیےبہت پرامید بھی بنا دیا تھا، لیکن پانچویں و آخری دن ابتدائی لمحات میں وقار یونس کے ہاتھوں باؤچر کا بولڈ فیصلہ کن ضرب ثابت ہوا اور پاکستان نے 29 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔ یہ جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی پہلی ٹیسٹ فتح تھی۔ مشتاق احمد شاندار گیندبازی پر مرد میدان قرار پائے۔
اس تاریخی جیت کے بعد بھی پاکستان آج تک صرف 2 مرتبہ جنوبی افریقہ کو کسی ٹیسٹ مقابلے میں ہرا پایا ہے۔ ایک مرتبہ اکتوبر 2003ء میں لاہور میں اور ایک مرتبہ جنوری 2007ء میں پورٹ ایلزبتھ میں۔
اسکور کارڈ
جنوبی افریقہ بمقابلہ پاکستان، دوسرا ٹیسٹ
26 فروری تا 2 مارچ 1998ء
بمقام: کنگزمیڈ، ڈربن
نتیجہ: پاکستان 29 رنز سے فتحیاب
میچ کے بہترین کھلاڑی: مشتاق احمد (پاکستان)
![]() | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
سعید انور | ایل بی ڈبلیو ب ڈونلڈ | 43 | 84 | 7 | 0 |
عامر سہیل | ک باؤچر ب پولاک | 17 | 39 | 2 | 0 |
اعجاز احمد | ک ڈی ولیئرز ب پولاک | 2 | 10 | 0 | 0 |
محمد وسیم | ک کیلس ب ڈونلڈ | 12 | 28 | 0 | 0 |
یوسف یوحنا | ک باؤچر ب ڈونلڈ | 5 | 15 | 0 | 0 |
معین خان | ک ڈونلڈ ب ڈی ولیئرز | 25 | 36 | 4 | 0 |
اظہر محمود | ب ڈونلڈ | 132 | 163 | 24 | 0 |
مشتاق احمد | ک کیلس ب کلوزنر | 2 | 18 | 0 | 0 |
وقار یونس | ک ہڈسن ب ڈونلڈ | 6 | 21 | 1 | 0 |
شعیب اختر | ک باؤچر ب کلوزنر | 6 | 21 | 1 | 0 |
فضلِ اکبر | ناٹ آؤٹ | 0 | 10 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ب 2، ل ب 1، و 2، ن ب 4 | 9 | |||
مجموعہ | 73.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 259 |
جنوبی افریقہ (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
ایلن ڈونلڈ | 19.2 | 4 | 79 | 5 |
فانی ڈی ولیئرز | 18 | 5 | 55 | 1 |
شان پولاک | 18 | 3 | 55 | 2 |
لانس کلوزنر | 18 | 3 | 67 | 2 |
![]() | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
ایڈم باقر | ک معین ب فضل | 17 | 39 | 1 | 0 |
گیری کرسٹن | ک اظہر ب فضل | 0 | 7 | 0 | 0 |
ژاک کیلس | ب شعیب اختر | 43 | 138 | 6 | 0 |
ہلٹن ڈیون ایکرمین | ک محمد وسیم ب مشتاق | 57 | 155 | 6 | 0 |
اینڈریو ہڈسن | ایل بی ڈبلیو ب شعیب اختر | 0 | 1 | 0 | 0 |
ہنسی کرونیے | ایل بی ڈبلیو ب مشتاق | 3 | 22 | 0 | 0 |
شان پولاک | ناٹ آؤٹ | 70 | 106 | 5 | 2 |
مارک باؤچر | ب شعیب اختر | 2 | 20 | 0 | 0 |
لانس کلوزنر | ب شعیب اختر | 6 | 5 | 1 | 0 |
فانی ڈی ولیئرز | ب شعیب اختر | 7 | 9 | 1 | 0 |
ایلن ڈونلڈ | ایل بی ڈبلیو ب مشتاق | 11 | 46 | 1 | 0 |
فاضل رنز | ب 4، ل ب 2، و 3، ن ب 6 | 15 | |||
مجموعہ | 90 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 231 |
پاکستان (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
وقار یونس | 19 | 3 | 63 | 0 |
فضلِ اکبر | 8 | 2 | 16 | 2 |
شعیب اختر | 12 | 1 | 43 | 5 |
مشتاق احمد | 32 | 9 | 71 | 3 |
اظہر محمود | 17 | 6 | 28 | 0 |
عامر سہیل | 2 | 0 | 4 | 0 |
![]() | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
سعید انور | ایل بی ڈبلیو ب پولاک | 118 | 209 | 18 | 0 |
عامر سہیل | ک باؤچر ب ڈونلڈ | 36 | 113 | 4 | 0 |
اعجاز احمد | ب ڈی ولیئرز | 24 | 65 | 3 | 0 |
محمد وسیم | رن آؤٹ | 5 | 3 | 1 | 0 |
یوسف یوحنا | ک باؤچر ب پولاک | 1 | 25 | 0 | 0 |
معین خان | ایل بی ڈبلیو ب پولاک | 5 | 14 | 1 | 0 |
اظہر محمود | ک باؤچر ب پولاک | 1 | 13 | 0 | 0 |
مشتاق احمد | رن آؤٹ | 20 | 27 | 3 | 0 |
وقار یونس | ک کلوزنر ب پولاک | 0 | 12 | 0 | 0 |
شعیب اختر | ناٹ آؤٹ | 1 | 1 | 0 | 0 |
فضلِ اکبر | ک کلوزنر ب پولاک | 0 | 3 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ل ب 7، و 2، ن ب 6 | 15 | |||
مجموعہ | 79.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 226 |
جنوبی افریقہ (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
فانی ڈی ولیئرز | 16 | 1 | 51 | 1 |
ایلن ڈونلڈ | 10 | 3 | 20 | 1 |
شان پولاک | 22.3 | 6 | 50 | 6 |
لانس کلوزنر | 9 | 1 | 32 | 0 |
ہنسی کرونیے | 5 | 0 | 20 | 0 |
ژاک کیلس | 17 | 1 | 46 | 0 |
![]() | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
گیری کرسٹن | ک متبادل ب مشتاق | 25 | 77 | 4 | 0 |
ایڈم باقر | ایل بی ڈبلیو ب فضل اکبر | 0 | 5 | 0 | 0 |
ژاک کیلس | ک معین ب مشتاق | 22 | 89 | 2 | 0 |
ہلٹن ڈیون ایکرمین | ای بی ڈبلیو ب مشتاق | 11 | 58 | 1 | 0 |
اینڈریو ہڈسن | ک فضل ب مشتاق | 8 | 43 | 1 | 0 |
ہنسی کرونیے | ک معین ب وقار | 11 | 36 | 1 | 0 |
شان پولاک | اسٹمپ معین ب مشتاق | 30 | 38 | 5 | 0 |
مارک باؤچر | ب وقار یونس | 52 | 100 | 7 | 0 |
لانس کلوزنر | ایل بی ڈبلیو ب مشتاق | 2 | 20 | 0 | 0 |
فانی ڈی ولیئرز | ناٹ آؤٹ | 46 | 67 | 6 | 0 |
ایلن ڈونلڈ | ای بی ڈبلیو ب وقار | 0 | 2 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ل ب 15، ن ب 3 | 18 | |||
مجموعہ | 88.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 225 |
پاکستان (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
وقار یونس | 17.2 | 1 | 60 | 3 |
فضل اکبر | 5 | 2 | 16 | 1 |
شعیب اختر | 11 | 0 | 20 | 0 |
مشتاق احمد | 37 | 13 | 78 | 6 |
اظہر محمود | 11 | 4 | 12 | 0 |
عامر سہیل | 7 | 1 | 24 | 0 |