پے در پے تنازعات، شین وارن پر پابندی کا خدشہ

اپنے رویے کے باعث بدنام زمانہ اسپن گیند باز شین وارن کرکٹ کی روح کے منافی حرکات کرنے پر ایک مرتبہ پھر پابندی کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے مقامی ٹی ٹوئنٹی مقابلوں بگ بیش لیگ کے دوران انہوں نے بارہا ایسی حرکات کیں، جن سے نہ صرف شائقین کرکٹ کا سر شرم سے جھک گیا، بلکہ خود وارن کی ساکھ کو بھی زبردست ٹھیس پہنچی۔ گزشتہ ہفتے ویسٹ انڈیز کے مارلون سیموئلز کے ساتھ ان کی جھڑپ پر ابھی معاملہ مکمل طور پر ٹھنڈا پڑا ہی نہیں تھا کہ گزشتہ روز بگ بیش لیگ کے سیمی فائنل میں ان کا نام بطور کپتان درج نہیں تھا، حالانکہ وہ ملبورن اسٹارز کے باضابطہ کپتان ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا کاکہنا ہے کہ اس نے حال ہی میں کپتان کے کردار کے حوالے سے بی بی ایل کی تمام ٹیموں کو ایک یاددہانی کروائی تھی کہ اگر کسی ٹیم کا باضابطہ کپتان ٹیم میں منتخب ہوتا ہے لیکن اسے کپتان نامزد نہیں کیا جاتا، تو یہ کرکٹ کی روح کے منافی حرکت تصور ہوگی اور اس پر انضباطی کارروائی کی جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ وارن کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
پرتھ اسکارچرز کے خلاف اس میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد ملبورن کو شکست بھی ہوئی اور اب کپتان شین وارن پر انضباطی کارروائی کی تلوار بھی لٹک رہی ہے۔ البتہ کرکٹ آسٹریلیا نے فی الحال سماعت کی تاریخ اور وقت کا اعلان نہیں کیا۔
43 سالہ شین وارن سیموئلز تنازع پر ساڑھے چار ہزار آسٹریلوی ڈالرز اور ایک میچ کی پابندی کی سزا بھگت چکے ہیں اور اب ایک اور سزا کا سامنا کرنے جا رہے ہیں۔ ماضی میں بھی وہ سٹے بازوں کو معلومات کی فراہمی اور نشے کے باعث مختلف پابندیاں اور سزائیں بھگت چکے ہیں۔