ٹاس جیت کر باؤلنگ؛ بھاری قیمت چکانی پڑتی لیکن قسمت نے بچا لیا، مہیلا جے وردھنے

سری لنکا کے کپتان مہیلا جے وردھنے نے کہا ہے کہ کولمبو میں ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کی غلطی کی بہت بھاری قیمت ادا کرنا پڑ جاتی لیکن قسمت نے بچا لیا۔ پاکستان کی شاندار بلے بازی کے بعد سری لنکا آخری روز فالو آن سے بال بال بچ گیا یہاں تک کہ میچ بغیر کسی نتیجے تک پہنچے ختم ہو گیا۔ کولمبو ٹیسٹ ڈرا ہونے کی وجہ سے سری لنکا کی 1-0 کی برتری برقرار رہی اور اب وہ اس ناقابل شکست برتری کے ساتھ پالی کیلے جائے گا جہاں 8 جولائی سے تیسرا ٹیسٹ شروع ہوگا۔

کولمبو ٹیسٹ کے اختتام پر جے وردھنے کا کہنا تھا کہ ٹاس جیت کر پاکستان کو بلے بازی کی دعوت دینا ایک طرح کا جوا تھا اور ہم کی قیمت چکاتے چکاتے رہ گئے۔ ہم نے اس امید کے ساتھ باؤلنگ کی تھی کہ ہم پہلے سیشن میں ہی تین سے چار وکٹیں حاصل کر لیں گے اور پاکستان پر دباؤ قائم کر دیں گے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ ایسی صورتحال میں ٹیسٹ میچ میں واپس آنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔ گو کہ ہم نے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ اجتماعی حیثیت سے کیا تھا لیکن کپتان کی حیثیت سے اس کی ذمہ داری میں قبول کرتا ہوں۔
پاکستان نے سری لنکا کی اس فیاضی کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور نائب کپتان محمد حفیظ کے 196 اور اظہر علی کے 157 رنز کی بدولت 551 رنز کا مجموعہ اکٹھا کر کے اننگز کلیئر کر دی اور پھر سری لنکا بارش کی وجہ ہی سے بچ پایا۔ بہرحال، پالی کیلے کے لیے تیاریاں پکڑنے والے جے وردھنے کا کہنا ہے کہ "پاکستان اس ٹیسٹ کے ذریعے بھرپور انداز میں واپس آیا اور نفسیاتی برتری لینے کے بعد وہ پراعتماد ہوگا لیکن پالی کیلے کی وکٹ بالکل مختلف ہے اور ہمیں وہ مقابلہ جیتنے کے لیے پوری جان لڑانا ہوگی۔ میچ کے لیے بنائے گئے منصوبے پر زیادہ بہتر انداز میں عملدرآمد کی ضرورت ہے اور اس امر کو یقینی بنانے کی بھی کہ پاکستان کے اولین بلے باز اتنی آسانی سے نہ کھیلیں اور ہم ان پر دباؤ قائم کرنے کی کوشش کریں۔
مہیلا نے پہلی اننگز میں تلکارتنے دلشان اور کمار سنگاکارا کے علاوہ اینجلو میتھیوز کی عمدہ بلے بازی کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے پاکستانی گیند باز جنید خان کی کارکردگی کو بھی سراہا، جن کی دوسری اننگز میں عمدہ باؤلنگ نے میچ کو دلچسپ مرحلے میں داخل کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آخری روز کھانے کے وقفے کے بعد جنید نے اچھی باؤلنگ کی اورہماری تین چار وکٹیں بہت تیزی سے گر گئیں جو مایوس کن توہے لیکن اس کا تمام تر سہرا پاکستانی کھلاڑیوں کو جاتا ہے جنہوں نےہمیں زبردست چیلنج دیا۔
اتوار کو ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں فتح کے لیے دونوں ٹیمیں سر دھڑ کی بازی لگا دیں گی کیونکہ سری لنکا کوایک طویل عرصے بعد لازماً ٹیسٹ سیریز جیت درکار ہے جبکہ پاکستان ڈیڑھ سال سے ناقابل شکست رہنے کا اعزاز برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ زیادہ دباؤ پاکستان پر ہوگا کیونکہ اسے لازمی فتح درکار ہے جبکہ سری لنکاکے جیتنے کے لیے ڈرا بھی کافی ہوگا۔