پاکستان کا دورۂ بھارت: بی سی سی آئی حکومت ہند کی اجازت کا منتظر

بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے رواں سال پاکستان کی قومی ٹی ٹوئنٹی چیمپئن سیالکوٹ اسٹالینز کو چیمپئنز لیگ ٹی 20 کے لیے مدعو کرنے نے روایتی حریفوں کے درمیان دو طرفہ کرکٹ تعلقات کی بحالی کی امیدیں روشن کر دی ہیں لیکن اب بھی مجوزہ سیریز کا کوئی واضح اشارہ نظر نہیں آتا اور نہ ہی انڈین پریمیئر لیگ کے حوالے سے پاکستانی کھلاڑیوں کا معاملہ حل ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تعلقات کی بحالی کی متعدد درخواستوں کی باوجود بھارتی کرکٹ بورڈ کوئی حل ابھی تک پیش نہیں کر پایا۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کا کہنا ہے کہ اس کی واحد وجہ یہ ہے کہ بورڈ اب تک حکومت ہندوستان کا محتاج ہے اور اس کے معاملات اب بھی حکومت کی اجازت سے مشروط ہیں۔ مستقبل قریب میں سخت بین الاقوامی شیڈول کے باوجود بھارتی کرکٹ بورڈ پاکستان کے ساتھ کھیلنے کا خواہاں ہیں لیکن یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ حکومت کی جانب سے مثبت جواب دیا جائے۔
اخبار کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے عہدیداران پاکستان کے مجوزہ دورۂ بھارت کے حوالے سے واضح احکامات حاصل کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر حکومتی عملداروں سےملیں گے۔ ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹائمز آف انڈیا کو بتایا ہے کہ ہم اسی وقت پاکستانی ٹیم کے مجوزہ دورے کا اعلان کریں گے جب حکومت ہند کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں کی آمد کی اجازت دی جائے گی۔ بھارتی کرکٹ بورڈ تعلقات کی بحالی کے لیے تمام اقدامات اٹھائے گا لیکن ہم فی الحال یہ نہیں بتا سکتے کہ مجوزہ دورہ کب ہوگا۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 2007ء میں بھارت کا دورہ کیا تھا اور یہی دونوں ملکوں کے درمیان آخری مکمل سیریز تھی۔ 2008ء میں پاکستان میں منعقدہ ایشیا کپ کھیلنے کے لیے بھارتی ٹیم پاکستان آئی تھی اور اسی سال ممبئی میں دہشت گردوں کے حملے نے دونوں ملکوں کے تعلقات میں دراڑ ڈال دی اور اس کے بعد سے اب تک دونوں ملک ایک دوسرے کے خلاف مکمل سیریز نہیں کھیل رہے۔ 2009ء کے اوائل میں پاکستان میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے نے پاکستان میں تو کرکٹ کے امکانات کا خاتمہ ہی کر دیا ہے لیکن بھارت کی مسلسل ہٹ دھرمی کے باعث کرکٹ شائقین کو دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے معرکے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔