سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز، رکی پونٹنگ دوسرے نمبر پر آ گئے

آسٹریلیا کے عظیم بلے باز رکی پونٹنگ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں دوسرے نمبرپر آ گئے۔ روسیو، ڈومینکا کے خوبصورت میدان ونڈسر پارک میں کھیلے جا رہے تیسرے ٹیسٹ کے دوران انہوں نے شین شلنگ فرڈ کو چوکا رسید کیا تو وہ بھارت کے راہول ڈریوڈ کو پھلانگ کو اس فہرست میں دوسرےنمبر پر آ گئے۔ حال ہی میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے راہول نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 13 ہزار 288 رنز بنا رکھے تھے جبکہ رکی کے رنز کی تعداد اب 13 ہزار 289 ہو چکی ہے۔ گو کہ سابق کپتان اس کے بعد مزید کوئی رن نہ بنا سکے اور بالآخر شلنگ فرڈ ہی کی گیند پر لیگ سلپ پر حریف کپتان ڈیرن سیمی کے کیچ کا شکار بن گئے۔

1995ء میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کرنے والے رکی پونٹنگ اب تک 41 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بنا چکے ہیں اور ان کا بہترین اسکور 257 رنز ہے۔ 165 ویں میچ میں شریک رکی 52.73 کے شاندار اوسط کے حامل ہیں اور 29 مرتبہ ناقابل شکست باریاں کھیل چکے ہیں۔
رکی پونٹنگ کی زیر قیادت آسٹریلیا نے طویل عرصے دنیائے کرکٹ پر حکمرانی پر مزا چکھا ہے۔ جس کے دوران نہ صرف ٹیسٹ میں پے در پے کی سیریز جیتنا شامل ہے بلکہ مسلسل دو عالمی کپ میں ناقابل شکست رہ کر ٹورنامنٹ جیتنا بھی ان کا کارنامہ ہے۔ انہی کے دور کپتانی میں آسٹریلیا تاریخ کی بہترین ٹیموں میں شمار ہوا اور رکی نے اپنی کارکردگی کو نمونہ بنا کر ٹیم کو آگے بڑھایا۔ البتہ گزشتہ ایشیز سیریز میں انگلستان کے ہاتھوں بدترین شکست اور پھر عالمی کپ 2011ء میں کوارٹر فائنل میں ہار نے ان سے قیادت تو لے لی گئی لیکن وہ ٹیم کا بدستور حصہ رہے۔
ہم ذیل میں کرک نامہ قارئین کی دلچسپی کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ کیریئر رنز بنانے والے بلے بازوں کی فہرست پیش کر رہے ہیں۔ اس میں سب سے نمایاں نام بھارت کے سچن تنڈولکر کا ہے جو 15470 رنز کے ساتھ اس وقت سب سے آگے ہیں۔
ٹیسٹ کیریئر میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز
نام | ملک | دورانیہ | مقابلے | اننگز | رنز | بہترین اننگز | اوسط | سنچریاں | نصف سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سچن تنڈولکر | ![]() |
1989ء تا حال | 188 | 311 | 15470 | 248* | 55.44 | 51 | 65 |
رکی پونٹنگ | ![]() |
1995ء تا حال | 165* | 281 | 13289 | 257 | 52.73 | 41 | 61 |
راہول ڈریوڈ | ![]() |
1996ء تا 2012ء | 164 | 286 | 13288 | 270 | 52.31 | 36 | 63 |
ژاک کیلس | ![]() |
1995ء تا حال | 152 | 257 | 12379 | 224 | 56.78 | 42 | 55 |
برائن لارا | ![]() |
1990ء تا 2006ء | 131 | 232 | 11953 | 400* | 52.88 | 34 | 48 |
ایلن بارڈر | ![]() |
1978ء تا 1994ء | 156 | 265 | 11174 | 205 | 50.56 | 27 | 63 |
اسٹیو واہ | ![]() |
1985ء تا 2004ء | 168 | 260 | 10927 | 200 | 51.06 | 32 | 50 |
مہیلا جے وردھنے | ![]() |
1997ء تا حال | 130 | 217 | 10440 | 374 | 51.17 | 31 | 41 |
سنیل گاوسکر | ![]() |
1971ء تا 1987ء | 125 | 214 | 10122 | 236* | 51.12 | 34 | 45 |
شیونرائن چندرپال | ![]() |
1994ء تا حال | 140* | 237 | 9918 | 203* | 49.83 | 25 | 57 |
کمار سنگاکارا | ![]() |
2000ء تا حال | 108 | 183 | 9382 | 287 | 54.86 | 28 | 38 |
گراہم گوچ | ![]() |
1975ء تا 1995ء | 118 | 215 | 8900 | 333 | 42.58 | 20 | 46 |
جاوید میانداد | ![]() |
1976ء تا 1993ء | 124 | 189 | 8832 | 280* | 52.57 | 23 | 43 |
انضمام الحق | ![]() |
1992ء تا 2007ء | 120 | 200 | 8830 | 329 | 49.60 | 25 | 46 |
وی وی ایس لکشمن | ![]() |
1996ء تا حال | 134* | 223 | 8728 | 281 | 46.17 | 17 | 56 |
میتھیو ہیڈن | ![]() |
1994ء تا 2009ء | 103 | 184 | 8625 | 380 | 50.73 | 30 | 29 |
ویوین رچرڈز | ![]() |
1974ء تا 1991ء | 121 | 182 | 8540 | 291 | 50.23 | 24 | 45 |
ایلک اسٹیورٹ | ![]() |
1990ء تا 2003ء | 133 | 235 | 8463 | 190 | 39.54 | 15 | 45 |
ڈیوڈ گاور | ![]() |
1978ء تا 1992ء | 117 | 204 | 8231 | 215 | 44.25 | 18 | 39 |
جیفری بائیکاٹ | ![]() |
1964ء تا 1982ء | 108 | 193 | 8114 | 246* | 47.72 | 22 | 42 |
ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے درمیان روسیو، ڈومینیکا میں تیسرے و آخری ٹیسٹ کے پہلے دن کے اسکور اس جدول میں شامل ہیں۔