پاکستان کا شاندار فائٹ بیک، واحد ٹیسٹ میں زمبابوے کے خلاف فتح

5 1,176

پاکستان نےاک ایسے وقت میں فتح حاصل کی ہے جب اس کی تمام پڑوسی ایشیائی ٹیمیں شکست کے گرداب میں پھنسی ہیں۔ایک جانب جہاں بنگلہ دیش پے در پے شکستوں کے بعد نئے بحران میں گھر چکا ہے تو سری لنکا اپنی ہی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف فتوحات کے لیے بے چین ہے، ادھر سرزمین انگلستان پر بھارت اب تک فتح کا مزا چکھنے سے بھی محروم ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان نے زمبابوے کو واحد ٹیسٹ میں 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز نہ صرف اپنے نام کی بلکہ عرصہ دراز کے بعد مسلسل دوسرا ٹیسٹ میچ جیتنے میں بھی کامیاب ہوا۔

مصباح الحق سیریز ٹرافی کے ساتھ، اُن کی قیادت میں پاکستان ابھی تک کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہارا (تصویر: AFP)
مصباح الحق سیریز ٹرافی کے ساتھ، اُن کی قیادت میں پاکستان ابھی تک کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہارا (تصویر: AFP)

بلاوایو میں کھیلے گئے واحد ٹیسٹ میچ میں زمبابوے کی پہلی اننگز کی عمدہ کارکردگی خصوصاً ٹینو ماوویو کی سنچری کو پاکستان کے محمد حفیظ کی جوابی سنچری اننگز اور بعد ازاں 4 وکٹوں نے گہنا دیا۔ محمد حفیظ ایک ہی میچ میں سنچری اور 5 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز تو حاصل نہ کر سکے لیکن اُن کی کارکردگی نے پاکستان کو عرصہ دراز کے بعد مسلسل دوسرا ٹیسٹ جیتنے میں ضرور مدد دی۔

ان کے علاوہ 32 سال کی عمر میں پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کرنے والے اعزاز چیمہ نے بھی 8 وکٹیں حاصل کیں اور پاکستان کی جانب سے ڈیبو ٹیسٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔

پاکستان نے ٹاس جیت کر بلاوایو کی پچ پر ہلکی سی گھاس سے دھوکا کھایا، اور زمبابوے کو کھیلنے کی دعوت دے ڈالی تو گویا میزبان ٹیم پاکستانی گیند بازوں پر جھپٹنے کے لیے تیار بیٹھی تھی۔ پاکستان کے تمام گیند باز سر توڑ کوششوں کے باوجود زمبابوین دفاع کو چیرنے میں ناکام رہے۔ وہ معمولی گھاس تو ایک گھنٹے میں غائب ہو گئی اور نیچے سے 'روایتی فیصل آبادی پچ' نکل آئی جس پر پاکستان کے سیمرز کے لیے کچھ نہ تھا۔ اس لیے زمبابوے کے بلے بازوں کو سوائے سعید اجمل کے کسی بھی گیند باز کو کھیلنے میں انہیں کوئی دقت پیش نہ آئی۔ یہ پاکستان کے لیے ایک پریشان کن امر تھا۔ پہلے روز دن بھر کی دوڑ دھوپ بھی پاکستانی گیند بازوں کو محض 4 وکٹیں دلا سکی اور زمبابوے 245 رنز بنا کر بہترین پوزیشن پر موجود تھا۔

دوسرے روز زمبابوے کی جانب سے ٹینو ماوویو کی عمدہ بلے بازی کا تسلسل جاری رہا اور انہوں نے پاکستان کے تمام گیند بازوں کا جم کر مقابلہ کیا اور محض اپنے دوسرے ٹیسٹ میں مضبوط حریف کے خلاف یادگار سنچری داغ کر زمبابوے کو بہترین پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔ انہوں نے 453 گیندوں کا سامنا کیا اور 20 چوکوں کی مدد سے 163 رنز کی انتہائی عمدہ اننگز کھیلی۔ گو کہ پاکستان زیادہ تر نو آموز باؤلرز کے ساتھ میدان میں اترا تھا لیکن کسی کو توقع نہ تھی کہ زمبابوے 400 کا ہندسہ بھی عبور کر جائے گا۔ دوسرے روز جب پاکستان نے زمبابوین بیٹنگ لائن اپ کو ٹھکانے لگایا تو اس کے بلے بازوں کے سامنے 412 رنز کا ایک پہاڑ تھا۔ جو ماوویو کے علاوہ ووسی سبانڈا (45)، ٹاٹنڈا ٹائبو (44)، کریگ اروین (49) اور گریگ لیمب (39 رنز) کی بدولت ممکن ہوا۔

سعید اجمل نے زمبابوین گیند بازوں کو بہت پریشان کیا خصوصاً ان کی 'دوسرا' کو پکڑنے میں تمام بلے باز ناکام رہے۔ انہوں نے 55 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ نوجوان اعزاز چیمہ کو ابتدائی روز ناکامی کا سامنا کرنے کے بعد 4 وکٹیں مل گئیں۔ سہیل خان اور جنید خان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کیں۔

مایوس کن باؤلنگ کے بعد حفیظ کی عمدہ بلے بازی پاکستان کو میچ میں واپس لائی (تصویر: AP)
مایوس کن باؤلنگ کے بعد حفیظ کی عمدہ بلے بازی پاکستان کو میچ میں واپس لائی (تصویر: AP)

جواب میں پاکستان کے بلے بازوں خصوصاً محمد حفیظ، اظہر علی، یونس خان اور مصباح الحق نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف اس بڑے مارجن کو اتارا بلکہ اس پر 54 رنز کی برتری حاصل کرنے میں بھی کامیاب رہے۔ گو کہ بیشتر کھلاڑیوں کو حریف فیلڈرز کی جانب سے کیچز ڈراپ کرنے کی صورت میں زندگیاں ملیں جن میں خود محمد حفیظ اور کپتان مصباح الحق بھی شامل تھے، تاہم اس سے قطع نظر پاکستان کے تمام بلے بازوں کی کارکردگي بہت عمدہ رہی۔ محمد حفیظ نے 119 رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور 19 چوکے شامل تھے۔ انہوں نے محض 177 گیندیں کھیلیں۔ ان کے مقابلے میں اظہر علی اور یونس خان نے کافی سست روی کا مظاہرہ کیا اور اگر پاکستان دوسری اننگز میں عمدہ گیند بازی نہ کرتا تو میچ کے بغیر کسی نتیجے پر ختم ہونے کا الزام اِنہی کی سست رفتار اننگز پر لگتا۔ اظہر علی نے 75 رنز بنانے کے لیے 193 گیندیں کھیلیں جبکہ یونس خان نے 88 رنز کے لیے 265 گیندوں کا سامنا کیا۔ مصباح الحق نے 119 گیندوں پر ایک چھکے اور 9 چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنائے۔ پاکستان کی پہلی اننگز کا خاتمہ 466 رنز تمام کھلاڑی آؤٹ پر ہوا۔

حال ہی میں بنگلہ دیش پر قہر بن کے ٹوٹنے والے برائن وٹوری مکمل طور پر بجھے ہوئے دکھائی دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے تاہم اسپنر رے پرائس نے پاکستانی بلے بازوں کو کافی پریشان کیا۔ ایسا لگتا تھا کہ وہ ایک اننگز میں سب سے زیادہ میڈن اوورز پھینکنے کا نیا عالمی ریکارڈ بنا دیں گے، جس کے لیے وہ یونس خان اور اظہر علی کا شکر گزار ہوتے، تاہم وہ 24 میڈن اوورز ہی پھینک پائے اور 2 وکٹیں سمیٹیں۔ ان کے علاوہ گریگ لیمب نے 3، کرس ایم پوفو نے 2 اور کائل جاروس اور ہملٹن ماساکازا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

اب پاکستان کے پاس محض ڈیڑھ دن بچا، جس میں اسے نہ صرف زمبابوے کو زیر کرنا تھا بلکہ اس کا پیش کردہ ہدف بھی حاصل کرنا تھا۔ زمبابوے کی پہلی اننگز کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ مشکل امر دکھائی دیتا تھا۔ زمبابوے جو تمام سیشنز میں نسبتاً عمدہ کارکردگی دکھاتا آیا تھا محض ایک سیشن کی ناقص کارکردگی نے اس کی پوری محنت پر پانی پھیر دیا۔

32 سال کی عمر میں ڈیبیو کرنے والے اعزاز چیمہ نے 8 وکٹیں حاصل کیں، یوں پاکستان کی جانب سے پہلے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے دوسرے باؤلر بن گئے (تصویر: AFP)
32 سال کی عمر میں ڈیبیو کرنے والے اعزاز چیمہ نے 8 وکٹیں حاصل کیں، یوں پاکستان کی جانب سے پہلے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے دوسرے باؤلر بن گئے (تصویر: AFP)

دوسری اننگز میں پاکستان کے باؤلرز خصوصاً اعزاز چیمہ اور محمد حفیظ نے ٹیسٹ دنیا میں تازہ تازہ دوبارہ قدم رکھنے والے زمبابوین کھلاڑیوں کو تگنی کا ناچ نچایا اور ابتداء ہی سے ایسا دباؤ قائم کیا کہ زمبابوے کی میچ میں برقرار رہنے کی تمام امیدیں محض ایک ہی سیشن میں ختم ہو گئیں۔ پاکستانی گیند بازوں کی عمدہ کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے پہلی اننگز میں اچھی بلے بازی کا مظاہرہ کرنے والے زمبابوین ٹاپ آرڈر کو محض 45 رنز پر چلتا کر دیا۔ ٹاپ آرڈر کے لڑکھڑاتے ہی محمد حفیظ کو میدان میں اتارا گیا جنہوں نے چار روز پرانی پچ پر ملنے والی اسپن مدد کا بھرپور استعمال کیا اور حریف بلے بازوں پر قہر بن کر ٹوٹ پڑے۔ اگر آخری دو وکٹوں پر ٹاٹنڈا ٹائبو کی مدد سے 69 رنز نہ بنتے تو شاید زمبابوے کی دوسری اننگز تہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو پاتی۔ٹائبو 58 رنز کے ساتھ اننگز کے ٹاپ اسکورر رہے اور چوتھے روز کے اختتام پر وہ زمبابوے کی آخری امیدبن کر میدان میں کھڑے تھے لیکن پانچویں روز اعزاز چیمہ نے پہلے ہی اوور میں انہیں چلتا کر کے میچ کا فیصلہ کر دیا۔آخری وکٹ محض 6 مزید رنز کا اضافہ کر سکی اور زمبابوے کا سفر 141 رنز کے ساتھ مکمل ہوا اور پاکستان کو میچ میں فتح کے لیے صرف 88 رنز کا ہدف ملا۔

پاکستان کی جانب نے محمد حفیظ اور اعزاز چیمہ نے 4،4 جبکہ سعید اجمل نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان نے محمد حفیظ کے تیز رفتار 38 رنز کی بدولت محض 3 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔ اس طرح ایک میچ جو دونوں ٹیموں کی ابتدائی اننگز کو دیکھتے ہوئے ڈرا کی جانب گامزن دکھائی دے رہا تھا۔ آخری روز پہلے سیشن ہی میں اختتام پذیر ہو گیا۔

محمد حفیظ کو شاندار کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں تین ایک روزہ اور دو ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں آمنے سامنے ہوں گی۔ اس سلسلے کا پہلا مقابلہ 8 ستمبر کو بلاوایو میں کھیلا جائے گا۔

زمبابوے بمقابلہ پاکستان : واحد ٹیسٹ مقابلہ

(بتاریخ: یکم ستمبر تا 5 ستمبر 2011ء بمقام: کوئنز اسپورٹس کلب، بولاوایو)

نتیجہ: پاکستان 7 وکٹ سے فتحیاب

بہترین کھلاڑی: محمد حفیظ (پاکستان)

Zimbabwe زمبابوے (پہلی اننگ) رنز گیندیں چوکے چھکے
ٹینو ماووہو آؤٹ نہیں ہوئے 163 453 20 0
ووسی سبانڈا اسٹمپ عدنان اکمل ب سعید اجمل 45 66 9 0
ہملٹن ماساکاٹزا ب سعید اجمل 11 41 2 0
برینڈن ٹیلر ایل بی ڈبلیو ب سعید اجمل 10 12 2 0
ٹاٹنڈا ٹائبو ک عدنان اکمل ب سہیل خان 44 70 6 0
کریگ اروائن ک اور ب جنید خان 49 106 8 0
گریگ لیمب ایل بی ڈبلیو ب سعید اجمل 39 105 4 0
رے پرائس ک اظہر علی ب اعزاز چیمہ 6 16 1 0
برائن وٹوری ک یونس خان ب اعزاز چیمہ 14 17 3 0
کائل جرویس ب اعزاز چیمہ 0 5 0 0
کرس ایم پوفو ب اعزاز چیمہ 8 15 0 1
فاضل رنز (7 بائے، 13 لیگ بائے، 1 وائڈ، 2 نوبالز) 23
مجموعہ (تمام کھلاڑی آؤٹ) 412

 

پاکستان (گیند بازی) اوور میڈان رنز وکٹ
سہیل خان 24 8 62 1
اعزاز چیمہ 28.4 11 79 4
جنید خان 29 14 55 1
سعید اجمل 54 13 143 4
محمد حفیظ 9 1 30 0
اظہر علی 6 1 23 0

 

Pakistan پاکستان (پہلی اننگ) رنز گیندیں چوکے چھکے
محمد حفیظ ک گریگ لیمب ب ہملٹن ماساکاٹزا 119 177 19 1
توفیق عمر ایل بی ڈبلیو کائل جرویس 4 9 1 0
اظہر علی ک ٹٹنڈا ٹائبو ب گریگ لیمب 75 193 11 0
یونس خان ک برینڈن ٹیلر ب رے پرائس 88 265 5 1
مصباح الحق ک ڈینیئل وٹوری ب گریگ لیمب 66 110 9 1
عمر اکمل ک برینڈن ٹیلر ب گریگ لیمب 15 39 5 0
عدنان اکمل رن آؤٹ (ٹینو ماوویو / کائل جرویس) 36 45 2 0
سعید اجمل ب رے پرائس 28 52 1 1
سہیل خان ک اروائن ب کرس ایم پوفو 11 30 0 1
جنید خان ک اروائن ب کرس ایم پوفو 6 13 0 0
اعزاز چیمہ آؤٹ نہیں ہوئے 0 4 0 0
فاضل رنز (4 بائے، 14 لیگ بائے) 18
مجموعہ (تمام کھلاڑی آؤٹ) 466

 

زمبابوے (گیند بازی) اوور میڈان رنز وکٹ
برائن وٹوری 25 3 103 0
کائل جرویس 24 4 79 1
کرس ایم پوفو 22 5 64 2
رے پرائس 50.1 24 69 2
گریگ لیمب 28 2 120 3
ہملٹن ماساکاٹزا 7 2 13 1

 

Zimbabwe زمبابوے (دوسری اننگ) رنز گیندیں چوکے چھکے
ٹینو ماووہو ب سعید اجمل 12 30 2 0
ووسی سبانڈا ک سعید اجمل ب اعزاز چیمہ 5 8 1 0
ہملٹن ماساکاٹزا ب اعزاز چیمہ 8 27 1 0
برینڈن ٹیلر ایل بی ڈبلیو ب سعید اجمل 5 14 0 0
ٹاٹنڈا ٹائبو ک عدنان اکمل ب اعزاز چیمہ 58 131 5 1
کریگ اروائن ایل بی ڈبلیو محمد حفیظ 6 12 1 0
گریگ لیمب ایل بی ڈبلیو محمد حفیظ 7 15 0 0
رے پرائس ب محمد حفیظ 0 9 0 0
برائن وٹوری ک توفیق عمر ب محمد حفیظ 7 8 1 0
کائل جرویس آؤٹ نہیں ہوئے 25 81 4 0
کرس ایم پوفو ک عدنان اکمل ب اعزاز چیمہ 5 5 0 0
فاضل رنز (4 بائے، 1 لیگ بائے، 2 وائڈ، 1 نوبال) 8
مجموعہ (تمام کھلاڑی آؤٹ) 141

 

پاکستان (گیند بازی) اوور میڈان رنز وکٹ
سہیل خان 6 1 19 0
اعزاز چیمہ 11.3 5 24 4
سعید اجمل 22 4 53 2
محمد حفیظ 15 4 31 4
جنید خان 2 0 9 0

 

Pakistan پاکستان (دوسری اننگ) ہدف: 88 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
محمد حفیظ ب رے پرائس 38 44 6 1
توفیق عمر ک ٹٹنڈا ٹائبو ب کائل جرویس 8 13 2 0
اظہر علی ک گریگ لیمب ب رے پرائس 22 37 4 0
یونس خان آؤٹ نہیں ہوئے 14 28 1 0
مصباح الحق آؤٹ نہیں ہوئے 6 8 1 0
فاضل رنز کوئی نہیں 0
مجموعہ (3 کھلاڑی آؤٹ) 88

 

زمبابوے (گیند بازی) اوور میڈان رنز وکٹ
کائل جرویس 5 0 17 1
رے پرائس 10.4 2 35 2
برائن وٹوری 2 0 15 0
گریگ لیمب 4 0 21 0