زمبابوے کی شکستوں کا سلسلہ دراز؛ سیریز نیوزی لینڈ کے نام

1 1,017

عالمی کپ کے بعد ایک بار پھر ٹیسٹ ٹیم کا درجہ حاصل کرنے والی زمبابوے کی ٹیم پہ در پہ شکستوں کے بھنور میں پھنسی نظر آتی ہے. بنگلہ دیش کے خلاف بہترین کارکردگی دکھانے والی ٹیم بعد ازاں پاکستان اور اب نیوزی لینڈ کے سامنے اپنے ہی میدانوں پر مشکلات پیدا کرنے میں ناکام رہی ہے جس کا نتیجہ سیریز میں ناکامیوں کی صورت میں سامنے آرہا ہے. تین ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی موجودہ سیریز کے اہم ترین میچ میں بھی نیوزی لینڈ نے میزبان ٹیم کو 4 وکٹ سے شکست دے کر سیریز 2-0 سے اپنے نام کرلی.

Zimbabwe captain Brendan Taylor make century
برینڈن ٹیلر کی مسسلسل دوسرے میچ میں بنائی گئی سنچری بھی ٹیم کے کام نہ آسکی

ہرارے اسپورٹس کلب کی میزبانی میں نیوزی لینڈ اور زمبابوے کے درمیان کھیلے گئے میچ کا آغاز مہمان ٹیم کے کپتان روز ٹیلر کے ٹاس جیتنے کے ساتھ ہوا جنہوں نے میزبان ٹیم کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی. زمبابے کی ٹیم نے بلے بازی کا آغاز دھیمے انداز سے کیا جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ دونوں اوپنرز مہمان گیند بازوں کی نپی تلی بالنگ کے سامنے مشکلات کا شکار ہیں. زمبابے کو پہلا نقصان نو آموز کیوی کھلاڑی گریم ایلبرج کے ہاتھوں روسی سبانڈا کی رخصی کی صورت میں ہوا. پہلی وکٹ گرنے کے بعد کپتان برینڈن ٹیلر میدان میں آئے تاہم کچھ ہی دیر میں دوسرے اوپنر ہملٹن ماساکاٹزا بھی اینڈی مکے کا شکار ہو کر پویلین لوٹ گئے. اینڈی مکے نہیں یہی پر بس نہیں کیا بلکہ اگلے اوور میں ٹٹنڈا ٹائبو کو میدان بدر کر کے زمبابوے کی مشکلات میں اضافہ کردیا.

ایک جانب زمبابوے کے ابتدائی بلے باز جوق در جوق پویلین کا رستہ ناپ رہے تھے دو دوسری جانب کپتان برینڈن ٹیلر تن تنہا مہمان گیند بازوں کے تمام حملوں کا مقابلہ کر رہے تھے. ایک نازک موقع پر میلکم والر نے کپتان کا بھرپور ساتھ دیا اور 86 رنز کی اہم شراکت قائم کی. اس شراکت داری کا خاتمہ بھی ان فارم اینڈی مکے کے ہاتھوں ہوا جنہوں نے دوسرے اسپیل میں پہلے والر اور پھر ایلٹن چگمبرا کی وکٹیں حاصل کر کے اپنی کے لیے بڑھتے ہوئے خطرے کو ختم کردیا. برینڈن ٹیلر نے انتہائی ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے مسلسل دوسرے میچ میں ناقابل شکست سنچری داغتے ہوئے اپنی ٹیم کو 259 کے قابل دفاع مجموعہ تک لا کھڑا کیا.

جواب میں نیوزی لینڈ نے مستند انداز سے ہدف کا تعاقب شروع کیا اور دونوں اوپنر بلے بازوں نے 49 رنز کی شراکت قائم کی. نیوزی لینڈ کے تجربے کار بلے باز مارٹن گپٹل اور برینڈن میک کولم کے درمیان دوسری وکٹ کے درمیان ہونے والی شراکت نے اس میچ کو مکمل طور پر نیوزی لینڈ کے پلڑے میں ڈال دیا. دونوں بلے بازوں نے انتہائی ذمہ داری اور ایک روزہ مقابلوں کے روایتی انداز سے کھیلتے ہوئے 157 رنز کی شاندار اور طویل شراکت بنائی. اس شراکت داری کا خاتمہ کیگن مائتھ کے ہاتھوں کو جنہوں نے 4 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 87 رنز بنانے والے میک کولم کی وکٹ حاصل کی. 222 کے مجموعہ پر نیوزی لینڈ کی ٹیم کو مسلسل دو کھلاڑیوں کا نقصان اٹھان پڑا جب کپتان روز ٹیلر اور کریز پر جمے مارٹن گپٹل صرف دو گیندوں کے فرق سے پویلین لوٹ گئے. مارٹن گپٹل نے 9 چوکوں کی دد سے 105 رنز کی ذمہ دارانہ اننگ کھیلی. ابتدائی بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر بعد میں آنے والے کھلاڑیوں نے مطلوبہ ہدف 49 ویں اوور میں باآسانی حاصل کرلیا.

نیوزی لینڈ کی جانب سے مارٹن گپٹل کو فتح گر اننگ سجانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا. اینڈی مکے نے 4 جبکہ جیکب اورم نے 3 میزبان کھلاڑیوں کو شکار کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کی اس فتح میں کلیدی کردار ادا کیا. نیوزی لینڈ کی جانب سے گریم ایلبرج نے مذکورہ میچ سے ایک روزہ بین الاقوامی کیرئیر کا آغاز کیا.

تین ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں پر مشتمل سیریز کا آخری میچ 25 اکتوبر کو بلاوایو میں کھیلا جائے گا جس میں میزبان ٹیم کی فتح سیریز پر تو اثر انداز نہیں ہوگی تاہم شکستوں کے بھنور سے نکلنے اور آئندہ سیریز کے لیے انہیں تقویت ضرور پہنچائےگی.