سال کا سب سے بہترین ٹیسٹ میچ؛ سنسنی خیز مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ جیت گیا

5 1,080

زمبابوے ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کے بعد ایک اور شاندار فتح کے بہت نزدیک پہنچ کر بھی اسے حاصل نہ کر پایا اور یوں نیوزی لینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 34 رنز سے شکست کھا گیا تاہم اس نے آخری اننگز میں زمبابوے نے 366 رنز کے ریکارڈ ہدف کے تعاقب میں جس جرات مندی اور دلیری کا مظاہرہ کیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں زمبابوے کا مستقبل روشن ہے۔ خصوصا ان فارم کپتان برینڈن ٹیلر نے یادگار سنچری اسکور کی اور اک ایسے میچ میں جان بھر دی جو بظاہر مکمل طور پر مہمان ٹیم کے پلڑے میں جھکا ہوا تھا۔

نیوزی لینڈ اپنی یادگار فتح کا جشن مناتے ہوئے (تصویر: AFP)
نیوزی لینڈ اپنی یادگار فتح کا جشن مناتے ہوئے (تصویر: AFP)

یہ ٹیلر کی گزشتہ سات اننگز میں تیسری سنچری تھی جس کی بدولت آخری روز چائے کے وقفے تک زمبابوے مکمل طور پر فتح کی پوزیشن میں آ گیا۔ میزبان ٹیم کو آخری سیشن میں جیتنے کے لیے 29 اوورز میں 101 رنز کی ضرورت تھی اور اس کی 7 وکٹیں باقی تھیں لیکن نیوزی لینڈ نے تجربے کی وجہ سے حریف پر قابو پا لیا اور زمبابوے کا سفر منزل سے 35 رنز کے فاصلے پر اختتام کو پہنچا۔ خصوصا برینڈن ٹیلر کے لوٹتے ہی زمبابوے کے بلے باز نیوزی لینڈ کے جال میں پھنس کر وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے اور آخری 7 وکٹیں اسکور میں محض 66 رنز کا اضافہ کر پائیں۔ یہ 2008ء کے بعد نیوزی لینڈ کی بیرون ملک پہلی ٹیسٹ فتح تھی۔

آخری لمحات میں بلیک کیپس گیند بازوں کی منفی لائن نے میزبان بلے بازوں کو بہت پریشان کیا اور اسی وجہ سے وہ ٹاٹنڈا ٹائبو کی اہم ترین وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور یہیں سے میچ زمبابوے کے ہاتھ سے پھسلنا شروع ہو گیا۔ ٹائبو نے 163 گیندوں پر ایک چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے 63 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ زمبابوین اننگز کے تیسرے اہم گیند باز اوپنر ٹینو ماوویو رہے جنہوں نے 154 گیندوں پر 52 رنز اسکور کیے جس میں 5 چوکے بھی شامل تھے۔

گیند بازی کے لیے منفی لائن استعمال کرنے کے باوجود نیوزی لینڈ نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، اس وقت جب ممکنہ طور پر وہ وکٹ لے کر میچ اپنے نام کر سکتے تھے تاہم انہوں نے ایک اینڈ کے بلے باز کے باؤلر سے ٹکرا جانے کے بعد ان کے رن آؤٹ کے لیے اپیل نہیں کی۔

زمبابوے کی امیدوں کا خاتمہ اس وقت ہوا جب میلکم والر ڈینیل ویٹوری کی ایک خوبصورت گیند پر پویلین آؤٹ ہو گئے۔ وہ 29 رنز بنا کر ذمہ دارانہ انداز سے اننگز آگے بڑھا رہے تھے لیکن اس کے بعد آخری وکٹ اسکور میں صرف دو رنز کا اضافہ کر پائیں۔

برینڈن ٹیلر نے زمبابوے کو منزل تک پہنچا ہی دیا تھا، بس حتمی مرحلے میں ٹیم لڑکھڑا گئی (تصویر: AFP)
برینڈن ٹیلر نے زمبابوے کو منزل تک پہنچا ہی دیا تھا، بس حتمی مرحلے میں ٹیم لڑکھڑا گئی (تصویر: AFP)

نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈوگ بریسویل نے 5 وکٹیں حاصل کیں اور یوں اپنے کیریئر کے پہلے میچ میں 5 وکٹیں حاصل کرنے والے ساتویں ملکی کھلاڑی بن گئے۔ تین قیمتی ترین وکٹیں تجربہ کار ڈینیل ویٹوری نے حاصل کیں جبکہ کرس مارٹن اور مارٹن گپٹل کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

قبل ازیں نیوزی لینڈ کائل جاروس کی عمدہ گیند بازی کی بدولت دوسری اننگز میں محض 252 رنز بنا سکا تاہم 8 وکٹیں گرنے کے بعد اس نے 366 کے ہدف کو زمبابوے کے لیے کافی سمجھنے کی غلطی کر ڈالی اور اننگز ڈکلیئر کر دی۔ اننگز میں کپتان روز ٹیلر 76 اور کین ولیم سن 68 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔ تاہم مجموعی طور پر مہمان بلے بازوں نے دوسری اننگز میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پانچ کھلاڑیوں کی اننگز تو دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو پائی۔ زمبابوے کی جانب سے جاروس کی 5 وکٹوں کے علاوہ تجربہ کار رے پرائس نے 2 جبکہ کرس ایم پوفو نے ایک وکٹ حاصل کیں۔

پہلی اننگز میں نیوزی لینڈ نے بلے بازوں کی اجتماعی بہتر کارکردگی کی بدولت اسکور بورڈ پر 426 رنز کا بڑا مجموعہ سجایا۔ اننگز کی خاص بات اوپنر مارٹن گپٹل کی سنچری تھی جبکہ کین ولیم سن نے 49، روز ٹیلر نے 76، بریڈلے-جان واٹلنگ نے 39، ڈین براؤنلی نے 63 اور ڈینیل ویٹوری نے 40 رنز بنائے اور مہمان گیند بازوں کودوسرے روز چائے کے وقفے تک پریشان کیے رکھا۔ زمبابوے کے کرس ایم پوفو نے 4 جبکہ رے پرائس نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ کائل جاروس، این یابولو این کوبے اور ہملٹن ماساکازا کو ایک،ایک وکٹ ملی۔

زمبابوے نے نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز کا جواب کرارے انداز سے دیا۔ خصوصا ووسی سبانڈا، برینڈن ٹیلر اور ڈیبوٹنٹ میلکم والر کی اننگز اس میں ہیرے کی طرح سج رہی تھیں۔ اوپنر سبانڈا بدقسمتی سے اپنی سنچری مکمل نہ کر پائے اور 93 رنز بنا کر براؤنلی کا شکار بن گئے۔ ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 11 چوکے شامل تھے۔ ان فارم برینڈن ٹیلر ایک اور نصف سنچری جڑ گئے جس کے لیے انہوں نے محض 75 گیندیں کھیلیں اور 2 مرتبہ گیند کو براہ راست میدان سے باہر بھی پہنچایا۔ تیسری سب سے اہم اننگز میلکم والر نے کھیلی جنہوں نے 133 گیندوں پر ایک چھکے اور 9 چوکوں کی مدد سے 72 رنز کی ناقابل شکست اننگز جڑی اور انہی کی بدولت زمبابوے 313 کے مجموعے تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔ پہلی اننگز میں نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈینیل ویٹوری نے سب سے زیادہ 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 2 وکٹیں کرس مارٹن کو ملیں۔ ڈوگ بریسویل اور ڈین براؤنلی بھی ایک، ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

ڈینیل ویٹوری کو دونوں اننگز میں عمدہ بلے بازی و گیند بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

زمبابوے بمقابلہ نیوزی لینڈ، واحد ٹیسٹ

یکم تا 5 نومبر 2011ء

بمقام: کوئنز اسپورٹس کلب، بلاوایو

نتیجہ: نیوزی لینڈ 34 رنز سے کامیاب

سیریز کا نتیجہ: نیوزی لینڈ 1-0 سے فتحیاب

بہترین کھلاڑی: ڈینیل ویٹوری (نیوزی لینڈ)

نیوزی لینڈ پہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
مارٹن گپٹل ک ٹائبو ب ماساکازا 109 236 11 2
برینڈن میک کولم ک جاروس 14 27 2 0
کین ولیم سن رن آؤٹ 49 92 6 0
روز ٹیلر ک چکابوا ب این کوبے 76 165 9 0
بریڈلے-جان واٹلنگ ک چکابوا ب ایم پوفو 39 96 5 0
ڈین براؤنلی ک ٹیلر بر پرائس 63 133 7 0
ڈینیل ویٹوری ک ٹیلر ب ایم پوفو 40 58 5 1
ریس ینگ ناٹ آؤٹ 9 35 1 0
ڈوگ بریسویل ب ایم پوفو 0 2 0 0
جیتن پٹیل کو ماوویو ب ایم پوفو 12 17 1 1
کرس مارٹن ب پرائس 0 3 0 0
فاضل رنز  ب 7، ل ب 3، و 2، ن ب 3 15
مجموعہ 143.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 426

 

زمبابوے (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کائل جاروس 28 6 98 1
این یابولو این کوبے 25 4 80 1
کرس ایم پوفو 34 10 92 4
رے پرائس 42.3 7 118 2
ہملٹن ماساکازا 11 4 20 1
میلکم والر 3 0 8 0

 

زمبابوے پہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
ٹینو ماوویو ک واٹلنگ ب ویٹوری 5 43 0 0
ووسی سبانڈا ک ٹیلر ب براؤنلی 93 193 11 1
ہملٹن ماساکازا ب بریسویل 22 85 1 0
برینڈن ٹیلر ایل بی ڈبلیو ب ویٹوری 50 75 3 2
ٹاٹنڈا ٹائبو ک پٹیل ب ویٹوری 20 47 2 0
میلکم والر ناٹ آؤٹ 72 133 9 1
ریگس چکابوا رن آؤٹ 37 115 3 0
رے پرائس ایل بی ڈبلیو ب ویٹوری 0 6 0 0
کائل جاروس ک ٹیلر ب مارٹن 6 20 1 0
کرس ایم پوفو ک ولیم سن ب ویٹوری 0 5 0 0
این یابولو این کوبے ب مارٹن 3 10 0 0
فاضل رنز ل ب 3، و 1، ن ب 1 5
مجموعہ 121.5 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 313

 

نیوزی لینڈ(گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کرس مارٹن 25.5 6 74 2
ڈوگ بریسویل 23 12 51 1
ڈینیل ویٹوری 43 13 70 5
جیتن پٹیل 23 1 91 0
ڈین براؤنلی 4 0 13 1
کین ولیم سن 2 0 9 0
مارٹن گپٹل 1 0 2 0

 

نیوزی لینڈ دوسری اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
برینڈن میک کولم ایل بی ڈبلیو ب پرائس 11 14 1 0
مارٹن گپٹل ب جاروس 0 3 0 0
کین ولیم سن ایل بی ڈبلیو ب جاروس 68 140 8 1
جیتن پٹیل ب جاروس 9 24 0 0
روز ٹیلر ایل بی ڈبلیو ب جاروس 76 130 4 2
بریڈلے-جان واٹلنگ ک ٹیلر ب پرائس 3 22 0 0
ڈینیل ویٹوری ک این کوبے ب ایم پوفو 31 42 3 0
ڈین براؤنلی ب جاروس 9 13 0 1
ریس ینگ ناٹ آؤٹ 35 37 5 1
ڈوگ بریسویل ناٹ آؤٹ 1 4 0 0
فاضل رنز ب 3، ل ب 3، ن ب 3 9
مجموعہ 71 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر؛ ڈکلیئر 252

 

زمبابوے (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کائل جاروس 18 1 64 5
این یابولو این کوبے 10 0 41 0
رے پرائس 29 5 87 2
ایم پوفو 14 1 54 1

 

زمبابوے دوسری اننگز، ہدف: 366 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ٹینو ماوویو ب گپٹل 52 154 5 0
ووسی سبانڈا ایل بی ڈبلیو ب بریسویل 13 27 2 0
ہملٹن ماساکازا ک براؤنلی ب بریسویل 19 47 2 0
برینڈن ٹیلر ک واٹلنگ ب مارٹن 117 147 8 5
ٹاٹنڈا ٹائبو ک گپٹل ب ویٹوری 63 163 6 1
میلکم والر ایل بی ڈبلیو ب ویٹوری 29 62 3 0
ریگس چکابوا ک ینگ ب بریسویل 5 18 0 0
این یابولو این کوبے ب بریسویل 14 13 0 1
رے پرائس ک ینگ ب بریسویل 4 9 1 0
کائل جاروس ناٹ آؤٹ 2 7 0 0
کرس ایم پوفو ایل بی ڈبلیو ب ویٹوری 0 6 0 0
فاضل رنز ب 5، ل ب 4، ن ب 4 13
مجموعہ 108.1 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 331

 

نیوزی لینڈ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کرس مارٹن 22 3 85 1
ڈوگ بریسویل 25 2 85 5
ڈینیل ویٹوری 38.1 14 71 3
جیتن پٹیل 13 1 51 0
مارٹن گپٹل 9 0 28 1
ڈین براؤنلی 1 0 2 0