زمبابوے نے بنگلہ دیشی بیٹنگ کا شیرازہ بکھیر دیا

1 1,055

زمبابوے نے بنگلہ دیش کے خلاف واحد ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کے تسلسل کو ایک روزہ سیریز میں بھی برقرار رکھتے ہوئے پہلا ون ڈے 4 وکٹوں سے جیت لیا۔ ہرارے میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں زمبابوے نے بنگلہ دیش کو ایک مرتبہ پھر کچل کر رکھ دیا اور 4 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے 5 میچز کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔

زمبابوے نے شاندار کھیل کے ذریعے کسی بھی لمحے بنگلہ دیش کو میچ پر حاوی نہ ہونے دیا
زمبابوے نے شاندار کھیل کے ذریعے کسی بھی لمحے بنگلہ دیش کو میچ پر حاوی نہ ہونے دیا

میچ کی خاص بات اپنے کیریئر کا پہلا ایک روزہ میچ کھیلنے والے برائن وٹوری کی تباہ کن باؤلنگ تھی جنہوں نے 30 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں اور بنگلہ دیشی بیٹنگ کا جنازہ نکال دیا۔ وہ ڈیبیو پر 5 وکٹیں لینے والے پہلے زمبابوین باؤلر بن گئے ہیں اور دنیا کے ان چند گیند بازوں میں شمار ہو گئے ہیں جنہوں نے اپنے کیریئر کا اتنا شاندار آغاز کیا ہے۔ ان کی اسی شاندار باؤلنگ کی وجہ سے بنگلہ دیش کی نسبتاً مضبوط بیٹنگ لائن اپ محض 184 رنز بنا سکی۔ اگر مشفق الرحیم (56 رنز) اور شکیب الحسن (53 رنز) کی اننگز شامل نہ ہوتیں تو شاید بنگلہ دیش 100 رنز بھی نہ بنا پاتا۔

185 رنز کے معمولی ہدف کے تعاقب میں زمبابوے نے ابتدائی پختہ شراکت داری کے ذریعے بنگلہ دیش کے میچ میں واپس آنے کے امکانات معدوم کر دیے۔ گو کہ آخر میں روبیل حسین کی تباہ کن باؤلنگ کے سامنے یکے بعد دیگرے وکٹیں گریں لیکن اس وقت زمبابوے فتح کے اتنا قریب پہنچ چکا تھا کہ اس سے میچ کے نتیجے پر کوئی فرق نہ پڑا اور زمبابوے نے باآسانی 4 وکٹوں سے فتح حاصل کر لی۔ زمبابوین اننگز کی خاص بات اوپنر ووسی سبانڈا کے 96 رنز تھے۔ وہ ایک چھکا رسید کرنے کے بعد ایک ناقص اسٹروک کھیلتے ہوئے اسکوائر لیگ پر کیچ آؤٹ ہو گئے اور بدقسمتی سے اپنی سنچری مکمل نہ کر سکے۔

قبل ازیں زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا انتہائی موزوں فیصلہ کیا اور کرس ایم پوفو اور برائن وٹوری نے وکٹ میں ابتدائی اچھال کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور انتہائی نپی تلی گیند بازی کی جس کی وجہ سے بنگلہ دیشی بلے بازوں کو رنز بنانے کا موقع نہیں مل پایا جس پر دباؤ میں کر انہوں نے وکٹیں گنوانا شروع کر دیں۔ بنگلہ دیش کے ابتدائی 5 بلے باز محض 43 کے مجموعی اسکور تک پویلین لوٹ چکے تھے۔ ان میں سے 4 وکٹیں برائن وٹوری نے لیں۔

اس نازک صورتحال میں کپتان شکیب الحسن اور وکٹ کیپر مشفق الرحیم نے اننگز کو سنبھالا دیا۔ دونوں نے چھٹی وکٹ پر 105 رنز کی شراکت داری قائم کی اور بنگلہ دیش کو بڑی ہزیمت سے بچا لیا۔ تاہم بنگال ٹائیگرز جتنا نقصان ابتداء میں اٹھا چکے تھے وہ مکمل طور پر بحال نہ ہو سکے اور میچ کسی بھی لمحے ان کی گرفت میں واپس نہ آ سکا۔ شکیب کو 17 کے انفرادی اسکور پر ایک زندگی ملی جب حریف وکٹ کیپر ٹاٹنڈا ٹائبو ان کو اسٹمپ نہ کر سکے، ورنہ بنگلہ دیشی اننگز کی بساط کہیں پہلے لپٹ چکی ہوتی۔

ان دونوں بلے بازوں کی شراکت کے علاوہ کوئی کھلاڑی اچھی باری نہ کھیل سکا اور پوری ٹیم 49 ویں اوور میں 184 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔

وٹوری کی پانچ وکٹوں کے علاوہ زمبابوے کے 4 باؤلرز نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی جن میں ایلٹن چگمبورا، پراسپر اوتسیا، رے پرائس اور ہملٹن ماساکازا شامل تھے۔

جواب میں کپتان برینڈن ٹیلر کی وکٹ ابتداء میں ہی گنوانے کے باوجود زمبابوے نے میچ اپنی گرفت سے نہ نکلنے دیا۔ خصوصاً ووسی سبانڈا اور ہملٹن ماساکازا کے درمیان دوسری وکٹ پر 86 رنز کی شراکت فتح گر ثابت ہوئی۔ بنگلہ دیشی باؤلرز ابتداء میں زمبابوے کے لیے بڑا خطرہ نہ بن سکے۔ تاہم ماساکازا (41 رنز) کے بدقسمتی سے رن آؤٹ ہونے کے بعد زمبابوے کچھ دیر کے لیے دباؤ میں آ گیا اور 112 رنز پر جہاں ایک کھلاڑی آؤٹ تھا وہاں 124 تک پہنچتے پہنچتے 4 وکٹیں گر گئیں۔ روبیل حسین نے دو مستقل گیندوں پر تجربہ کار ترین بلے بازوں ٹاٹنڈا ٹائبو اور کریگ اروائن کو ٹھکانے لگا کر سنسنی پھیلا دی لیکن سبانڈا چٹان کی طرح جمے رہے لیکن بدقسمتی سے سنچری کی حسرت لیے 96 کی انفرادی اننگز کھیل کر پویلین لوٹے۔ اُس وقت زمبابوے کو محض 10 رنز درکار تھے۔ گو کہ زمبابوے نے مزید ایک وکٹ کھوئی لیکن فورسٹر موتزویرا نے 27 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر زمبابوے کو فتح کی منزل تک پہنچا دیا۔

بنگلہ دیش کی جانب سے روبیل حسین نے 4 اور شکیب الحسن نے 1 وکٹ حاصل کی۔

میچ کے بہترین کھلاڑی کے لیے وٹوری اور سبانڈا میں سے کسی ایک کا انتخاب مشکل تھا لیکن نظر کرم نوجوان برائن وٹوری پر پڑی، جن کی ابتدائی گیند بازی ہی نے میچ پر میزبان ٹیم کی گرفت مضبوط کی اور فتح کی بنیاد رکھی۔

5 مقابلوں کی سیریز کا اگلا معرکہ 14 اگست کو ہرارے ہی میں کھیلا جائے گا۔

زمبابوے بمقابلہ بنگلہ دیش
پہلا ایک روزہ مقابلہ (12 اگست 2011) بمقام: ہرارے اسپورٹس کلب

نتیجہ: زمبابوے 4 وکٹ سے کامیاب
مین آف دی میچ: برائن وٹوری (زمبابوے)
سیریز: زمبابوے: 2؛ بنگلہ دیش: 0؛

بنگلہ دیشبنگلہ دیش رنز گیندیں چوکے چھکے
تمیم اقبال ک چگمبورا ب برائن وٹوری 4 18 0 0
امرالقیس ایل بی ڈبلیو برائن وٹوری 11 27 1 0
شہریار نفیس ب برائن وٹوری 14 29 1 0
محمد اشرفل ک کرس ایم پوفو ب برائن وٹوری 2 7 0 0
شکیب الحسن ک اتسیا ب ہملٹن ماساکازا 53 63 2 0
محموداللہ ک ہملٹن ماساکازا ب ایلٹن چگمبورا 5 15 1 0
مشفق الرحیم ک ہملٹن ماساکازا ب اتسیا 59 91 5 0
سہروردی شووو آؤٹ نہیں ہوئے 20 26 1 0
عبدالرزاق ک برینڈن ٹیلر ب رے پرائس 0 3 0 0
شفیع الاسلام ک ووسی سبانڈا ب وٹوری 8 11 1 0
ربیل حسین رن آؤٹ (اتسیا / ٹائیبو) 1 2 0 0
فاضل رنز (لیگ بائے 3؛ وائڈ 4) 7
مجموعہ (48.4 اوورز میں تمام کھلاڑی آؤٹ) 184

 

زمبابوے (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
کرس ایم پوفو 8.4 2 20 0
برائن وٹوری 10 0 30 5
ایلٹن چگمبورا 7 0 33 1
پراسپر اتسیا 10 0 45 1
رے پرائس 10 0 44 1
ہملٹن ماساکازا 3 0 9 1

 

زمبابوےزمبابوے رنز گیندیں چوکے چھکے
برینڈن ٹیلر ب شکیب الحسن 10 17 1 0
ووسی سبانڈا ک محموداللہ ب روبیل حسین 96 102 8 2
ہملٹن ماساکازا رن آؤٹ (محموداللہ) 41 58 1 1
ٹاٹنڈا ٹائبو ب روبیل حسین 0 2 0 0
کریگ اروائن ک مشفق الرحمن ب روبیل حسین 0 1 0 0
فورسٹر موتزویرا آؤٹ نہیں ہوئے 27 53 2 0
ایلٹن چگمبورا ک تمیم اقبال ب روبین حسین 3 12 0 0
پراسپر اتسیا آؤٹ نہیں ہوئے 0 3 0 0
فاضل رنز (لیگ بائے 2؛ وائڈ 7) 9
مجموعہ (41.2 اوورز میں 6 کھلاڑی آؤٹ) 186

 

بنگلہ دیش (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
شفیع الاسلام 2 0 13 0
روبیل حسین 10 1 26 4
عبدالرزاق 7.2 1 40 0
شکیب الحسن 10 0 48 1
سہروردی شووو 8 0 38 0
محمود اللہ 4 1 19 0