سنسنی خیز مقابلے کے بعد زمبابوے سیریز لے اُڑا

1 1,035

وکٹ کیپر مشفق الرحیم کی شاندار سنچری بھی بنگلہ دیش کو زمبابوے میں پہلی فتح تک نہ پہنچا سکی، اور میزبان ٹیم نے مسلسل تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں فتح حاصل کر کے سیریز اپنے نام کر لی۔ دورۂ زمبابوے میں جس میں مہمان ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا، بنگلہ دیش اب تک فتح کا ذائقہ تک چکھنے سے محروم رہا ہے اور ٹیسٹ کے بعد اسے ایک روزہ سیریز میں بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

ناقص رننگ بنگلہ دیش کی شکست کا سب سے اہم سبب بنی
ناقص رننگ بنگلہ دیش کی شکست کا سب سے اہم سبب بنی

ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے میں کھیلا گیا تیسرا ایک روزہ مقابلہ انتہائی سنسنی خیز ثابت ہوا، جس میں زمبابوے کے باؤلرز نے اپنے اعصاب پر قابو رکھا جبکہ بنگلہ دیشی بلے باز دباؤ برداشت نہ کر پائے اور منزل سے محض 5 قدم کے فاصلے پر سفر تمام ہو گیا۔ مشفق الرحیم جنہوں نے آخر تک بنگلہ دیشی امیدوں کو برقرار رکھا، آخری اوور کی پہلی گیند پر سنچری مکمل کرنے کے بعد اگلی ہی گیند کو میدان سے باہر پھینکنے کی کوشش میں آؤٹ ہو گئے اور یوں ان کی شاندار بلے بازی بھی فتح کی دیوی کو نہ منا سکی۔

زمبابوے کی فتح میں باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کے علاوہ ان فارم ہملٹن ماساکازا اور تجربہ کار ٹاٹنڈا ٹائبو کے درمیان تیسری وکٹ پر 142 کی شراکت نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ گرین ٹاپ وکٹ اور اوور کاسٹ کنڈیشنز میں 39 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد اِن دونوں کھلاڑیوں کی عمدہ دفاعی بلے بازی ہی کی بدولت زمبابوے بنگلہ دیش کو سیریز کا سب سے بڑا ہدف، 251 رنز، دینے میں کامیاب ہوا۔ ٹائبو بدقسمتی سے اپنی سنچری مکمل نہ کر سکے اور 83 رنز بنا پائے جبکہ ماساکازا نے 74 رنز بنائے۔ ٹائبو کی اننگز میں 8 چوکے جبک ماساکازا کی اننگز میں 2 چھکے اور 4 چوکے شامل تھے۔ اختتامی اوورز میں چگمبورا کے 31 رنز بھی فیصلہ کن ثابت ہوئے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے روبیل حسین اور شکیب الحسن نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ شفیع الاسلام، نظم الحسین اور محمود اللہ کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

جواب میں 50 رنز کا عمدہ آغاز ملنے کے باوجود بنگلہ دیش منزل تک نہ پہنچ سکا، ایک امر جس نے بنگلہ دیش کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا وہ وکٹوں کے درمیان ناقص رننگ تھی جس کی وجہ سے بنگلہ دیش نے دو اہم بلے باز تمیم اقبال اور بعد ازاں شووگوتو ہوم کی وکٹ گنوائی۔ تمیم اقبال 44 رنز بنا کر خود کشی کرنےکے انداز میں آؤٹ ہوئے۔ اسکوائر لیگ کی جانب شاٹ کھیلنے کے بعد وہ دوسرا رن لینے دوڑے تو انہیں درمیان ہی میں اندازہ ہو گیا کہ ان سے غلطی ہوئی ہے۔ کرس ایم پوفو نے بہترین تھرو کیا، جس کو شکست دینے کے لیے تمیم اقبال نے عجیب حکمت عملی اپنائی، انہوں نے اپنا بلا راستے ہی میں پھینک دیا، یہ سمجھتے ہوئے کہ بغیر بلے کہ وہ شاید زیادہ رفتار پکڑ لیں گے، لیکن ان کی یہ حکمت عملی اور بعد ازاں لمبی ڈائیو کچھ بھی انہیں آؤٹ ہونے سے نہ بچا سکا۔ درحقیقت 124 کے مجموعی اسکور پر ان کا رن آؤٹ ہی تھا جو بنگلہ دیش کو میچ سے باہر لے گیا۔ رننگ کے علاوہ بنگلہ دیش کی فیلڈنگ بھی انتہائی ناقص رہی۔ صرف زمبابوے کے ٹاپ اسکورر ٹاٹنڈا ٹائبو کے تین کیچ ڈراپ کر کے انہیں زندگی بخشی گئی۔

ان کے بعد ہوم نے اپنے کیریئر کے ابتدائی میچ میں اچھی بلے بازی کی اور 3 چوکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے لیکن وہ بھی انتہائی غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔ یوں چھٹی وکٹ پر 61 رنز کی شراکت داری بھی ختم ہو گئی۔

وکٹ کیپر مشفق الرحیم ایک اینڈ سے چٹان کی طرح ڈٹے رہے اور آخری لمحات میں ان کی عمدہ بلےبازی ہی نے بنگلہ دیشی امیدوں کو برقرار رکھا۔ جب بنگلہ دیش کو 19 گیندوں پر 22 رنز کی ضرورت تھی اور اس کی 5 وکٹیں باقی تھیں تو یوں لگتا تھا کہ بنگلہ دیش فتح کے ساتھ سیریز میں واپس آ جائے گا۔ لیکن سیریز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے برائن وٹوری نے اپنے اسپیل کی آخری گیند پر محمود اللہ (14 رنز) کو ٹھکانے لگا دیا اور گویا یہ دیوار گرنے کا آغاز تھا۔ اگلے اوور میں ایم پوفو نے نوجوان ناصر حسین کو ٹھکانے لگا دیا اور حتمی تباہی کائل جاروس نے مچائی جنہوں نے اننگز کے 49 ویں اوور میں شفیع الاسلام اور روبیل حسین کو ٹھکانے لگا کر بنگلہ دیش کو "آخری گولی، آخری آدمی" کی پوزیشن پر پہنچا دیا۔

جب آخری اوور کا آغاز ہوا تو بنگلہ دیش کو فتح کے لیے 8 رنز درکار تھے اور 99 رنز کے ساتھ مشفق الرحیم اسٹرائیک پر تھے جنہوں نے پہلی گیند پر دو رنز لے کر اپنی سنچری مکمل کی لیکن اگلی گیند کو میدان بدر کرنے کی کوشش انہیں مہنگی پڑ گئی اور وہ لانگ آن پر دھر لیے گئے۔ یوں بنگلہ دیش کی اننگز 245 پر تمام ہوئی اور سیریز بھی زمبابوے لے اڑا۔

یہ پانچ سالوں میں کسی بھی ٹیسٹ کھیلنے والے ملک کے خلاف زمبابوے کی پہلی سیریز فتح ہے۔ زمبابوے نے ایک روزہ سیریز سے قبل بنگلہ دیش کے خلاف واحد ٹیسٹ میں بھی اسی میدان میں کامیابی حاصل کی تھی اور جشن مناتے ہوئے ایک مرتبہ پھر میدان کا چکر لگایا۔

زمبابوے کی جانب سے پراسپر اُتسیا نے 3، کائل جاروس اور کرس ایم پوفو نے 2،2 جبکہ برائن وٹوری نے ایک وکٹ حاصل کی۔

مشفق الرحیم کو شاندار سنچری اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان چوتھا ایک روزہ مقابلہ 19 اگست کو بلاوایو میں کھیلا جائے گا۔

زمبابوے بمقابلہ بنگلہ دیش
تیسرا ایک روزہ مقابلہ (16 اگست 2011) بمقام: ہرارے اسپورٹس کلب

نتیجہ: زمبابوے 5 رنز سے کامیاب
مین آف دی میچ:مشفیق الرحیم (بنگلہ دیش)
سیریز: زمبابوے: 2؛ بنگلہ دیش: 0؛

زمبابوےزمبابوے رنز گیندیں چوکے چھکے
برینڈن ٹیلر ک جنید صدیق ب شفیع الاسلام 4 20 0 0
ووسی سبانڈا ک امرالقیس ب روبیل حسین 27 36 5 0
ہملٹن ماساکازا ب روبیل حسین 74 100 4 2
ٹاٹنڈا ٹائبو ک روبیل حسین ب نظم الحسین 83 103 8 0
کریگ اروائن اسٹمپ مشفیق الرحیم ب محمود اللہ 18 13 1 1
ایلٹن چگمبرا ک روبیل حسین ب شکیب الحسن 31 21 1 2
فورسٹر موٹزوا ایل بی ڈبلیو شکیب الحسن 2 3 0 0
پروسپر اتسیا آؤٹ نہیں ہوئے 4 2 0 0
کائل جاروس آؤٹ نہیں ہوئے 1 2 0 0
فاضل رنز (1 بائے؛ 2 لیگ بائے؛ 3 وائڈ) 6
مجموعہ (50 اوورز میں 7 کھلاڑی آؤٹ) 250

 

بنگلہ دیش (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
شفیع الاسلام 10 2 40 1
نظم الحسین 9 1 34 1
روبیل حسین 10 0 41 2
ناصر حسین 6 0 37 0
محمود اللہ 9 1 49 1
شکیب الحسن 6 0 46 2

 

بنگلہ دیشبنگلہ دیش رنز گیندیں چوکے چھکے
تمیم اقبال رن آؤٹ (کرس ایم پوفو / ٹٹنڈا ٹائیبو) 44 62 2 0
امرالقیس ایل بی ڈبلیو پروسپر اتسیا 16 39 2 0
جنید صدیق ک اور ب پروسپر اتسیا 12 19 2 0
مشفق الرحیم ک ووسی سبانڈا ب کرس ایم پوفو 101 100 8 1
شکیب الحسن ک اور ب پروسپر اتسیا 19 22 1 1
شووگتو ہوم رن آؤٹ (برائن وٹوری / ٹٹنڈا ٹائیبو) 32 36 3 0
محموداللہ ک ہملٹن ماساکازا ب برائن وٹوری 14 11 1 0
ناصر حسین ک برینڈن ٹیلر ب کرس ایم پوفو 0 2 0 0
شفیع الاسلام ب کائل جرویس 0 3 0 0
روبیل حسین ب کائل جرویس 1 2 0 0
نظم الحسین آؤٹ نہیں ہوئے 0 0 0 0
فاضل رنز (4 لیگ بائے؛ 2 وائڈ) 6
مجموعہ (49.2 اوورز میں تمام کھلاڑی آؤٹ) 245

 

زمبابوے (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
برائن وٹوری 10 0 45 1
کائل جرویس 10 0 52 2
کرس ایم پوفو 9.2 1 43 2
پراسپر اتسیا 10 1 47 3
ایلٹن چگمبورا 6 0 37 0
ہملٹن ماساکازا 4 0 17 0