نمبر ون میک کولم کی ریکارڈ ساز اننگز، بنگلہ دیش کو بدترین شکست

3 1,031

برینڈن میک کولم نے ثابت کر دیا کہ وہ کرکٹ کی مختصر ترین طرز میں نمبر ایک بلے باز کیوں ہیں؟ اک ایسے مقابلے میں جہاں اپ سیٹ کی توقع بہت زیادہ تھی لیکن میک کولم نے محض 51 گیندوں پر سنچری بنانے کے بعد ٹی ٹوئنٹی تاریخ کی طویل ترین اننگز کھیل کر میچ کو مکمل طور پر یکطرفہ بنا دیا۔ اور گروپ 'ڈی' کے پہلے مقابلے میں نیوزی لینڈ کو 59 رنز کی ایک آسان فتح سے ہمکنار کر دیا۔

میک کولم نے محض 51 گیندوں پر سنچری مکمل کی اور پھر 123 رنز کی ٹی ٹوئنٹی کی طویل ترین اننگز کھیلی (تصویر: AP)
میک کولم نے محض 51 گیندوں پر سنچری مکمل کی اور پھر 123 رنز کی ٹی ٹوئنٹی کی طویل ترین اننگز کھیلی (تصویر: AP)

پالی کیلے کے بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس مقابلے میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو بلے بازی کی دعوت دی لیکن گیند بازوں کے لیے ممکنہ طور پر مددگار صورتحال سے کوئی فائدہ نہ اٹھایا جا سکا۔ میک کولم کی طوفانی اننگز نے بنگلہ دیش کے حوصلوں کو توڑ کر رکھ دیا۔ ابتدائی چھ اوورز تک تو صورتحال بنگلہ دیش کے لیے حوصلہ افزا رہی کیونکہ اس میں نیوزی لینڈ صرف 34 رنز ہی بنا پایا اور اسے مارٹن گپٹل کی صورت میں اوپنر کی وکٹ بھی گنوانا پڑی لیکن اس کے بعد جیسے جیسے وقت گزرتا گیا میک کولم کے بلے نے رنز اگلنے کی رفتار میں اضافہ کرنا شروع کر دیا۔ انہوں نے اپنا پہلا چھکا آٹھویں اوور میں شکیب الحسن کو رسید کیا۔ دوسرے اینڈ سے جیمز فرینکلن بھی ان کا بھرپور ساتھ دیتے رہے اور دونوں نے 13 ویں اوور میں نیوزی لینڈ کی اننگز کو تہرے ہندسے میں پہنچایا۔ دونوں کے درمیان دوسری وکٹ پر 94 رنز کا اضافہ ہوا۔ حتمی مرحلے کا آغاز ہوتے ہی فرینکلن داغ مفارقت دے گئے۔ وہ مشرفی مرتضیٰ کی گیند کو میدان بدر کرنے کی کوشش میں ڈیپ مڈوکٹ پر ناصر حسین کو کیچ دے بیٹھے۔ لیکن بنگلہ دیش کے لیے اصل مسئلہ رنز کی رفتار اور برینڈن میک کولم تھے، جن کو روکنے میں وہ قطعی طور پر ناکام رہے۔ 17 ویں اوور میں میک کولم نے شفی السلام کو مسلسل تین گیندوں پر ایک چھکا اور دو چوکے رسید کیے۔ نیوزی لینڈ نے اس اوور میں 15 رنز لوٹے جبکہ دوسرے اینڈ سے کپتان روز ٹیلر کے دو چوکوں کی بدولت اگلے اوور میں بھی اتنے ہی رنز شکیب الحسن نے دیے۔

19 ویں اوور کی پہلی گیند پر مشرفی مرتضیٰ نے میک کولم کا کیچ چھوڑا جس کی سزا الیاس سنی کو اسی اوور میں دو چوکوں اور ایک چھکے کی صورت میں ملی اور 19 ویں اوور میں نیوزی لینڈ نے 17 رنز لوٹے۔ آخری اوور میں میک کولم نے مزید دو چھکے لگائے لیکن میچ کی آخری گیند کو بھی باہر پھینکنے کی کوشش میں وہ 123 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ میک کولم نے اپنی اس شاندار اننگز میں 7 چھکے اور 11 چوکے لگائے اور صرف 58 گیندوں کا سامنا کیا۔ یوں انہوں نے ٹی ٹوئنٹی میں طویل ترین اننگز کا جنوبی افریقہ کے رچرڈ لیوی اور ویسٹ انڈیز کے کرس گیل کا ریکارڈ توڑ دیا۔ ان دونوں بلے بازوں نے 117 رنز بنائے تھے۔

کپتان روز ٹیلر اور میک کولم کے درمیان صرف 6 اوورز میں 78 رنز کا اضافہ ہوا۔ ٹیلر نے 12 گیندوں پر 14 رنز بنائے جبکہ فرینکلن 36 گیندوں پر 35 رنزبنا کر آؤٹ ہوئے تھے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے قابل ذکر گیند بازی صرف عبد الرزاق نے کی جنہوں نے مقررہ 4 اوورز میں 28 رنز دیے اور دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ مشرفی مرتضیٰ نے 26 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ باقی الیاس سنی کو 3 اوورز میں 36، شکیب الحسن کو 4 اوورز میں 40 اور شفیع الاسلام کو 3 اوورز میں 34 رنز پڑے۔

191 ربز کے اک ہمالیہ جیسے ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش کا آغاز خدشات کے عین مطابق برا ہی رہا اور اسے صفر پر ہی اپنی پہلی وکٹ سے محروم ہونا پڑا جب تجربہ کار تمیم اقبال کور پر کھڑے مارٹن گپٹل کو آسان کیچ دے بیٹھے۔ یہیں سے صورتحال ایسی بگڑی کہ آخر تک اس میں کوئی فرق نہ آیا۔ شکیب الحسن، جن سے بڑی توقعات وابستہ تھیں، گیند کے بعد بلے سے بھی کوئی کارنامہ انجام نہ دے سکے اور صرف 11 رنز بنانے کے بعد کائل ملز کی دوسری وکٹ بن گئے۔ بعد ازاں ملز نے کپتان مشفق الرحیم کو بھی وکٹوں کے پیچھے آؤٹ کروایا۔ یوں بنگلہ دیش محض 37 رنز پر اپنے سرفہرست چار بلے بازوں سے محروم ہو چکا تھا۔

رنز بنانے کی مطلوبہ رفتار تک تو پہنچنا اب تقریباً ناممکن ہی ہو چکا تھا اس لیے بس شکست کے مارجن کو کم سے کم تر کرنے کی کوششیں ہوتی رہیں۔ اس کوشش میں نوجوان ناصر حسین 39 گیندوں پر 50 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے انہوں نے ایک چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے ٹاپ آرڈر بلے بازوں کو پیغام دیا کہ اس طرح کی وکٹ پر یوں کھیلنا چاہیے۔ انہوں نے محمود اللہ کے ساتھ پانچویں وکٹ پر 50 رنز کا اضافہ کیا۔

بنگلہ دیش مقررہ 20 اوورز میں8 وکٹوں کے نقصان پر 132 رنز ہی بنا پایا۔

کائل ملز اور ٹم ساؤتھی نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔ ملز نے 4اوورز میں 33 اور ساؤتھی نے صرف 16 رنز دیے۔ جبکہ ایک، ایک وکٹ ناتھن میک کولم اور جیکب اورم کو بھی ملی۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے اس شاندار آغاز کے ساتھ نیوزی لینڈ نے ان ناقدین کے منہ بند کر دیےہیں جو اس کی پیشرفت کو مکمل طور پر خارج از امکان سمجھتے ہیں۔ بھارت کے خلاف اسی کی سرزمین پر کھیلے گئے آخری ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں شاندار کامیابی کے بعد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے اتنے شاندار آغاز کے ساتھ نیوزی لینڈ نے اپنی اہلیت ثابت کر دی ہے اور اب اس کا اصل امتحان 23 ستمبر کو پاکستان کے خلاف ہوگا۔