بنگلہ دیش نے سنگاکارا اور دلشان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے

0 1,104

اپنا 400 واں ایک روزہ مقابلہ کھیلتے ہوئے کمار سنگاکارا کی سنچری اور تلکارتنے دلشان کی 161 رنز کی ناقابل شکست اننگز نے سری لنکا کو بنگلہ دیش پر باآسانی 92 رنز کی جیت دی، جس کے ساتھ ہی افتتاحی مقابلے میں نیوزی لینڈ سے ملنے والی شکست کا دباؤ خاصی حد تک کم ہو گیا ہے۔

سری لنکا نے عالمی کپ میں اب تک کا سب سے زبردست بیٹنگ مظاہرہ دکھایا اور صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 332 رنز بنائے، جس کے جواب میں بنگلہ دیش بمشکل 240 رنز بنا سکا۔ اس کی پانچ وکٹیں تو 100 رنز پر ہی گرگئی تھیں لیکن شکیب الحسن کے 46 اور شبیر رحمٰن کے 53 رنز کی وجہ سے سری لنکا کو فتح کے حصول کے لیے کافی دیر انتظار کرنا پڑا۔ بہرحال، دیر آید، درست آید۔

نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے پہلے مقابلے میں 233 رنز پر ڈھیر ہونے اور افغانستان جیسے کمزور حریف کے خلاف 232 رنز کا ہدف حاصل کرنے کے لیے مشقت اٹھانے والی سری لنکا کی بیٹنگ لائن کا آج امتحان تھا، جس میں وہ پورا اتری۔ گو کہ اس میں بنگلہ دیش کے خراب فیلڈنگ کا کردار بھی بہت اہم تھا، جنہوں نے پانچ مواقع گنوائے لیکن سنگاکارا اور دلشان کو داد نہ دینا زیادتی ہوگی، جنہوں نے ان مواقع کا پورا پورا فائدہ اٹھایا۔

ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے سری لنکا کے دلشان اور لاہیرو تھریمانے نے پہلی وکٹ پر 122 رنز کی شراکت داری کی، جس میں تھریمانےکا حصہ 52 رنز کا تھا۔

ایسا لگتا تھا کہ بنگلہ دیش کے گیندباز وکٹ لینا، وکٹ کیپر اسٹمپنگ کرنا اور فیلڈرز رن آؤٹ کرنا اور کیچ تھامنا بھول گئے۔ صرف تھریمانے کو تین زندگیاں ملیں۔ پہلے انعام الحق نے نے مشرفی مرتضیٰ کی گیند پر اُن کا پہلی سلپ میں کیچ چھوڑا۔ پھر 44 کے انفرادی اسکور پر شبیر رحمٰن کی گیند پر مشفق الرحیم نے انہیں اسٹمپ کرنے کا موقع گنوایا۔ تھریمانے کو روبیل کی گیند پر ایک بار پھر موقع ملا، جب پوائنٹ میں مومن الحق نے ان کا کیچ چھوڑ دیا۔یہ سلسلہ بعد میں بھی جاری رہا اور یہی وجہ ہے کہ تھریمانے کے علاوہ بنگلہ دیش کو آخر تک ایک وکٹ بھی مزید نہ ملی، یہاں تک کہ 50 اوورز مکمل ہوگئے۔ کمار سنگاکارا اپنی بائیسویں اور دلشان سترہویں ایک روزہ سنچری کے ساتھ ناقابل شکست میدان سے لوٹے۔ دونوں نے دوسری وکٹ پر 210 رنز کا اضافہ کیا۔ سنگاکارا کی 105 رنز کی اننگز صرف 76 گیندوں پر مشتمل تھی جس میں انہوں نے 13 چوکے اور ایک چھکا لگایا جبکہ دلشان نے 22 چوکوں کی مدد سے 146 گیندوں پر 161 رنز بنائے۔

سنگاکارا کے لیے یہ سنچری اس لیے بھی یادگارتھی کہ یہ ان کے 400 ویں ایک روزہ مقابلے کے ساتھ آئی۔ سنگاکارا 400 ایک روزہ مقابلے کھیلنے والے چوتھے کرکٹر بنے۔ ان سے قبل بھارت کے سچن تنڈولکر، ہم وطن سنتھ جے سوریا اور مہیلا جے وردھنے اتنے زیادہ مقابلے کھیل چکے ہیں۔

بنگلادیش کی طرف سے تسکین احمد نے دس اوور میں 82 رنز دیے، ایک کیچ بھی چھوڑا اور کوئی وکٹ بھی نہیں لی۔ واحد وکٹ لینے والے گیندباز روبیل حسین تھے، جنہوں نے اس بدلے میں 62 رنز بھی دیے۔

جواب میں بنگلہ دیشی اننگز کی شروعات اتنی ہی بدتر تھی، جتنی کہ ان کی باؤلنگ اور فیلڈنگ۔ دوسری ہی گیند پر لاستھ مالنگا نے تمیم اقبال کو بولڈ کیا تو اسکور بورڈ پر ایک بھی رن موجود نہیں تھا۔ سومیا سرکار اور انعام الحق نے دوسری وکٹ کے لیے 40 رنز جوڑے، یہاں تک کہ سرکار کی کمار سنگاکار کے ہاتھوں اسٹمپڈ ہوگئے۔ ابھی ایک رن ہی بڑھا تھا کہ مومن الحق نے سورنگا لکمل کی گیند پر جے وردھنے کو کیچ تھما دیا۔ انعام الحق اور محمود اللہ اس مقابلے میں بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے۔

تجربہ کار شکیب الحسن اور مشفق الرحیم نے چھٹی وکٹ کے لیے 64 رنز جڑے۔ شکیب نے 59 گیندوں پر 46 رنز بنائے جبکہ ان کے بعد شبیر رحمٰن کے 62 گیندوں پر 53 رنز نمایاں رہے۔ لیکن نتیجے پر ان دونوں کی اننگز کا کوئی اثر نہیں پڑا۔

سری لنکا کی جانب سے لاستھ مالنگا نے تین وکٹیں لیں جبکہ سورنگا لکمل اور تلکاراتنے دلشان کو دو، دو وکٹیں ملیں۔دلشان کو آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔

یہ مقابلہ جیت کر سری لنکا گروپ 'اے' میں پوائنٹس ٹیبل پر چار پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر آ گیا ہے اور اب اس کے اگلے مرحلے میں پہنچنے کے امکانات بہت روشن نظر آ رہے ہیں۔ سری لنکا کا اگلا مقابلہ انگلستان کے خلاف اتوار کو ہوگا، جو بہت اہمیت کا حامل ہے۔

بنگلہ دیش اس شکست کے باوجود تین پوائنٹس پر انگلستان سے آگے چوتھے نمبر پر موجود ہے۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ان کا مقابلہ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گیا تھا اور بنگلہ دیش کو ایک قیمتی پوائنٹ ملا تھا۔ اگر بنگلہ دیشی ٹیم آئندہ مقابلوں میں اچھا کھیل پیش کرے تو وہ کوارٹر فائنل تک پہنچ سکتی ہے۔ ابھی تو ان کی نظریں 5 مارچ پر ہوں گی کہ جب انہیں اسکاٹ لینڈ کے خلاف کھیلنا ہے۔

سری لنکا بمقابلہ بنگلہ دیش

عالمی کپ 2015ء - اٹھارہواں مقابلہ

بمقام: ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن، آسٹریلیا

نتیجہ: سری لنکا 92 رنز سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: تلکارتنے دلشان

رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
لاہیرو تھریمانے کیچ احمد بولڈ حسین 52 78 3 0 66.67
تلکارتنے دلشان ناٹ آؤٹ 161 146 22 0 110.27
کمار سنگاکارا ناٹ آؤٹ 105 76 13 1 138.16
فاضل رنز  ب 3، ل ب 2، و 9 14
کل رنز 50 اوورز میں صرف 1 وکٹ کے نقصان پر 332
گیندبازی (بنگلہ دیش) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
مشرفی مرتضیٰ 10.0 0 53 0 0 0 5.3
روبیل حسین 9.0 0 62 1 0 5 6.88
تسکین احمد 10.0 1 82 0 0 2 8.2
شکیب الحسن 10.0 0 55 0 0 0 5.5
محمود اللہ 7.0 0 49 0 0 0 7.0
شبیر رحمٰن 4.0 0 26 0 0 1 6.5
 ہدف: 333 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
تمیم اقبال بولڈ مالنگا 0 2 0 0 0.0
انعام الحق رن آؤٹ (ہیراتھ) 29 43 1 1 67.44
سومیا سرکار کیچ سنگاکارا بولڈ میتھیوز 25 15 5 0 166.67
مومن الحق کیچ جے وردھنےبولڈ لکمل 1 3 0 0 33.33
محمود اللہ کیچ ہیراتھبولڈ پیریرا 28 46 3 0 60.87
شکیب الحسن کیچ مالنگا بولڈ دلشان 46 59 4 1 77.97
مشفق الرحیم بولڈ لکمل 36 39 2 1 92.31
شبیر رحمٰن کیچ سنگاکارا بولڈ مالنگا 53 62 7 0 85.48
مشرفی مرتضیٰ اسٹمپڈ سنگاکارا بولڈ دلشان 7 7 1 0 100.0
روبیل حسین ناٹ آؤٹ 0 5 0 0 0.0
تسکین احمد ایل بی ڈبلیو مالنگا 0 1 0 0 0.0
فاضل رنز ل ب 9، و 6 15
کل رنز 47 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 240
گیندبازی (سری لنکا) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
لاستھ مالنگا 9.0 0 35 3 0 0 3.88
سورنگا لکمل 8.0 0 49 2 0 2 6.12
اینجلو میتھیوز 5.4 0 36 1 0 0 6.36
رنگانا ہیراتھ 10.0 0 43 0 0 0 4.3
تھیسارا پیریرا 6.2 0 33 1 0 1 5.21
تلکارتنے دلشان 8.0 0 35 2 0 3 4.37