کانٹے دار مقابلہ نیوزی لینڈ کے نام، آسٹریلیا ہاتھ ملتا رہ گیا

0 1,032

کون کہتا ہے کہ مزا اسی مقابلے میں آتا ہے جس میں زیادہ چھکے اور چوکے لگیں؟ آج عالمی کپ میں ہونے والے آسٹریلیا-نیوزی لینڈ مقابلہ اس "نظریے" کو رد کردینے کے لیے کافی ہے کہ جہاں ایک طویل عرصے کے بعد گیندبازوں کی زبردست معرکہ آرائی دیکھنے کو ملی، یہاں تک کہ نیوزی لینڈ نے صرف ایک وکٹ سے میدان مار لیا۔ کم از کم آکلینڈ کے ایڈن پارک میں 40 ہزار سے زیادہ تماشائیوں کو تو یہ مقابلہ تاعمر یاد رہے گا۔ جہاں آسٹریلیا نے بہترین آغاز لیا، پھر صرف 26 رنز کے اضافے سے اپنی 8 وکٹیں گنوا بیٹھا اور یوں بمشکل 151 رنز بنا پایا۔ معمولی ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی اننگز دھواں دار انداز میں شروع ہوئی۔ لیکن حد سے زیادہ تیز رفتاری کی وجہ سے اننگز منہ کے بل گری اور مچل اسٹارک کے سامنے 6 گیندبازوں کے ڈھیر ہوجانے کے بعد اس وقت کین ولیم سن کے فیصلہ کن چھکے کی بدولت فتح حاصل کی، جب 9 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ تمام قابل ذکر ٹیموں کے مابین ہونے والے بے مزا مقابلوں کے بعد امید تو بہت کم تھی کہ ایسا شاندار مقابلہ دیکھنے کو ملے گا لیکن گیندبازوں نے آج ثابت کیا کہ صرف بلے بازی ہی سے مقابلے دلچسپ نہیں بنائے جاتے۔

آسٹریلیا نے ٹاس جیتا، پہلے بلے بازی سنبھالی اور مقابلے میں فوری طور پر بالادست مقام حاصل کرنے کے لیے تیزی سے اننگز کا آغاز کیا۔ اتنی برق رفتاری سے کہ جب تیسرے اوور کی دوسری گیند پر آرون فنچ ٹم ساؤتھی کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے تو اسکور بورڈ پر 30 رنز پہلے سے موجود تھے۔ ان کی روانگی کے بعد شین واٹسن نے ڈیوڈ وارنر کے ساتھ اننگز کی رفتار میں ذرا کمی نہ آنے دی اور تیرہویں اوور میں 80 رنز تک پہنچ گئے۔ اس آغاز کو دیکھتے ہوئے ایک بڑے مجموعے کی امید تھی، خاص طور پر جب مائیکل کلارک کی آمد سے بیٹنگ لائن مزید مضبوط ہوگئی تھی۔ لیکن اچانک مقابلے کا رخ ہی تبدیل ہوگیا۔ تیرہویں اوور کی آخری گیند پر ڈینیل ویٹوری نے شین واٹسن کو باؤنڈری لائن پر کیچ آؤٹ کرایا اور اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر ٹم ساؤتھی نے ڈیوڈ وارنر کو ایل بی ڈبلیو کیا۔ اس دہرے نقصان کے بعد مائیکل کلارک اور اسٹیون اسمتھ جیسے قابل بھروسہ بلے بازوں کی موجودگی میں توقع تھی کہ آسٹریلیا کی اننگز سنبھل جائے گی لیکن ویٹوری کی ایک گیند اسمتھ کے بلے کا کنارہ لیتی ہوئی وکٹ کیپر لیوک رونکی کے ہاتھوں میں گئی تو خطرے کی بو شدت کے ساتھ آنے لگی۔ اگلے ہی اوور میں یہ خطرہ حقیقت کا روپ دھار چکا تھا۔ گلین میکس ویل اور مچل مارش ٹرینٹ بولٹ کی دو شاندار گیندوں پر کلین بولڈ ہوئے اور اپنے اگلے اوور میں بولٹ نے مائیکل کلارک کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔ صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے اننگز کے 22 ویں اوور میں مچل جانسن اور مچل اسٹارک کو بھی ٹھکانے لگا دیا، یوں آسٹریلیا صرف 26 رنز کے اضافے سے اپنی 8 وکٹیں گنوا بیٹھا۔ کہاں 80 رنز پر ایک آؤٹ اور کہاں 106 رنز پر 9 وکٹیں۔ بریڈ ہیڈن کی 43 گیندوں کی مزاحمتی اننگز بھی اسکور کو 151 رنز سے آگے نہ لے جا سکی۔

ٹرینٹ بولٹ 27 رنز دے کر 5 وکٹوں کے ساتھ نمایاں ترین گیندباز رہے جبکہ دو، دو وکٹیں ٹم ساؤتھی اور ڈینیل ویٹوری نے بھی حاصل کیں۔ ایک کھلاڑی کو کوری اینڈرسن نے آؤٹ کیا۔

نیوزی لینڈ کی بلے بازی کی صلاحیت دیکھتے ہوئے 152 رنز کا ہدف کچھ بھی نہیں تھا۔ ابھی چند روز پہلے ہی انگلستان کے خلاف ان بلے بازوں نے تیرہویں اوور میں ہی 124 رنز کا ہدف حاصل کرلیا تھا۔ اس مقابلے میں بھی وہی حکمت عملی اپنائی گئي، یعنی کپتان برینڈن میک کولم آتے ہی حریف گیندبازوں پر پل پڑے اور صرف 21 گیندوں پر 50 کے ہندسے کو جا لیا۔ گو کہ دوسرے کنارے سے مارٹن گپٹل کی صورت میں واحد وکٹ گرچکی تھی لیکن آٹھویں اوور میں نیوزی لینڈ 78 رنز کے ہندسے کو چھو رہا تھا۔ میک کولم کی اننگز نجانے کس کس کے مزید چھکے چھڑاتی لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ عین اسی صورتحال سے دوچار ہوا، جس کا سامنا کچھ دیر قبل آسٹریلیا نے کیا تھا۔ کپتان کے جاتے ہی روس ٹیلر اور گرانٹ ایلیٹ صفر کی ہزیمت لیے مچل اسٹارک کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوئے یعنی صرف ایک رن کے اضافے سے تین بلے باز آؤٹ ہوئے۔ کوری اینڈرسن اور کین ولیم سن نے مجموعے کو 131 رنز تک پہنچایا۔ جب ہدف صرف 21 رنز کے فاصلے پر رہ گیا تو آسٹریلیا کے گیندبازوں نے آخری کارروائی ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ میکس ویل کے ہاتھوں کوری اینڈرسن کی اننگز تمام ہوئی تو دوسرے کنارے سے مچل اسٹارک اپنے کیریئر کی یادگار ترین باؤلنگ کرتے دکھائی دے رہے تھے۔ انہوں نے ایک خوبصورت باؤنسر پر لیوک رونکی کی اننگز ٹھکانے لگائی، پھر پیٹرک کمنز نے ڈینیل ویٹوری کو واپسی کا راستہ دکھایا اور اگلے ہی اوور میں اسٹارک نے دو شاہکار گیندوں پر ایڈم ملنے اور ٹم ساؤتھی کو بولڈ کرکے نیوزی لینڈ کو لب گور تک پہنچا دیا۔

9 وکٹیں گرنے کے بعد صرف ایک گیند نیوزی لینڈ کے جیتنے کا خواب چکناچور کرسکتی تھی۔ کسی نہ کسی طرح ٹرینٹ بولٹ نے اسٹارک کے اوور کی آخری دو گیندیں کھیل لیں اور اگلے اوور ہی پہلی ہی گیند پر ولیم سن نے کمنز کو ایک کرارا چھکا رسید کرکے مقابلے کا فیصلہ کردیا۔

اس یادگار جیت کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ عالمی کپ 2015ء کے کوارٹر فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گیا ہے۔ جس نے اب تک اپنے چاروں گروپ مقابلے جیت لیے ہیں۔ اب اس کے لیے معاملات بالکل آسان ہیں اور سرفہرست پوزیشن تقریباً یقینی ہے کیونکہ اس کے اگلے مقابلے افغانستان اور بنگلہ دیش جیسے کمزور حریفوں کے خلاف ہیں۔ دوسری جانب آسٹریلیا کے لیے بنگلہ دیش کے مقابلے کے بارش کی نذر ہوجانے کے بعد یہ شکست دوسرا دھچکا ہے البتہ آئندہ مقابلوں افغانستان، سری لنکا اور اسکاٹ لینڈ کے خلاف فتوحات اسے باآسانی اگلے مرحلے تک پہنچا سکتی ہیں۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ آسٹریلیا

عالمی کپ 2015ء - بیسواں مقابلہ

بتاریخ: 28 فروری 2015ء

بمقام: ایڈن پارک، آکلینڈ، نیوزی لینڈ

نتیجہ: نیوزی لینڈ 1 وکٹ سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: ٹرینٹ بولٹ

رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
آرون فنچ بولڈ ساؤتھی 14 7 1 1 200.0
ڈیوڈ وارنر ایل بی ڈبلیو ساؤتھی 34 42 2 1 80.95
شین واٹسن کیچ ساؤتھی بولڈ ویٹوری 23 30 2 0 76.67
مائیکل کلارک کیچ ولیم سن بولڈ بولٹ 12 18 1 0 66.67
اسٹیون اسمتھ کیچ رونکی بولڈ ویٹوری 4 11 0 0 36.36
گلین میکس ویل بولڈ بولٹ 1 3 0 0 33.33
مچل مارش بولڈ بولٹ 0 2 0 0 0.0
بریڈ ہیڈن کیچ متبادل بولڈ اینڈرسن 43 41 4 2 104.88
مچل جانسن کیچ ولیم سن بولڈ بولٹ 1 7 0 0 14.29
مچل اسٹارک بولڈ بولٹ 0 3 0 0 0.0
پیٹرک کمنز ناٹ آؤٹ 7 30 1 0 23.33
فاضل رنز ب 4، ل ب 2، و 6 12
کل رنز 32.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 151
گیندبازی (نیوزی لینڈ) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
ٹم ساؤتھی 9.0 0 65 2 0 4 7.22
ٹرینٹ بولٹ 10.0 3 27 5 0 2 2.7
ڈینیل ویٹوری 10.0 0 41 2 0 0 4.1
ایڈم ملنے 3.0 0 6 0 0 0 2.0
کوری اینڈرسن 0.2 0 6 1 0 0 18.18
 (ہدف: 152 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
مارٹن گپٹل کیچ کمنز بولڈ اسٹارک 11 14 1 1 78.57
برینڈن میک کولم کیچ اسٹارک بولڈ کمنز 50 24 7 3 208.33
کین ولیم سن ناٹ آؤٹ 45 42 5 1 107.14
روس ٹیلر بولڈ اسٹارک 1 2 0 0 50.0
گرانٹ ایلیٹ بولڈ اسٹارک 0 1 0 0 0.0
کوری اینڈرسن کیچ کمنز بولڈ میکس ویل 26 42 2 1 61.9
لیوک رونکی کیچ ہیڈن بولڈ اسٹارک 6 7 0 1 85.71
ڈینیل ویٹوری کیچ وارنر بولڈ کمنز 2 3 0 0 66.67
ایڈم ملنے بولڈ اسٹارک 0 2 0 0 0.0
ٹم ساؤتھی بولڈ اسٹارک 0 1 0 0 0.0
ٹرینٹ بولٹ ناٹ آؤٹ 0 2 0 0 0.0
فاضل رنز و 10، ن ب 1 11
کل رنز 23.1 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 152
گیندبازی (آسٹریلیا) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
مچل جانسن 6.0 1 68 0 1 0 11.33
مچل اسٹارک 9.0 0 28 6 0 4 3.11
پیٹرک کمنز 6.1 0 38 2 0 2 6.16
مچل مارش 1.0 0 11 0 0 0 11.0
گلین میکس ویل 1.0 0 7 1 0 0 7.0