جنوبی افریقہ نے تاریخ بدل دی، پہلی بار ناک-آؤٹ مقابلہ جیت لیا

0 1,141

عالمی کپ کے ناک-آؤٹ مرحلے کے آغاز کے ساتھ کیا ذہن میں آتا ہے؟ کہ اب سخت اور سنسنی خیز ترین مقابلے شروع ہوں گے لیکن 'اونچی دکان، پھیکا پکوان' کے مصداق عالمی کپ 2015ء کا پہلا کوارٹر فائنل انتہائی یکطرفہ مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ کی جیت پر مکمل ہوا، جی ہاں! جنوبی افریقہ نے تاریخ میں پہلی بار کسی عالمی کپ میں ناک-آؤٹ مقابلہ جیتا ہے اور یوں کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کا آخری عالمی کپ میں ٹرافی اٹھانے کا خواب چکناچور کردیا ہے۔

سڈنی میں ہونے والے اس اہم مقابلے میں ٹاس سری لنکا نے جیتا اور اس کے ساتھ ہی ایک بھیانک مرحلے کا آغاز ہوگیا۔ ابتداء ہی میں سری لنکا کے بلے باز جدوجہد کرتے دکھائی دیے یہاں تک کہ دوسرے اوور میں وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کوک کے ایک ناقابل یقین کیچ نے کوسال پیریرا کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔ جست لگا کر پہلی سلپ کے سامنے سے کیچ پکڑنے کی کوشش اس وقت سنگین صورت اختیار کرگئی جب گیند ڈی کوک کے ہاتھ سے نکل گئی لیکن ان کی خوش قسمتی تھی کہ وہ اسی سمت میں گئی، جس طرف ان کی جست تھی، بہرحال، ان کی حاضر دماغی کی داد دینا پڑے گی کیونکہ انہوں نے پلک جھپکتے میں گیند کو زمین پر گرنے سے پہلے لپک لیا۔ سری لنکا یکدم خول میں چلا گیا اور اس کا نقصان پانچویں اوور کی پہلی گیند پر ڈیل اسٹین کے ہاتھوں ہوا جب تلکارتنے دلشان کی اننگز دوسری سلپ میں کھڑے فف دو پلیسی کے عمدہ کیچ کے ہاتھوں تمام ہوئی۔ اب صرف 4 رنز تھے اور سری لنکا دو کھلاڑیوں سے محروم۔

یہاں لاہیرو تھریمانے نے وہ کوشش کی، جو کسی بھی بڑے مقابلے میں کسی بھی بلے باز کو کرنی چاہیے۔ جب کمار سنگاکارا سوائے روکنے کے کچھ نہیں کررہے تھے تو انہوں نے بہترین شاٹس کھیلے، اس جمود کو توڑا جو دو وکٹیں گرنے سے قائم ہوچکا تھا اور 19 اوورز تک مجموعے کو 69 رنز تک لے گئے جس میں سے 41 رنز خود تھریمانے کے تھے۔ یہاں عمران طاہر نے اپنی ہی گیند پر ان کا کیچ لے کر دن میں اپنا پہلا بڑا شکار کیا۔ چار اوورز تک دو تجربہ کار ترین بلے بازوں کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کا ساتھ صرف چار اوورز تک رہا۔ حالانکہ اس درمیان عمران طاہر کی ایک فلک شگاف ایل بی ڈبلیو اپیل بھی امپائر نے مسترد کی، جو صرف اس وجہ سے ریویو میں بھی بچ گئے کہ گیند جس جگہ پر پیڈ سے لگی تھی، وہ مکمل طور پر وکٹوں کے سامنے نہیں تھا لیکن پھر بھی گیند درمیانی اسٹمپ کو جاکر لگ رہی تھی۔ کیونکہ امپائر کا فیصلہ ناٹ آؤٹ تھا، اس لیے معمولی فرق کی وجہ سے جے وردھنے کو نئی زندگی ملی لیکن وہ اس کا چنداں فائدہ نہ اٹھا سکے۔ عمران طاہر ہی کی گیند پر شارٹ مڈ وکٹ پر ایک آسان کیچ دے گئے۔ تصور کیجیے، عمران طاہر نے کیا خوشی منائی ہوگی؟ ان کا بس پڑتا تو پورے میدان کے دو چکر لگا لیتے۔

اب سری لنکا کی اننگز مکمل طور پر پٹری سے اتر چکی تھی۔ ان کے بعد آنے والے اینجلو میتھیوز نے مجموعے کو تہرے ہندسے میں پہنچایا لیکن 33 ویں اوور کی آخری گیند ان کے لیے واپسی کا پروانہ ثابت ہوئی۔ ایک بے ضرر سمجھے جانے والے گیندباز ژاں-پال دومنی کو اتنی آسانی کے ساتھ وکٹ دینا سری لنکا کو بہت مہنگا پڑا کیونکہ دومنی نے ایک اینڈ غیر محفوظ ہوجانے کے بعد اپنے اگلے اوور کی پہلی دونوں گیندوں پر نووان کولاسیکرا اور تھارنڈو کوشال کو آؤٹ کرکے ہیٹ ٹرک کر ڈالی۔ درمیانی اوور میں عمران طاہر نے آخری آل راؤنڈر تھیسارا پیریرا کو بھی صفر کی ہزیمت سے دوچار کیا تھا۔

کمار سنگاکارا کے پاس اب کچھ نہیں بچا تھا۔ انہیں صاف نظر آنے لگا کہ یہی ان کا آخری ایک روزہ مقابلہ ہے۔ 96 گیندوں پر 45 رنز کی مایوس کن اننگز مورنے مورکل کے ہاتھوں تمام ہوئی اور کچھ ہی دیر بعد لاستھ مالنگا عمران طاہر کا چوتھا شکار بنے اور سری لنکا کی باری محض 133 رنز پر اپنے اختتام کو پہنچی۔

جنوبی افریقہ کے اسپن گیندبازوں نے حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ چار وکٹیں عمران طاہر نے حاصل کی، اور تین کو دومنی نے آؤٹ کیا۔ ایک، ایک وکٹ ڈیل اسٹین، کائل ایبٹ اور مورنے مورکل کو ملی۔

صرف 134 رنز کا ہدف جنوبی افریقہ کو کہاں سے روکتا؟ اس کو دیکھ کر تو کوئنٹن ڈی کوک بھی شیر ہوگئے تھے کہ جن کا بلّا ابھی تک عالمی کپ میں نہیں چلا تھا۔ آج انہوں نے اگلی پچھلی تمام کسریں پست حوصلہ سری لنکا کے گیندبازوں سے نکالیں اور صرف 57 گیندوں پر 78 رنز بنا کر محض 18 اوورز میں جنوبی افریقہ کو فتح تک پہنچا دیا۔ واحد وکٹ ہاشم آملہ کی صورت میں گری جو 16 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

1992ء سے لے کر 2011ء تک ہر بار پہلے ہی ناک آؤٹ مقابلے میں باہر ہوجانے والا جنوبی افریقہ تاریخ کا بوجھ اتنی آسانی سے اپنے کاندھے سے اتار پھینکے گا؟ اس کا کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا اور اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ یہ بہت ہی مایوس کن مقابلہ تھا خاص طور پر سنگاکارا اور جے وردھنے جیسے عظیم کھلاڑیوں کو اس سے بدترین انداز میں رخصت نہیں کیا جا سکتا تھا۔

بہرحال، عمران طاہر نے 4 وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔

اب جنوبی افریقہ 24 مارچ کو آکلینڈ میں ہونے والے پہلے سیمی فائنل کے لیے اپنے حریف کا انتظار کرے گا، جس کا فیصلہ 21 مارچ کو نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے کوارٹر فائنل میں ہوگا۔ اگر میزبان نیوزی لینڈ یہ مقابلہ جیتتا ہے تو شاید ہمیں سیمی فائنل میں دو ایسی ٹیمیں نظر آئیں جو عالمی کپ کی تاریخ کی بدقسمت ترین ٹیمیں کہی جا سکتی ہیں۔

جنوبی افریقہ بمقابلہ سری لنکا

عالمی کپ 2015ء - پہلا کوارٹر فائنل

بتاریخ: 18 مارچ 2015ء

بمقام: سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی آسٹریلیا

نتیجہ: جنوبی افریقہ 9 وکٹوں سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: عمران طاہر

سری لنکا رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
کوسال پیریرا کیچ ڈی کوک بولڈ ایبٹ 3 10 0 0 30.0
تلکارتنے دلشان کیچ دو پلیسی بولڈ اسٹین 0 7 0 0 0.0
کمار سنگاکارا کیچ ملر بولڈ مورکل 45 96 3 0 46.88
لاہیرو تھریمانے کیچ و بولڈ عمران طاہر 41 48 5 0 85.42
مہیلا جے وردھنے کیچ دو پلیسی بولڈ عمران طاہر 4 16 0 0 25.0
اینجلو میتھیوز کیچ دو پلیسی بولڈ دومنی 19 32 1 0 59.38
تھیسارا پیریرا کیچ روسو بولڈ عمران طاہر 0 3 0 0 0.0
نووان کولاسیکرا کیچ ڈی کوک بولڈ دومنی 1 2 0 0 50.0
تھارنڈو کوشال ایل بی ڈبلیو دومنی 0 1 0 0 0.0
دشمنتھا چمیرا ناٹ آؤٹ 2 5 0 0 40.0
لاستھ مالنگا کیچ ملر بولڈ عمران طاہر 3 6 0 0 50.0
فاضل رنز ب 4، ل ب 2، ن ب 2، و 7 15
کل رنز 37.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 133
گیندبازی (جنوبی افریقہ) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
ڈیل اسٹین 7.0 2 18 1 0 1 2.57
کائل ایبٹ 6.0 1 27 1 0 1 4.5
مورنے مورکل 7.0 1 27 1 2 1 3.85
ژاں-پال دومنی 9.0 1 29 3 0 2 3.22
عمران طاہر 8.2 0 26 4 0 1 3.12
جنوبی افریقہ (ہدف: 134 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
ہاشم آملہ کیچ کولاسیکرا بولڈ مالنگا 16 23 1 0 69.57
کوئنٹن ڈی کوک ناٹ آؤٹ 78 57 12 0 136.84
فف دو پلیسی ناٹ آؤٹ 21 31 0 0 67.74
فاضل رنز ل ب 4، ن ب 3، و 12 19
کل رنز 18 اوورز میں 1 وکٹ کے نقصان پر 134
گیندبازی (سری لنکا) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
لاستھ مالنگا 6.0 0 43 1 2 3 7.16
تلکارتنے دلشان 2.0 0 10 0 0 0 5.0
نووان کولاسیکرا 1.0 0 13 0 0 0 13.0
تھارنڈو کوشال 6.0 0 25 0 0 0 4.16
دشمنتھا چمیرا 2.0 0 29 0 1 4 14.5
تھیسارا پیریرا 1.0 0 10 0 0 1 10.0