[گیارہواں کھلاڑی] پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز ایک روزہ مقابلے، "نمبروں کا کھیل"

2 1,427

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پانچ ون ڈے مقابلوں کی سیریز آج یعنی اتوار سے شروع ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے ہم"اعدادوشمار کے گورکھ دھندے" پر کچھ نظر ڈالتے ہیں۔

نوٹ: تمام اعدادوشمار صرف پاک- ویسٹ انڈیز ایک روزہ مقابلوں کے ہیں

1۔ دونوں ٹیموں کے درمیان رنز کے فرق سے سب سے چھوٹی فتح 1 رن کی ہے، جو پاکستان نے 1991ء میں شارجہ کے مقام پر حاصل کی تھی، اور پھر ویسٹ انڈیز نے 2011ء میں برج ٹاؤن میں ہونے والا ون ڈے میچ اسی مارجن سے جیتا۔

2۔ کرس گیل کو ایک ہی سیریز میں 2 سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے یہ سنچریاں 2008ء میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی پاک-ویسٹ انڈیز سیریز میں جڑی تھیں۔

3۔ صرف 3 مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کوئی ٹیم 100 سے پہلے آؤٹ ہو گئی ہو۔ تینوں مرتبہ تہرے ہندسے تک پہنچنے سے قبل ڈھیر ہونے والی ٹیم پاکستان تھی۔ اس میں پاکستان کا کم ترین اسکور 43 رنز بھی شامل ہے، جو 1993ء میں پاکستان نے کیپ ٹاؤن کے مقام پر بنایا تھا۔

4۔ اب تک صرف 4 مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ دونوں ٹیمیں 300 یا زیادہ کا مجموعہ کرنے میں کامیاب رہی ہوں۔ دو مرتبہ پاکستان اور دو مرتبہ ویسٹ انڈیز نے یہ کارنامہ سر انجام دیا ہے اور ہر بار متعلقہ ٹیم میچ بھی جیت گئی۔

5۔ پاک-ویسٹ انڈیز ایک روزہ مقابلوں میں برائن لارا کو سب سے زیادہ یعنی 5 سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔

azhar-mahmood

6۔ اظہر محمود واحد باؤلر ہیں جنہوں نے ایک میچ میں 6 وکٹیں لے رکھی ہیں۔ انہوں نے 1999ء میں شارجہ کے مقام پر ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں 6 وکٹیں لیں۔

8۔ اب تک صرف 8 باؤلرز میچ میں 5 وکٹیں حاصل کر پائےہیں۔ این بشپ نے دو مرتبہ یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔

brian-lara

9۔ برائن لارا کو پاک-ویسٹ انڈیز ایک روزہ مقابلوں میں سب سے زیادہ یعنی 9 مرتبہ میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ ملا ہے۔ پاکستان کی طرف سے یہ اعزاز عمران خان کو حاصل ہے جنہوں نے 5 مرتبہ مین آف دی میچ ایوارڈ جیتا۔

9۔ وسیم اکرم نے سب سے زیادہ یعنی 9 مرتبہ "ڈک" یعنی صفر پر آؤٹ ہونے کی ہزیمت اٹھائی ہے۔

11۔ رانا نوید الحسن اور دیوندر بشو کو ایک سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل ہے، جنہوں نے بالترتیب 2006-07ء اور 2011ء کی سیریز میں 11، 11 وکٹیں سمیٹیں۔

11: وسیم اکرم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ مقابلوں میں بحیثیت کپتان 11 میچز جیتے اور 11 ہی میں شکست کھائی جبکہ ایک مقابلہ ٹائی ہوا۔

12۔ معین خان نے وکٹوں کے پیچھے سب سے زیادہ 12 اسٹمپنگز کی ہیں۔

14۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز اب تک 14 ایک روزہ سیریز کھیل چکے ہیں جن میں سے پاکستان نے 7 سیریز جیتی ہیں، اور ویسٹ انڈیز نے 6 جبکہ ایک سیریز 2-2 سے برابر ٹھیری تھی۔

viv-richards

17۔ سر ویوین رچرڈز کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے کپتان کے طور پر 17 میچز میں کامیابی حاصل کی۔

20۔ سر ویوین رچرڈز اور رچی رچرڈسن نے پاک-ویسٹ انڈیز ایک روزہ مقابلوں میں سب سے زیادہ یعنی 20، 20 چھکے لگا رکھے ہیں ۔

35۔ پاک-ویسٹ انڈیز ایک روزہ مقابلوں میں اب تک 35 سنچریاں بن چکی ہیں جن میں سے 22 ویسٹ انڈین بلے بازوں نے اور 13 پاکستانی بلے بازوں نے بنائیں۔

imran-khan

39۔ عمران خان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے سب سے زیادہ پاک-ویسٹ انڈیز ایک روزہ مقابلوں میں کپتانی کر رکھی ہے جن کی تعداد 39 ہے۔ ان میں سے انہوں نے 14 جیتے اور 24 ہارے جبکہ ایک مقابلہ ٹائی ہوا۔

46۔ جیف ڈیوجون نے پاک-ویسٹ انڈیز مقابلوں میں وکٹ کیپر کی حیثیت سے سب سے زیادہ 46 کھلاڑیوں کا شکار کر رکھا ہے۔ پاکستان کی طرف سے یہ اعزاز معین خان کو حاصل ہے جنہوں نے 35 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا ہے۔

65۔ ڈیسمنڈ ہینز نے سب سے زیادہ یعنی 65 پاک-ویسٹ انڈیز میچز کھیلے ہیں۔

89۔ وسیم اکرم نے پاک-ویسٹ انڈیز مقابلوں میں سب سے زیادہ یعنی 89 وکٹیں لے رکھی ہیں۔

121۔ پاک-ویسٹ انڈیز ٹیمیں اب تک 121 ایک روزہ مقابلے کھیل چکی ہیں جن میں سے 67 میں ویسٹ انڈیز اور 52 میں پاکستان نے فتح پائی جبکہ دو مقابلے ٹائی ہوئے۔

138۔ دونوں ٹیموں کے درمیان رنز کے حساب سے سب سے بڑی فتح 138 رنزکی ہے جو پاکستان نے 1999ء میں شارجہ کے مقام پر حاصل کی تھی۔

chris-gayle

156۔ برائن لارا کو طویل ترین انفرادی اننگز کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 2005ء میں ایڈیلیڈ کے مقام پر پاکستان کے خلاف 156 رنز کی باری کھیلی تھی۔ اس سے قبل انہوں نے 1993ء میں شارجہ میں 153 رنز بھی بنائے تھے۔

321۔ ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا کارنامہ رچی رچرڈسن نے انجام دیا۔ انہوں نے 1999ء میں پاکستان کے خلاف ایک سیریز میں 321 رنز بنائے تھے، جن میں 4 نصف سنچریاں شامل تھی۔ پاکستان کی طرف سے یہ اعزاز محمد حفیظ کو حاصل ہے جنہوں نے 2011ء میں 267 رنز بنائے۔

339۔ دونوں ٹیموں کے درمیان باہمی ایک روزہ مقابلوں میں کسی ایک ٹیم کا سب سے بڑا مجموعہ 339 رنز ہے جو ویسٹ انڈیز نے 2005ء میں ایڈیلیڈ کے مقام پر پاکستان کے خلاف بنایا تھا۔

2390۔ ڈیسمنڈ ہینز نے پاک-ویسٹ انڈیز مقابلوں میں سب سے زیادہ رنز بنا رکھے ہیں، جن کی تعداد 2390 ہے۔

چند مزید اعدادوشمار:

* شارجہ کے مقام پر پاکستان اور ویسٹ انڈیز نے 19 مقابلے کھیلے ہیں، جو کسی بھی میدان پر دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے زیادہ میچز ہیں۔ ان میں سے پاکستان نے 10 میں جبکہ ویسٹ انڈیز نے 9 مقابلوں میں فتح حاصل کی۔

* آسٹریلیا میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز نے 30 ون ڈے میچز کھیل رکھے ہیں جو کسی بھی ملک میں دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے سب سے زیادہ مقابلے ہیں۔ ان میں سے 19 میں ویسٹ انڈیز اور 11 میں پاکستان نے فتح حاصل کی۔ لیکن 2013ء کی موجودہ سیریز کے بعد یہ اعزاز ویسٹ انڈیز کے پاس چلا جائے گا، جہاں موجودہ سیریز کے اختتام پر دونوں ٹیموں کے ون ڈے میچز کی تعداد 31 ہو جائے گی۔

* سال 1993ء میں ویسٹ انڈیز اور پاکستان نے 13 ایک روزہ مقابلے کھیلے، جو کسی بھی سال میں دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے زیادہ میچز ہیں۔ ان میں سے 9 ویسٹ انڈیز نے اور 3 پاکستان نے جیتے جبکہ ایک مقابلہ ٹائی ہوا تھا۔

mohammad-sami

* ویسٹ انڈیز پاکستان مقابلوں میں اب تک صرف 2 ہیٹ ٹرک بنی ہیں جو دونوں پاکستانی باؤلرز نے کی ہیں۔ وسیم اکرم نے اکتوبر 1989ء میں شارجہ میں اور محمد سمیع نے فروری 2002ء میں شارجہ ہی کے مقام پر تین گیندوں پر تین بلے بازوں کو ٹھکانے لگایا۔

* وسیم اکرم نے ڈیمسنڈ ہینز کو 12 مرتبہ آؤٹ کیا، جو دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے مقابلوں میں کسی بھی باؤلر کا کسی مخصوص بیٹسمین کو سب سے زیادہ مرتبہ آؤٹ کرنے کا ریکارڈ ہے۔ یہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں کسی بلے باز کے خاص باؤلر کے ہاتھوں سب سے زیادہ آؤٹ ہونے کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔

* رمیز راجہ پاکستان کی طرف سے واحد کپتان ہیں جنہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سنچری بنائی ہے۔ ان کے برعکس ویسٹ انڈیز کی طرف سے 5 ایسے کپتان ہیں جنہوں نے پاکستان کے خلاف تہرے ہندسے کی 7 اننگز کھیلی ہیں۔ ان میں کرس گیل اور رچی رچرڈسن کی بحیثیت کپتان دو سنچریاں بھی شامل ہیں۔

* 1992ء سے لے کر اب تک پاکستان کبھی ویسٹ انڈیز سے سیریز نہیں ہارا ہے، اس دوران 1993ء کی سیریز ڈرا ہوئی جس کے بعد سے لے کر اب تک پاکستان مسلسل 6 ون ڈے سیریز میں فتح یاب ہوا ہے۔