گرین شرٹس کا کرارا جواب؛ ویسٹ انڈیز کو 8 وکٹوں سے شکست

3 1,084

پاکستانی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں دورے کے واحد ٹی ٹونٹی میچ میں شکست کا بدلا اگلے ہی مقابلے میں لے لیا۔ اب سے دو روز قبل سینٹ لوشیا کے اسی میدان میں شکست کھانے والی پاکستانی ٹیم نے دورے کے پہلے ایک روزہ مقابلے میں میزبان ٹیم کے خلاف نفسیاتی دباؤ کے باوجود 8 وکٹوں سے میدان مارلیا۔ یوں عالمی کپ کے کوارٹر فائنل کا حساب چکتا کرنے کا خواب دیکھنے والی ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم ناکام و نامراد رہ گئی۔

محمد حفیظ کو شاندار آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: اے ایف پی)
222 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے والی پاکستانی ٹیم نے اسد شفیق اور مصباح الحق کی شاندار شراکت داری کی بدولت گزشتہ ٹی ٹونٹی میچ میں پاکستانی بلے بازوں کو ریت کی دیوار کی طرح گرانے والی ویسٹ انڈین بالنگ لائن کا تمام غرور خاک میں ملا دیا۔ دونوں مڈل آرڈر بلے بازوں نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف ایک نازک موقع پر ٹیم کو سنبھالا بلکہ اس اہم فتح میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔ مصباح الحق نے 90 گیندوں پر 73 جبکہ اسد شفیق نے 76 گیندوں پر 61 رنز کی اننگ سجائی۔ اس سے قبل پاکستانی اوپنرز محمد حفیظ اور احمد شہزاد نے مجموعی طور پر اننگ کا اچھا آغاز فراہم کیا۔ محمد حفیظ نے برق رفتاری سے کھیلتے ہوئے 45 گیندوں پر 54 رنز بنائے۔ اپنی کھوئی ہوئی فام کی تلاش میں سرگرداں احمد شہزاد کی اننگ اس بار صرف 22 رنز تک ہی محدود رہی۔ پاکستان کو پہلا اور دوسرا نقصان بالترتیب 68 اور 88 کے مجموعی اسکور پر ہوا جس کے بعد مصباح الحق اور اسد شفیق کی ناقابل شکست 133 کی شراکت داری نے اننگ کے 42 ویں اوور میں فتح کے لیے درکار ہدف کا حصول ممکن بنایا۔

میچ سے قبل ویسٹ انڈیز کے کپتان نے ایک بار پھر ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ویسٹ انڈین اوپنرز ڈیون اسمتھ اور لینڈل سیمونز کی جوڑی اس بار صرف 30 کا ہی مجموعہ فراہم کرسکی۔ اسمتھ (17) کو محمد حفیظ جبکہ سیمونز (24) کو سعید اجمل نے شکار کیا۔ 77 کے مجموعہ پر مارلن سیموئلز (2) وکٹ کیپرمحمد سلمان کی براہ راست تھرو پر رن آؤٹ ہوئے۔ ویسٹ انڈیز کے نقطہ نگاہ سے اس نازک مرحلے پر ڈیرن براوو اور کرک ایڈورڈز نے ذمہ دارانہ مگر سست رفتاری سے بلے بازی کی۔ 136 کے مجموعی اسکور پر ایڈورڈز (28) اور پھر 174 کے مجموعہ پر ڈیوائن براوو (14) پویلین رخصت ہوئے لیکن اس دوران ڈیرن براوو نے ایک اینڈ پر جم کر کھیلتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

5 کھلاڑیوں کی پویلین رخصتی کے بعد کپتان ڈیرن سیمی (29) نے میدان میں قدم رکھا تو صرف دو ہی گیندوں بعد احمد شہزاد کی چابک دستی نے محمد سلمان کی مدد سے ڈیرن براوو (67) کو رن آؤٹ کردیا۔ ویسٹ انڈیز کے اسکور کو آگے بڑھانے کے لیے کارلٹن باؤغ (10) کپتان کا ساتھ دینے پہنچے اور دونوں کھلاڑیوں نے آخری 5 اوورز میں 44 رنز بٹورتے ہوئے 221 رنز کا قابل دفاع مجموعہ حاصل کرلیا۔

گیند بازی میں ویسٹ انڈیز کے واحد کامیاب بالر ڈیونڈرا بشو رہے جنہوں نے 10 اوورز میں 48 رنز کے عوض دونوں پاکستانی اوپنرز کو آؤٹ کیا۔ دوسری جانب پاکستانی پیس اٹیک کے اہم رکن سمجھے جانے والے وہاب ریاض مکمل طور پر آف کلر نظر آئے۔ انہوں نے10 اوورز میں انتہائی خراب لائن و لینتھ سے گیند بازی کرتے ہوئے 62 رنز دیئے جن میں 11 وائڈ اور 3 نو بالز بھی شامل ہیں۔ ویسٹ انڈین بلے بازوں کی مہربانی سے ان کے حصے میں دو وکٹیں آئیں۔ سعید اجمل اور محمد حفیظ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ پاکستان کی جانب سے ایک روزہ مقابلوں میں ڈیبیو کرنے والے آل راؤنڈر حماد اعظم کو گیند بازی کے لیے استعمال نہ کیا جانا باعث حیرت ہے۔ حماد کے علاوہ وکٹ کیپر محمد سلمان اور فاسٹ بالر جنید خان نے بھی اس میچ سے اپنے ایک روزہ مقابلوں کے کیریئر کا آغاز کیا۔

گیند اور بلے کے ساتھ پاکستان کو دونوں اننگز میں مستحکم آغاز فراہم کرنے والے مایہ ناز آل راؤنڈ محمد حفیظ کو میچ کا بہترین کھلاڑی منتخب کیا گیا۔

اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان نے 5 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز میں 1-0 سے برتری حاصل کرلی ہے۔ ایک جانب کئی سینئر کھلاڑیوں کے بغیر ویسٹ انڈیز کا دورہ کرنے والی پاکستانی ٹیم کو اس جیت سے حوصلہ ملے گا تو دوسری جانب میزبان ٹیم ویسٹ انڈیز کو متعدد مستند کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باوجود ٹی ٹونٹی میں فتح سے حاصل ہونے والے اعتماد کو ضرور ٹھیس پہنچے گی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ 25 اپریل کو ایک بار پھر اسی میدان میں مد مقابل آنے والی ٹیمیں کس حکمت عملی کے ساتھ حریف کو زیر کرنے کے لیے میدان میں اترتی ہیں۔